الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
Chapters on Etiquette
49. بَابُ : تَتْرِيبِ الْكِتَابِ
49. باب: خط لکھ کر اس پر مٹی ڈالنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3774
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا يزيد بن هارون , انبانا بقية , انبانا ابو احمد الدمشقي , عن ابي الزبير , عن جابر , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" تربوا صحفكم انجح لها , إن التراب مبارك".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ , أَنْبَأَنَا بَقِيَّةُ , أَنْبَأَنَا أَبُو أَحْمَدَ الدِّمَشْقِيُّ , عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ , عَنْ جَابِرٍ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" تَرِّبُوا صُحُفَكُمْ أَنْجَحُ لَهَا , إِنَّ التُّرَابَ مُبَارَكٌ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم خط لکھنے کے بعد اس پر مٹی ڈال دیا کرو، اس سے تمہاری مراد پوری ہو گی کیونکہ مٹی مبارک چیز ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3001، ومصباح الزجاجة: 1319)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الاستئذان 20 (2713) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں بقیہ ضعیف و مدلس اور ابوحمد الدمشقی مجہول ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف جدًا
بقية عنعن
وأبو أحمد عمر الكلاعي الدمشقي: ضعيف من شيوخ بقية المجهولين (تقريب: 4953)
وللحديث شواهد ضعيفة مردودة
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 511
   جامع الترمذي2713جابر بن عبد اللهإذا كتب أحدكم كتابا فليتربه فإنه أنجح للحاجة
   سنن ابن ماجه3774جابر بن عبد اللهتربوا صحفكم أنجح لها إن التراب مبارك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2713  
´خط لکھ کر اس پر مٹی ڈالنے کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی تحریر لکھے تو لکھنے کے بعد اس پر مٹی ڈالنا چاہیئے، کیونکہ اس سے حاجت برآری کی زیادہ توقع ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الاستئذان والآداب/حدیث: 2713]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
تحریر پھیلی اور بگڑی ہوئی نہیں بلکہ صاف وستھری رہے گی تو جس مقصد کے لیے لکھی گئی ہو گی،
اس مقصد کے جلد حاصل ہونے کی امید کی جائے گی۔

نوٹ:
(سند میں حمزۃ بن عمرو متروک الحدیث ہے اور ابوزبیر مکی مدلس ہیں اورروایت عنعنہ سے ہے،
اورا بن ماجہ کی سند میں بقیہ ہیں اور روایت ابواحمد دمشقی سے ہے جو مجہول ہیں)
(ضعیف) (الضعیفة: 1738)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2713   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.