الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: قتل و خون ریزی کے احکام و مسائل
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
6. بَابُ : قَتْلِ مَنْ فَارَقَ الْجَمَاعَةَ وَذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى زِيَادِ بْنِ عِلاَقَةَ عَنْ عَرْفَجَةَ فِيهِ
6. باب: جماعت سے الگ ہونے والے شخص کو قتل کرنے کا بیان اور زیاد بن علاقہ کی عرفجہ سے روایت پر راویوں کے اختلاف کا ذکر۔
Chapter: Killing One Who Splits Away from the Jama'ah (Main Body of Muslims) and Mentioning the Di
حدیث نمبر: 4028
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن قدامة، قال: حدثنا جرير، عن زيد بن عطاء بن السائب، عن زياد بن علاقة، عن اسامة بن شريك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ايما رجل خرج يفرق بين امتي , فاضربوا عنقه".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ شَرِيكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَيُّمَا رَجُلٍ خَرَجَ يُفَرِّقُ بَيْنَ أُمَّتِي , فَاضْرِبُوا عُنُقَهُ".
اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص میری امت میں پھوٹ ڈالنے کو نکلے اس کی گردن اڑا دو۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 129) (صحیح) (اس کے راوی ”زید بن عطاء“ لین الحدیث ہیں، لیکن پچھلی روایتوں سے یہ حدیث صحیح ہے)»

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4028  
´جماعت سے الگ ہونے والے شخص کو قتل کرنے کا بیان اور زیاد بن علاقہ کی عرفجہ سے روایت پر راویوں کے اختلاف کا ذکر۔`
اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص میری امت میں پھوٹ ڈالنے کو نکلے اس کی گردن اڑا دو۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب تحريم الدم/حدیث: 4028]
اردو حاشہ:
امت سے الگ ہونے والا یا امت میں پھوٹ ڈالنے والا مرتد اور مسملانوں کی جماعت سے الگ ہے۔ اس کا قتل جائز ہے مگر اسے قتل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، عوام الناس اپنے طور پر قتل نہیں کر سکتے کیونکہ فتنہ و فساد کا خطر ہ ہے۔ اسی طرح حدود کا نفاذ بھی حکومت ہی کر سکتی ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4028   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.