الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Tribulations
17. بَابُ : افْتِرَاقِ الأُمَمِ
17. باب: امتوں کا انتشار اور ان کا فرقوں میں بٹ جانا۔
Chapter: The division of nations
حدیث نمبر: 3991
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا محمد بن بشر , حدثنا محمد بن عمرو , عن ابي سلمة , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" تفرقت اليهود على إحدى وسبعين فرقة , وتفترق امتي على ثلاث وسبعين فرقة".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا مُحْمَّدُ بْنُ بِشْرٍ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو , عَنْ أَبِي سَلَمَةَ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" تَفَرَّقَتْ الْيَهُودُ عَلَى إِحْدَى وَسَبْعِينَ فِرْقَةً , وَتَفْتَرِقُ أُمَّتِي عَلَى ثَلَاثٍ وَسَبْعِينَ فِرْقَةً".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہود اکہتر فرقوں میں بٹ گئے، اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 15099)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/السنة 1 (4596)، سنن الترمذی/الإیمان 18 (2640)، مسند احمد (2/332) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏ (یہ سند حسن ہے، لیکن شواہد سے یہ صحیح ہے)

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   جامع الترمذي2640عبد الرحمن بن صخرتفرقت اليهود على إحدى وسبعين أو اثنتين وسبعين فرقة النصارى مثل ذلك تفترق أمتي على ثلاث وسبعين فرقة
   سنن أبي داود4596عبد الرحمن بن صخرافترقت اليهود على إحدى أو ثنتين وسبعين فرقة تفرقت النصارى على إحدى أو ثنتين وسبعين فرقة تفترق أمتي على ثلاث وسبعين فرقة
   سنن ابن ماجه3991عبد الرحمن بن صخرتفرقت اليهود على إحدى وسبعين فرقة تفترق أمتي على ثلاث وسبعين فرقة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2640  
´امت محمدیہ کی فرقہ بندی کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہود اکہتر یا بہتر فرقوں میں بٹ گئے اور نصاریٰ بھی اسی طرح بٹ گئے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الإيمان/حدیث: 2640]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
بعض احادیث میں یہ آیا ہے کہ میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی،
ان میں سے بہتر جہنمی ہوں گے،
صرف ایک فرقہ جنتی ہوگا،
امت کے یہ فرقے کون ہیں؟ صاحب تحفہ الأحوذی نے اس کی تشریح میں یہ لکھا ہے کہ فرق مذمومہ سے فروعی مسائل میں اختلاف کرنے والے فرقے مراد نہیں ہیں،
بلکہ اس سے مراد وہ فرقے ہیں جو اہل حق سے اصول میں اختلاف رکھتے ہیں،
مثلاً توحید،
تقدیر،
نبوت کی شرطیں اور موالات صحابہ وغیرہ،
کیوں کہ یہ ایسے مسائل ہیں جن میں اختلاف کرنے والوں نے ایک دوسرے کی تکفیر کی ہے جب کہ فروعی مسائل میں اختلاف کرنے والے ایک دوسرے کی تکفیر نہیں کرتے،
جنتی فرقہ سے مراد وہ لوگ ہیں جو کتاب وسنت پر قائم رہنے والے اور صحابہ کرام سے محبت کے ساتھ ان کے نقش قدم پر چلنے والے ہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2640   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4596  
´سنت و عقائد کی شرح و تفسیر۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہود اکہتر یا بہتر فرقوں میں بٹ گئے، نصاریٰ اکہتر یا بہتر فرقوں میں بٹ گئے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4596]
فوائد ومسائل:
علامہ ابو منصور عبد القاہر تمیمی اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں کہ ان فقہاء کا اختلاف نہیں ہے کہ جن کے اجتہاد کی بنیاد فہم سنت پر ہے وہ اپنے اپنے اجتہاد کی بنیاد پراشیاء کے حلال یا حرام ہونے کی رائے دیتے ہیں، بلکہ اس تفرقہ سے مراد وہ اصولی اختلافات ہیں جو توحید تقدیر شروط نبوت ورسالت محبت حدیث اور صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ساتھ محبت وموالاۃ وغیرہ کے مسائل میں ظاہر ہوئے اور ان مسائل میں ایک دوسرے کو کافر کیاگیا۔
جبکہ فقہی نوعیت کے مسائل میں کسی نے کسی کو کافر نہیں کہا۔
(عون المعبود) 
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4596   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.