الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book of Hajj
28. بَابُ : النَّهْىِ عَنِ الثِّيَابِ الْمَصْبُوغَةِ، بِالْوَرْسِ وَالزَّعْفَرَانِ فِي الإِحْرَامِ
28. باب: احرام میں ورس اور زعفران میں رنگے ہوئے کپڑے پہننے کی ممانعت کا بیان۔
Chapter: The Prohibition of Wearing Clothes Dyed with wars and Saffron when in Ihram
حدیث نمبر: 2667
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن سلمة , والحارث بن مسكين قراءة عليه وانا اسمع، عن ابن القاسم، قال: حدثني مالك , عن عبد الله بن دينار، عن ابن عمر، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يلبس المحرم ثوبا مصبوغا بزعفران او بورس".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ , وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قراءة عليه وأنا أسمع، عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَلْبَسَ الْمُحْرِمُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا بِزَعْفَرَانٍ أَوْ بِوَرْسٍ".
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ محرم زعفران اور ورس میں رنگے ہوئے کپڑے پہننے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/اللباس 34 (5847)، 37 (5852)، صحیح مسلم/الحج 1 (1177)، سنن ابن ماجہ/الحج 20 (2932)، (تحفة الأشراف: 7226)، موطا امام مالک/الحج3 (8)، 4 (9)، مسند احمد (2/66) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: ورس ایک خوشبودار پیلی گھاس ہے جس سے کپڑے رنگے جاتے تھے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
   صحيح البخاري5847عبد الله بن عمريلبس المحرم ثوبا مصبوغا بورس أو بزعفران
   سنن النسائى الصغرى2667عبد الله بن عمريلبس المحرم ثوبا مصبوغا بزعفران أو بورس
   سنن ابن ماجه2930عبد الله بن عمرأن يلبس المحرم ثوبا مصبوغا بورس أو زعفران

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2667  
´احرام میں ورس اور زعفران میں رنگے ہوئے کپڑے پہننے کی ممانعت کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ محرم زعفران اور ورس میں رنگے ہوئے کپڑے پہننے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2667]
اردو حاشہ:
محرم کے لیے خوشبو کا استعمال ممنوع ہے، زعفران بھی خوشبو ہے، لہٰذا اس سے رنگے ہوئے کپڑے بھی ممنوع ہیں لیکن یہ حکم بحالت احرام ہے۔ احرام سے قبل خوشبو لگائی جا سکتی ہے۔ بعد ازاں اس کے اثرات ختم نہ بھی ہوں تو کوئی حرج نہیں۔ ورس ایک خوشبو دار گھاس ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ محرم رنگین احرام پہن سکتا ہے۔ ویسے احرام کے لیے سادہ اور سفید کپڑے ہی زیادہ مناسب ہیں، البتہ عورت ہر رنگ کے کپڑے پہن سکتی ہے زعفران اور ورس سے نہ رنگے ہوں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2667   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2930  
´محرم کے لباس کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محرم کو ورس (خوشبودار گھاس) اور زعفران سے رنگا کپڑا پہننے سے منع فرمایا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 2930]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
احرام کی حالت میں مرد کے لیے سلا ہوا کپڑا پہننا منع ہے۔

(2)
سلے ہوئے سے مراد وہ کپڑا ہے جوسی کر جسم کے مطابق بنایا گیا ہو مثلاً:
قمیص شلوار، بنیان، سویٹر وغیرہ۔
اگر ان سلی چادر چھوٹی ہو اور اس کے ساتھ ویسا ہی ٹکڑا سی لیا جائے تاکہ جسم کی ضرورت کے مطابق بڑی چادر بن جائے تو اسے سلا ہوا کپڑا شمار نہیں کیا جاتا ہے۔

(3)
برنس اس کپڑے کو کہتے ہیں جس کے ساتھ سر کو چھپانے والی چیز بھی ہو۔
جیسے برساتی کوٹ میں ہوتا ہے۔

(4)
پگڑی اگرچہ سلا ہوا کپڑا نہیں تاہم مرد کے لیے اس کا استعمال بھی ممنوع ہے لہٰذا ٹوپی کا استعمال بالاولی منع ہوا۔

(5)
سر پر گھٹڑی وغیرہ اٹھانا پہننا نہیں کہلاتا لہٰذا وہ منع نہیں ہوگا۔

(6)
  ورس ایک پودا ہے۔
نواب وحیدالزمان خان نے اس کا ترجمہ سنگا کی ڈنڈیاں کیا ہے۔
اس سے کپڑا رنگا جاتا ہے۔
زعفران اور ورس سے رنگے ہوئےکپڑوں میں خوشبو پیدا ہوجاتی ہے۔
اس لیے احرام میں ایسے کپڑے کا پہننا منع ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2930   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.