الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل
The Book of Zakah
49. بَابُ : جَهْدِ الْمُقِلِّ
49. باب: کم مال والے کا اپنی محنت کی کمائی سے صدقہ کرنے کے ثواب کا بیان۔
Chapter: The Poor's Might
حدیث نمبر: 2527
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا عبد الوهاب بن عبد الحكم، عن حجاج، قال ابن جريج: اخبرني عثمان بن ابي سليمان، عن علي الازدي، عن عبيد بن عمير، عن عبد الله بن حبشي الخثعمي، ان النبي صلى الله عليه وسلم سئل اي الاعمال افضل؟ قال:" إيمان لا شك فيه، وجهاد لا غلول فيه، وحجة مبرورة"، قيل: فاي الصلاة افضل؟ قال:" طول القنوت"، قيل: فاي الصدقة افضل؟ قال:" جهد المقل"، قيل: فاي الهجرة افضل؟ قال:" من هجر ما حرم الله عز وجل"، قيل: فاي الجهاد افضل؟ قال:" من جاهد المشركين بماله ونفسه"، قيل: فاي القتل اشرف؟ قال:" من اهريق دمه وعقر جواده".
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ، عَنْ حَجَّاجٍ، قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَلِيٍّ الْأَزْدِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُبْشِيٍّ الْخَثْعَمِيِّ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:" إِيمَانٌ لَا شَكَّ فِيهِ، وَجِهَادٌ لَا غُلُولَ فِيهِ، وَحَجَّةٌ مَبْرُورَةٌ"، قِيلَ: فَأَيُّ الصَّلَاةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:" طُولُ الْقُنُوتِ"، قِيلَ: فَأَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:" جُهْدُ الْمُقِلِّ"، قِيلَ: فَأَيُّ الْهِجْرَةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:" مَنْ هَجَرَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ"، قِيلَ: فَأَيُّ الْجِهَادِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:" مَنْ جَاهَدَ الْمُشْرِكِينَ بِمَالِهِ وَنَفْسِهِ"، قِيلَ: فَأَيُّ الْقَتْلِ أَشْرَفُ؟ قَالَ:" مَنْ أُهَرِيقَ دَمُهُ وَعُقِرَ جَوَادُهُ".
عبداللہ بن حبشی خثعمی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سے کام افضل ہیں؟ آپ نے فرمایا: ایسا ایمان جس میں شبہ نہ ہو، جہاد جس میں خیانت نہ ہو، اور حج مبرور، پوچھا گیا: کون سی نماز افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: لمبے قیام والی نماز، پوچھا گیا: کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: وہ صدقہ جو کم مال والا اپنی محنت کی کمائی سے دے، پوچھا گیا: کون سی ہجرت افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ایسی ہجرت جو اللہ کی حرام کی ہوئی چیزوں کو چھوڑ دے، پوچھا گیا: کون سا جہاد افضل ہے، آپ نے فرمایا: اس شخص کا جہاد جو مشرکین سے اپنی جان و مال کے ساتھ جہاد کرے، پوچھا گیا: کون سا قتل افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: جس میں آدمی کا خون بہا دیا گیا ہو، اور اس کا گھوڑا ہلاک کر دیا گیا ہو۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 314 (1325)، 347 (1449)، مسند احمد 3/412، سنن الدارمی/الصلاة 135 (1431)، ویأتی عند المؤلف برقم4989 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2527  
´کم مال والے کا اپنی محنت کی کمائی سے صدقہ کرنے کے ثواب کا بیان۔`
عبداللہ بن حبشی خثعمی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سے کام افضل ہیں؟ آپ نے فرمایا: ایسا ایمان جس میں شبہ نہ ہو، جہاد جس میں خیانت نہ ہو، اور حج مبرور، پوچھا گیا: کون سی نماز افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: لمبے قیام والی نماز، پوچھا گیا: کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: وہ صدقہ جو کم مال والا اپنی محنت کی کمائی سے دے، پوچھا گیا: کون سی ہجرت افضل ہے؟ آپ نے فرمایا:۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن نسائي/كتاب الزكاة/حدیث: 2527]
اردو حاشہ:
(1) ضروری نہیں کہ ایک سوال کا جواب ہر شخص کو ایک سا ہی ملے۔ مخاطب کی حالت اور موقع محل کے لحاظ سے جواب مختلف ہو سکتا ہے، نیز ہو سکتا ہے کہ ایک عمل حقوق اللہ میں سے افضل ہو دوسرا حقوق العباد میں سے۔ کوئی عبادات میں افضل ہو، کوئی معاملات میں۔ اسی لیے دیگر روایات میں افضل عمل کا جواب اس سے مختلف بھی آیا ہے۔ اس میں کوئی تناقض نہیں۔ (2) ایمان جس میں کوئی تذبذب یا حیص بیص نہ ہو، ورنہ وہ معتبر ہی نہیں، جیسے منافقین کا ایمان۔ (3) خیانت، یعنی مال غنیمت میں۔ (4) نیکی والا حج۔ جس میں کوئی شہوانی بات نہ کی گئی ہو، کسی کبیرہ گناہ کا ارتکاب اور کسی سے جھگڑا وغیرہ نہ کیا گیا ہو۔ (5) لمبے قیام والی۔ یعنی رات کی نفل نماز، ورنہ فرض نماز تو مختصر قیام والی چاہیے۔ (6) چھوڑ دے۔ کیونکہ ہجرت کا مقصد تو اللہ تعالیٰ کے دین پر عمل کرنا ہے، ورنہ گھر اور شہر چھوڑنے کی کیا ضرورت تھی؟
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2527   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.