الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
The Book of Funerals
10. بَابُ : فِيمَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ
10. باب: اللہ تعالیٰ کی ملاقات سے محبت کرنے والے کا بیان۔
Chapter: One who loves to meet Allah
حدیث نمبر: 1836
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال قال الحارث بن مسكين، قراءة عليه وانا اسمع، عن ابن القاسم، حدثني مالك. ح وانبانا قتيبة، قال: حدثنا المغيرة، عن ابي الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: قال الله تعالى:" إذا احب عبدي لقائي احببت لقاءه , وإذا كره لقائي كرهت لقاءه".
قَالَ قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ، قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ، عَنِ ابْنِ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ. ح وَأَنْبَأَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَالَ اللَّهُ تَعَالَى:" إِذَا أَحَبَّ عَبْدِي لِقَائِي أَحْبَبْتُ لِقَاءَهُ , وَإِذَا كَرِهَ لِقَائِي كَرِهْتُ لِقَاءَهُ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: جب میرا بندہ مجھ سے ملنا چاہتا ہے تو میں (بھی) اس سے ملنا چاہتا ہوں، اور جب وہ مجھ سے ملنا ناپسند کرتا ہے تو میں (بھی) اس سے ملنا ناپسند کرتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «حدیث أبي الزناد، عن الأعرج، عن أبي ہریرة أخرجہ: صحیح البخاری/التوحید 5 (7504)، (تحفة الأشراف: 13831)، وحدیث مغیرة، عن أبي الزناد قد تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 13908)، موطا امام مالک/الجنائز 16 (50)، مسند احمد 2/418 (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري أَخْبَرَنَاالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ حَدَّثَنِي مَالِكٌ ح وَأَنْبَأَنَا قُتَيْبَةُ
   صحيح البخاري7504عبد الرحمن بن صخرإذا أحب عبدي لقائي أحببت لقاءه وإذا كره لقائي كرهت لقاءه
   سنن النسائى الصغرى1836عبد الرحمن بن صخرإذا أحب عبدي لقائي أحببت لقاءه وإذا كره لقائي كرهت لقاءه
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم612عبد الرحمن بن صخرقال الله عز وجل: إذا احب عبدي لقائي احببت لقاءه، وإذا كره لقائي كرهت لقاءه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 612  
´اللہ تعالیٰ سے ملاقات کی فکر`
«. . . 340- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: قال الله عز وجل: إذا أحب عبدي لقائي أحببت لقاءه، وإذا كره لقائي كرهت لقاءه. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جب میرا بندہ (موت کے وقت) میری ملاقات پسند کرتا ہے تو میں اس سے ملاقات پسند کرتا ہوں اور جب وہ میری ملاقات ناپسند کرتا ہے تو میں اس سے ملاقات ناپسند کرتا ہوں۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/0/0: 612]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 7504، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملاقات کا طلب گار رہے تو وہ ہر وقت اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت میں مصروف رہتا ہے۔ ایسا شخص اللہ کا محبوب بندہ ہے اور اللہ بھی اس سے ملاقات کو پسند کرتا ہے۔
➋ اس حدیث میں ملاقات پسند کرنے سے مراد موت کے وقت اللہ تعالیٰ سے ملاقات پسند کرنا ہے۔
➌ مومن کو ہر وقت اللہ کی رحمت سے پراُمید اور اس کے عذاب سے خوف زدہ رہنا چاہئے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 340   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.