الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
The Book of Financial Transactions
2. بَابُ : اجْتِنَابِ الشُّبُهَاتِ فِي الْكَسْبِ
2. باب: کمائی میں شکوک و شبہات سے دور رہنے کا بیان۔
Chapter: Avoiding doubtful sources of earning
حدیث نمبر: 4460
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا ابن ابي عدي، عن داود بن ابي هند، عن سعيد بن ابي خيرة، عن الحسن، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" ياتي على الناس زمان ياكلون الربا، فمن لم ياكله اصابه من غباره".
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي خَيْرَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَأْكُلُونَ الرِّبَا، فَمَنْ لَمْ يَأْكُلْهُ أَصَابَهُ مِنْ غُبَارِهِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ وہ سود کھائیں گے اور جس نے اسے نہیں کھایا، اس پر بھی اس کا غبار پڑ کر رہے گا۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/البیوع 3 (3331)، سنن ابن ماجہ/التجارات 58 (2278)، (تحفة الأشراف: 12241)، مسند احمد 2/494 (ضعیف) (حسن بصری کا ابوہریرہ رضی الله عنہ سے سماع نہیں ہے، نیز ’’سعید‘‘ لین الحدیث ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، ابو داود (3331) ابن ماجه (2278) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 354
   سنن النسائى الصغرى4460عبد الرحمن بن صخريأتي على الناس زمان يأكلون الربا فمن لم يأكله أصابه من غباره
   سنن أبي داود3331عبد الرحمن بن صخرليأتين على الناس زمان لا يبقى أحد إلا أكل الربا فإن لم يأكله أصابه من بخاره
   سنن ابن ماجه2278عبد الرحمن بن صخرليأتين على الناس زمان لا يبقى منهم أحد إلا آكل الربا من لم يأكل أصابه من غباره

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3331  
´شبہات سے بچنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک زمانہ ایسا آئے گا جس میں سود کھانے سے کوئی بچ نہ سکے گا اور اگر نہ کھائے گا تو اس کی بھاپ کچھ نہ کچھ اس پر پڑ کر ہی رہے گی ۱؎۔‏‏‏‏ ابن عیسیٰ کی روایت میں «أصابه من بخاره» کی جگہ «أصابه من غباره» ہے، یعنی اس کی گرد کچھ نہ کچھ اس پر پڑ کر ہی رہے گی۔ [سنن ابي داود/كتاب البيوع /حدیث: 3331]
فوائد ومسائل:
یہ روایت سندا ضعیف ہے۔
اور صحیح حدیث میں ہے کہ قیامت تک ایک گروہ ایسا ضرور باقی رہے گا جو حق پر غالب اور کاربند رہے گا مذکورہ بالا روایت میں عمومی احوال معیشت کی طرف اشارہ ہے۔
جس کا اب عملی مشاہدہ ہو رہا ہے۔
کہ پوری معیشت کو سود کے شکنجے میں جکڑ دیا گیا ہے۔
اور اس سے بچنا انتہائی عظیمت کا کام ہے۔
اور پوری طرح بچنے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3331   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.