الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل و فضائل
The Book of Fasting
53. بَابُ : ذِكْرِ قَوْلِهِ الصَّائِمُ فِي السَّفَرِ كَالْمُفْطِرِ فِي الْحَضَرِ .
53. باب: حدیث نبوی ”سفر میں روزہ رکھنے والا حضر میں افطار کرنے والے کی طرح ہے“ کا ذکر۔
Chapter: Mentioning the saying: "The one who fasts while travelling is like the one who does not fast while a resident"
حدیث نمبر: 2288
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرني محمد بن يحيى بن ايوب، قال: حدثنا ابو معاوية، قال: حدثنا ابن ابي ذئب، عن الزهري، عن حميد بن عبد الرحمن بن عوف، عن ابيه، قال: الصائم في السفر كالمفطر في الحضر".
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: الصَّائِمُ فِي السَّفَرِ كَالْمُفْطِرِ فِي الْحَضَرِ".
عبدالرحمٰن بن عوف رضی الله عنہ کہتے ہیں: سفر میں روزہ رکھنے والا حضر میں افطار کرنے والے کی طرح ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 9719-ألف) (ضعیف)»

وضاحت:
۱؎: یعنی جس طرح حضر میں افطار کرنا گناہ ہے اس طرح سفر میں روزہ رکھنا بھی باعث گناہ ہے، مگر یہ صحابی کا قول ہے جو حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مخالف ہے (یعنی مسافر کو چھوٹ ہے چاہے رکھے، چاہے نہ رکھے اور قضاء کرے)۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، الزهري عنعن. انوار الصحيفه، صفحه نمبر 338

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2288  
´حدیث نبوی سفر میں روزہ رکھنے والا حضر میں افطار کرنے والے کی طرح ہے کا ذکر۔`
عبدالرحمٰن بن عوف رضی الله عنہ کہتے ہیں: سفر میں روزہ رکھنے والا حضر میں افطار کرنے والے کی طرح ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الصيام/حدیث: 2288]
اردو حاشہ:
یہ روایت زیادہ سے زیادہ موقوف (یعنی صحابی کا قول) ہے، علاوہ ازیں تینوں روایات سنداً ضعیف ہیں، نیز روایت: 2286 سے معلوم ہوتا ہے کہ اس قول کے قائل کا بھی علم نہیں کہ کون ہے۔ ویسے بھی اس قول کا مطلب مندرجہ بالا مرفوع احادیث کے مخالف نہیں لیا جا سکتا، یعنی اگر سفر میں روزہ انتہائی مشقت کا سبب ہو جس سے روزے دار عاجز آجائے اور دوسروں کے لیے مصیبت کا سبب بنے تب سفر میں روزہ رکھنا مناسب نہیں ورنہ جائز ہے جیسا کہ رسول اللہﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فعل سے ثابت ہے۔ کسی قول کا ایسا مطلب نہیں لیا جا سکتا جو صریح حدیث کے خلاف ہو۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2288   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.