الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
The Book of Funerals
92. بَابُ : إِخْرَاجِ الْمَيِّتِ مِنَ اللَّحْدِ بَعْدَ أَنْ يُوضَعَ فِيهِ
92. باب: میت کو لحد میں رکھنے کے بعد باہر نکالنے کا بیان۔
Chapter: Bringing The Deceased Out Of The Lahd After He Has Been Placed Therein
حدیث نمبر: 2022
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا الحسين بن حريث، قال: حدثنا الفضل بن موسى، عن الحسين بن واقد، قال: حدثنا عمرو بن دينار، قال: سمعت جابرا، يقول:" إن النبي صلى الله عليه وسلم امر بعبد الله بن ابي فاخرجه من قبره، فوضع راسه على ركبتيه فتفل فيه من ريقه والبسه قميصه" قال جابر:" وصلى عليه" والله اعلم.
أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ، قال: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ، قال: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قال: سَمِعْتُ جَابِرًا، يَقُولُ:" إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ فَأَخْرَجَهُ مِنْ قَبْرِهِ، فَوَضَعَ رَأْسَهُ عَلَى رُكْبَتَيْهِ فَتَفَلَ فِيهِ مِنْ رِيقِهِ وَأَلْبَسَهُ قَمِيصَهُ" قَالَ جَابِرٌ:" وَصَلَّى عَلَيْهِ" وَاللَّهُ أَعْلَمُ.
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداللہ بن ابی کو اس کی قبر سے نکلوایا، پھر اس کا سر اپنے دونوں گھٹنوں پر رکھا، اور اس پر تھو تھو کیا، اور اسے اپنی قمیص پہنائی۔ اور اس کی نماز (جنازہ) پڑھی، واللہ اعلم۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 2509) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   صحيح البخاري5795جابر بن عبد اللهأتى النبي عبد الله بن أبي بعد ما أدخل قبره فأمر به فأخرج ووضع على ركبتيه نفث عليه من ريقه ألبسه قميصه فالله أعلم
   صحيح البخاري1270جابر بن عبد اللهأتى النبي عبد الله بن أبي بعد ما أدخل حفرته
   صحيح البخاري1350جابر بن عبد اللهأمر به فأخرج فوضعه على ركبتيه نفث عليه من ريقه ألبسه قميصه
   صحيح مسلم7025جابر بن عبد اللهأتى النبي قبر عبد الله بن أبي فأخرجه من قبره فوضعه على ركبتيه نفث عليه من ريقه ألبسه قميصه فالله أعلم
   سنن النسائى الصغرى1902جابر بن عبد اللهأمر به فأخرج له فوضعه على ركبتيه ألبسه قميصه نفث عليه من ريقه
   سنن النسائى الصغرى2022جابر بن عبد اللهأمر بعبد الله بن أبي فأخرجه من قبره فوضع رأسه على ركبتيه تفل فيه من ريقه ألبسه قميصه قال جابر وصلى عليه
   سنن النسائى الصغرى2021جابر بن عبد اللهأمر به فأخرج فوضعه على ركبتيه نفث عليه من ريقه ألبسه قميصه
   سنن ابن ماجه1524جابر بن عبد اللهصلى عليه كفنه في قميصه قام على قبره أنزل الله ولا تصل على أحد منهم مات أبدا ولا تقم على قبره
   مسندالحميدي1284جابر بن عبد اللهفأمر به، فأخرج، فوضعه على ركبتيه، فألبسه قميصه، ونفث عليه من ريقه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2022  
´میت کو لحد میں رکھنے کے بعد باہر نکالنے کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداللہ بن ابی کو اس کی قبر سے نکلوایا، پھر اس کا سر اپنے دونوں گھٹنوں پر رکھا، اور اس پر تھو تھو کیا، اور اسے اپنی قمیص پہنائی۔ اور اس کی نماز (جنازہ) پڑھی، واللہ اعلم۔ [سنن نسائي/كتاب الجنائز/حدیث: 2022]
اردو حاشہ:
تفصیل کے لیے دیکھیے حدیث: 1901، 1902 - 1968۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2022   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1524  
´اہل قبلہ کی نماز جنازہ ادا کرنا۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ منافقین کا سردار (عبداللہ بن ابی) مدینہ میں مر گیا، اس نے وصیت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس کی نماز جنازہ پڑھیں، اور اس کو اپنی قمیص میں کفنائیں، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نماز جنازہ پڑھی، اور اسے اپنے کرتے میں کفنایا، اور اس کی قبر پہ کھڑے ہوئے، تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی: «ولا تصل على أحد منهم مات أبدا ولا تقم على قبره» منافقوں میں سے جو کوئی مر جائے تو اس کی نماز جنازہ نہ پڑھیں، اور اس کی قبر پہ مت کھڑے ہوں۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الجنائز/حدیث: 1524]
اردو حاشہ:
فائدہ:
مذکورہ روایت کوہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف اور معناً صحیح قراردیا ہے۔
جبکہ دیگر محققین نے اس کی بابت لکھا ہے کہ اس روایت میں وصیت کا تذکرہ منکر ہے اس کے علاوہ باقی حدیث صحیح ہے جیسا کہ گزشتہ حدیث میں بھی اس کا تذکرہ ہے تفصیل کےلئے دیکھئے: (سنن ابن ماجه للدکتور بشار عواد، حدیث: 1524، وأحکام الجنائز، ص: 160)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1524   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.