الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
The Book of Forgetfulness (In Prayer)
82. بَابُ : الذِّكْرِ بَعْدَ الاِسْتِغْفَارِ
82. باب: استغفار کے بعد کے ذکر الٰہی کا بیان۔
Chapter: Remembrance after seeking forgiveness
حدیث نمبر: 1339
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا محمد بن عبد الاعلى , ومحمد بن إبراهيم بن صدران , عن خالد، قال: حدثنا شعبة، عن عاصم، عن عبد الله بن الحارث، عن عائشة رضي الله عنها، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" كان إذا سلم , قال: اللهم انت السلام ومنك السلام , تباركت يا ذا الجلال والإكرام".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى , وَمُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ صُدْرَانَ , عَنْ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ إِذَا سَلَّمَ , قَالَ: اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ , تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سلام پھیرتے تو کہتے: «‏اللهم أنت السلام ومنك السلام تباركت يا ذا الجلال والإكرام‏» اے اللہ! تو سلام ہے، اور تجھی سے تمام کی سلامتی ہے، اے عزت و بزرگی والے تیری ذات بڑی بابرکت ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المساجد 26 (592)، سنن ابی داود/الصلاة 360 (1512)، سنن الترمذی/الصلاة 109 (298)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 23 (924)، (تحفة الأشراف: 16187)، مسند احمد 6/62، 184، 235، سنن الدارمی/الصلاة 88 (1387) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   سنن النسائى الصغرى1339عائشة بنت عبد اللهكان إذا سلم قال اللهم أنت السلام ومنك السلام تباركت يا ذا الجلال والإكرام
   صحيح مسلم1335عائشة بنت عبد اللهاللهم أنت السلام ومنك السلام تباركت ذا الجلال والإكرام
   جامع الترمذي298عائشة بنت عبد اللهاللهم أنت السلام ومنك السلام تباركت ذا الجلال والإكرام
   سنن أبي داود1512عائشة بنت عبد اللهاللهم أنت السلام ومنك السلام تباركت يا ذا الجلال والإكرام
   سنن ابن ماجه924عائشة بنت عبد اللهإذا سلم لم يقعد إلا مقدار ما يقول اللهم أنت السلام ومنك السلام تباركت يا ذا الجلال والإكرام
   المعجم الصغير للطبراني219عائشة بنت عبد اللهيجلس بعدما يسلم حتى يقول اللهم أنت السلام ومنك السلام تباركت يا ذا الجلال والإكرام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1339  
´استغفار کے بعد کے ذکر الٰہی کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سلام پھیرتے تو کہتے: «‏اللهم أنت السلام ومنك السلام تباركت يا ذا الجلال والإكرام‏» اے اللہ! تو سلام ہے، اور تجھی سے تمام کی سلامتی ہے، اے عزت و بزرگی والے تیری ذات بڑی بابرکت ہے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب السهو/حدیث: 1339]
1339۔ اردو حاشیہ: تو سلام ہے یعنی تو ہر قسم کے عیب اور نقص سے پاک ہے، یا تو لوگوں کو سلامتی دینے والا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1339   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث924  
´سلام پھیر نے کے بعد کیا پڑھے؟`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سلام پھیرتے تو (اپنے مصلے پر قبلہ رو) اس قدر بیٹھتے جتنے میں یہ دعا پڑھتے: «اللهم أنت السلام ومنك السلام تباركت يا ذا الجلال والإكرام» اے اللہ! تو ہی سلام ہے اور تیری جانب سے سلامتی ہے، اے بزرگی و برتری والے! تو بابرکت ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 924]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
فرض نماز کے بعد یہ دعا پڑھنی چاہیے
(2)
مسنون دعا صرف اسی قدر ہے جو اس حدیث میں بیان ہوئی باقی جملے لوگوں کے خود ساختہ ہیں۔
مثلاً (وَإِلَیْكَ یَرْجِعُ السَّلاَمُ، حَیِّنَا رَبُّنَا بِالسَّلاَمِ وَأَدْخِلْنَا دَارَالسَّلاَمِ)
اسی طرح (تَبَارَکْتَ)
کے بعد (رَبَّنَا وَتَعَالَیْتَ)
کے الفاظ بھی اضافہ شدہ ہیں۔
ان زائد جملوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔

(3)
صرف اتنا عرصہ بیٹھتے کا مطلب یہ ہے کہ قبلہ رخ صرف اتنا عرصہ بیٹھتے ورنہ ذکر واذکار کے لئے طویل عرصہ تک بیٹھنا سنت سے ثابت ہے۔ (صحیح المسلم، المساجد، باب استحباب الذکر بعد الصلاۃ وبیان صفته، حدیث: 594)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 924   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1512  
´آدمی سلام پھیرے تو کیا پڑھے؟`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب سلام پھیرتے تو فرماتے: «اللهم أنت السلام ومنك السلام تباركت يا ذا الجلال والإكرام» ۱؎ اے اللہ تو ہی سلام ہے، تیری ہی طرف سے سلام ہے، تو بڑی برکت والا ہے، اے جلال اور بزرگی والے۔‏‏‏‏ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں: سفیان کا سماع عمرو بن مرہ سے ہے، لوگوں نے کہا ہے: انہوں نے عمرو بن مرہ سے اٹھارہ حدیثیں سنی ہیں ۲؎۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1512]
1512. اردو حاشیہ: امام ابو دائود رحمۃ اللہ علیہ کا یہ مقولہ سابقہ سند سے متعلق ہے۔ اور مذکورہ دعا کے الفاظ صحیح احادیث میں اسی قدر ہیں جو بیان ہوئے اور کچھ لوگ جو پڑھتے ہیں۔ (إِليكَ يرجعُ السَّلامُ و أَدْخلنَا دارَالسَّلامِ تباركتَ ربنا وتعاليتَ يا ذا الجلالِ والإكرامِ]
صحیح سند سے ثابت نہیں ہے۔ پس آپﷺ کی دعا میں ان کا اضافہ ایسے ہی ہے جیس خالص دودھ میں پانی ملا دیا جائے۔ جو بہرحال غلط ہے۔ خواہ آب زم زم ہی کیوں نہ ملایا جائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1512   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.