الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
The Book of Forgetfulness (In Prayer)
8. بَابُ : الرُّخْصَةِ فِيهِ مَرَّةً
8. باب: کنکریوں پر ایک بار ہاتھ پھیرنے کی رخصت کا بیان۔
Chapter: Concession allowing one to do that once
حدیث نمبر: 1193
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله بن المبارك، عن الاوزاعي، عن يحيى بن ابي كثير، قال: حدثني ابو سلمة بن عبد الرحمن , قال: حدثني معيقيب , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" إن كنت لا بد فاعلا فمرة".
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , قَالَ: حَدَّثَنِي مُعَيْقِيبٌ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" إِنْ كُنْتَ لَا بُدَّ فَاعِلًا فَمَرَّةً".
معیقب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: اگر تمہیں (کنکریوں پر) ہاتھ پھیرنا ضروری ہی ہو تو ایک بار پھیر سکتے ہو۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/العمل فی ال صلاة 8 (1207)، صحیح مسلم/المساجد 12 (546)، سنن ابی داود/الصلاة 175 (946)، سنن الترمذی/الصلاة 163 (380)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 62 (1026)، مسند احمد 3/426 و 5/425، 426، سنن الدارمی/الصلاة 110 (1427)، (تحفة الأشراف: 11485) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
   سنن النسائى الصغرى1193معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت لا بد فاعلا فمرة
   صحيح البخاري1207معيقيب بن أبي فاطمةالرجل يسوي التراب حيث يسجد قال إن كنت فاعلا فواحدة
   صحيح مسلم1219معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت لا بد فاعلا فواحدة
   صحيح مسلم1222معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت فاعلا فواحدة
   صحيح مسلم1220معيقيب بن أبي فاطمةالمسح في الصلاة فقال واحدة
   جامع الترمذي380معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت لا بد فاعلا فمرة واحدة
   سنن أبي داود946معيقيب بن أبي فاطمةلا تمسح وأنت تصلي فإن كنت لا بد فاعلا فواحدة تسوية الحصى
   سنن ابن ماجه1026معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت فاعلا فمرة واحدة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 946  
´نماز میں کنکری ہٹانے کے حکم کا بیان۔`
معیقیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نماز پڑھنے کی حالت میں (کنکریوں پر) ہاتھ نہ پھیرو، یعنی انہیں برابر نہ کرو، اگر کرنا ضروری ہو تو ایک دفعہ برابر کر لو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 946]
946۔ اردو حاشیہ:
شیخ البانی رحمہ اللہ کے نزدیک یہ روایت ضعیف ہے، لیکن شواہد کی بنا پر قابل استدلال ہے۔ بنابریں نمازی کو چاہیے کہ نماز شروع کرنے سے پہلے اپنی جگہ صاف کر لے اور مصلیٰ وغیرہ درست کر کے کھڑا ہو۔ نماز کے دوران یہ عمل جائز نہیں، اگر کرنا بھی ہو تو صرف ایک بار میں اس کی رخصت ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 946   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1026  
´نماز میں کنکریاں ہٹانے کا بیان۔`
معیقیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں کنکریوں کے ہٹانے کے بارے میں فرمایا: اگر تمہیں ایسا کرنا ضروری ہو تو ایک بار کر لو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1026]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
نماز کے دوران میں اگر محسوس کیا جائے کہ کنکریاں زیادہ اونچی نیچی ہیں۔
جو چہرے میں چبھ کر نماز سے توجہ ہٹانے کا باعث بن رہی ہیں۔
تو ایک بار ہاتھ پھیر کرمعمولی سی برابر کر لی جایئں زیادہ تکلف کرنا مناسب نہیں۔

(2)
نماز میں خشوع کے منافی حرکت کرنے سے نماز نہیں ٹوٹتی لیکن ثواب میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔
اس لئے زیادہ حرکات سے ثواب بہت زیادہ کم ہوسکتا ہے۔
جو مومن کےلئے انتہائی خسارے کا باعث ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1026   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.