الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
The Book of ad-Dahaya (Sacrifices)
35. بَابُ : النَّهْىِ عَنِ الأَكْلِ، مِنْ لُحُومِ الأَضَاحِي بَعْدَ ثَلاَثٍ وَعَنْ إِمْسَاكِه
35. باب: تین دن بعد قربانی کا گوشت کھانا اور اسے رکھ چھوڑنا منع ہے۔
Chapter: The Prohibition Against Eating The Meat Of Sacrificial Animals After Three Days and Storing it
حدیث نمبر: 4428
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا عبد الرزاق، قال: حدثنا معمر، عن الزهري، عن سالم، عن ابن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نهى ان تؤكل لحوم الاضاحي بعد ثلاث".
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى أَنْ تُؤْكَلَ لُحُومُ الْأَضَاحِيِّ بَعْدَ ثَلَاثٍ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے سے روکا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأضاحی 5 (1970)، (تحفة الأشراف: 6946)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأضاحی 16 (5574)، سنن الترمذی/الأضاحی 13 (1509)، مسند احمد (2/9، 16، 34، 81، 135) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یہ پابندی شروع شروع میں تھی، پھر گوشت رکھنے کی اجازت دے دی گئی، جیسا کہ اگلے باب میں ہے، یہ حالات و ظروف کے لحاظ سے ہے، اگر لوگوں کو گوشت کی زیادہ حاجت ہے تو ذخیرہ اندوزی صحیح نہیں، بصورت دیگر صحیح ہے۔ (دیکھئیے حدیث نمبر ۴۴۳۴)۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   صحيح مسلم5102عبد الله بن عمرتؤكل لحوم الأضاحي بعد ثلاث
   صحيح مسلم5100عبد الله بن عمرلا يأكل أحد من لحم أضحيته فوق ثلاثة أيام
   جامع الترمذي1509عبد الله بن عمرلا يأكل أحدكم من لحم أضحيته فوق ثلاثة أيام
   سنن النسائى الصغرى4428عبد الله بن عمرنهى أن تؤكل لحوم الأضاحي بعد ثلاث

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4428  
´تین دن بعد قربانی کا گوشت کھانا اور اسے رکھ چھوڑنا منع ہے۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے سے روکا ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الضحايا/حدیث: 4428]
اردو حاشہ:
(1) فقر و فاقہ کے مارے ہوئے لوگوں کی ضرورت کا خیال رکھتے ہوئے وقتی طور پر رسول اللہ ﷺ نے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت کھانے اور ذخیرہ کرنے سے منع فرما دیا تھا، بعد ازاں جب حالات بہتر ہوگئے تو آپ علیہ السلام نے یہ پابندی ختم کر دی۔ آگے آنے والی احادیث میں اس کی تصریح موجود ہے۔ مذکورہ پس منظر کو سامنے رکھتے ہوئے معلوم ہوتا ہے کہ شارح علیہ السلام نے انسان کی مصلحت کا خوب خوب لحاظ رکھا ہے، لہٰذا اب بھی اگر حالات کی تنگی کی وجہ سے ایسی مشکلات کا سامنا ہو تو مذکورہ لائحہ عمل اختیار کیا جا سکتا ہے۔
(2) اگلے باب میں امام نسائی رحمہ اللہ جو احادیث لائے ہیں ان میں تین دن سے زیادہ قربانیوں کے گوشت کھانے اور ذخیرہ کرنے کی رخصت ہے، اس لیے اب تین دن سے زائد گوشت کھایا بھی جا سکتا ہے، اور ذخیرہ بھی کیا جا سکتا ہے، البتہ فقراء کو دینا لازم ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4428   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1509  
´تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت کھانا مکروہ ہے۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت نہ کھائے ۱؎۔ اس باب میں عائشہ اور انس رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ [سنن ترمذي/كتاب الأضاحى/حدیث: 1509]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہ فرمان خاص وقت کے لیے تھا جو اگلی حدیث سے منسوخ ہوگیا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1509   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.