الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: جمعہ کے فضائل و مسائل
The Book of Jumu\'ah (Friday Prayer)
42. بَابُ : عَدَدِ الصَّلاَةِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ فِي الْمَسْجِدِ
42. باب: نماز جمعہ کے بعد مسجد میں کتنی رکعتیں پڑھے؟
Chapter: Number Of Rak'ahs To Be Prayed After Jumu'ah In The Masjid
حدیث نمبر: 1427
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا جرير، عن سهيل، عن ابيه، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا صلى احدكم الجمعة فليصل بعدها اربعا".
أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قال: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قال: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمُ الْجُمُعَةَ فَلْيُصَلِّ بَعْدَهَا أَرْبَعًا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی جمعہ پڑھے تو اسے چاہیئے کہ اس کے بعد چار رکعتیں پڑھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجمعة 18 (881)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة 244 (1131)، سنن الترمذی/الصلاة (الجمعة 24) (523)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 95 (1130)، (تحفة الأشراف: 12597)، سنن الدارمی/الصلاة 207 (1616) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس حدیث میں چار رکعت کا ذکر ہے، اور اس کے بعد والی حدیث میں دو رکعت کا، اس سے معلوم ہوا کہ یہ دونوں صورتیں جائز ہیں بعض لوگوں نے دونوں رایتوں میں اس طرح سے تطبیق دی ہے کہ جو مسجد میں پڑھے وہ چار رکعت پڑھے، اور جو گھر جا کر پڑھے وہ دو رکعت پڑھے، اسی طرح چار رکعت کس طرح پڑھی جائیں، اس میں بھی دو رائے ہے ایک رائے تو یہ ہے کہ ایک سلام کے ساتھ چاروں رکعتیں پڑھی جائیں، اور دوسری رائے یہ ہے کہ دو دو کر کے چار رکعتیں پڑھی جائیں، کیونکہ صحیح حدیث میں ہے «صلاۃ اللیل والنہارمثنیٰ مثنیٰ» رات اور دن کی (نفلی نمازیں) دو دو کر کے ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   سنن النسائى الصغرى1427عبد الرحمن بن صخرإذا صلى أحدكم الجمعة فليصل بعدها أربعا
   صحيح مسلم2036عبد الرحمن بن صخرإذا صلى أحدكم الجمعة فليصل بعدها أربعا
   صحيح مسلم2037عبد الرحمن بن صخرإذا صليتم بعد الجمعة فصلوا أربعا
   صحيح مسلم2038عبد الرحمن بن صخرمن كان منكم مصليا بعد الجمعة فليصل أربعا
   جامع الترمذي523عبد الرحمن بن صخرمن كان منكم مصليا بعد الجمعة فليصل أربعا
   سنن أبي داود1131عبد الرحمن بن صخرإذا صليتم الجمعة فصلوا بعدها أربعا
   سنن ابن ماجه1132عبد الرحمن بن صخرإذا صليتم بعد الجمعة فصلوا أربعا
   مسندالحميدي1006عبد الرحمن بن صخرأمرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم أن نصلي بعد الجمعة أربعا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1427  
´نماز جمعہ کے بعد مسجد میں کتنی رکعتیں پڑھے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی جمعہ پڑھے تو اسے چاہیئے کہ اس کے بعد چار رکعتیں پڑھے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الجمعة/حدیث: 1427]
1427۔ اردو حاشیہ: حدیث میں مسجد میں پڑھنے کا ذکر نہیں۔ دراصل امام نسائی رحمہ اللہ احادیث میں تطبیق دے رہے ہیں کیونکہ ایک روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دو رکعت پڑھنے کا ذکر ہے۔ دیکھیے: [صحیح البخاري، الجمعة، حدیث: 937، و صحیح مسلم، الجمعة، حدیث 882] مصنف رحمہ اللہ نے چار رکعت والی روایت کو مسجد سے خاص کر دیا اور دو رکعت والی کو گھر کے ساتھ کیونکہ اس میں گھر کا ذکر ہے، یعنی گھر میں آکر پڑھے تو دو رکعتیں اور مسجد میں پڑھے تو چار رکعتیں لیکن راجح بات یہ ہے کہ دو رکعت بھی پڑھی جا سکتی ہیں اور چار بھی۔ واللہ أعلم۔ جبکہ بعض لوگ قولی و فعلی دونوں روایات پر عمل کے قائل ہیں، یعنی چار بھی پڑھ لے اور دو بھی، کل چھ ہو گئیں، لیکن یہ بات بلا دلیل ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1427   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1131  
´فریضہ جمعہ کے بعد کی نفلی نماز کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (محمد بن صباح کی روایت میں ہے) جو شخص جمعہ کے بعد پڑھنا چاہے تو وہ چار رکعتیں پڑھے، اور راوی نے پوری حدیث بیان کی۔ اور احمد بن یونس کی روایت میں یہ ہے کہ جب تم نماز جمعہ پڑھ چکو تو اس کے بعد چار رکعتیں پڑھو۔ سہیل کہتے ہیں: میرے والد ابوصالح نے مجھ سے کہا: میرے بیٹے! اگر تم نے مسجد میں دو رکعت پڑھ لی ہے پھر گھر آئے ہو تو (گھر پر) دو رکعت اور پڑھو۔ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1131]
1131. اردو حاشیہ:
یہ تلقین ترغیب اور استحباب کے لیے ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1131   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1132  
´جمعہ کے بعد کی سنتوں کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم جمعہ کے بعد سنت پڑھو تو چار رکعت پڑھو ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1132]
اردو حاشہ:
فائدہ:
معلوم ہوا کہ جمعے کی فرض نماز کے بعد دو رکعت سنت بھی اد ا کی جاسکتی ہے۔
اور چار رکعت بھی اور بعض نے ان دونوں کے درمیان یہ تطبیق دی ہے۔
کہ مسجد میں پڑھے تو چارسنتیں پڑھے۔ (دو دو کرکے یا بہ یک سلام)
اور گھر جا کر پڑھے تو دو رکعت پڑھے۔ (مرعاۃ)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1132   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.