الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
The Book of Adornment
26. بَابُ : الْمُتَفَلِّجَاتِ
26. باب: دانتوں کے درمیان کشادگی پیدا کرنے والی عورتوں کا بیان۔
Chapter: Women Who Have Their Teeth Separated
حدیث نمبر: 5110
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا ابو علي محمد بن يحيى المروزي، قال: حدثنا عبد الله بن عثمان، عن ابي حمزة، عن عبد الملك بن عمير، عن العريان بن الهيثم، عن قبيصة بن جابر، عن ابن مسعود، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يلعن المتنمصات، والمتفلجات، والموتشمات اللاتي يغيرن خلق الله عز وجل".
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْمَرْوَزِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ الْعُرْيَانِ بْنِ الْهَيْثَمِ، عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ جَابِرٍ، عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَلْعَنُ الْمُتَنَمِّصَاتِ، وَالْمُتَفَلِّجَاتِ، وَالْمُوتَشِمَاتِ اللَّاتِي يُغَيِّرْنَ خَلْقَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چہرے کے بال اکھاڑنے والی، دانتوں کے درمیان کشادگی کرانے والی اور گودانے والی عورتوں پر لعنت فرماتے ہوئے سنا ہے، جو اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی خلقت کو تبدیل کرتی ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد النسائي (تحفة الأشراف: 9536)، مسند احمد (1/416، 417)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 5111، 5112) (حسن صحیح)»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5110  
´دانتوں کے درمیان کشادگی پیدا کرنے والی عورتوں کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چہرے کے بال اکھاڑنے والی، دانتوں کے درمیان کشادگی کرانے والی اور گودانے والی عورتوں پر لعنت فرماتے ہوئے سنا ہے، جو اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی خلقت کو تبدیل کرتی ہیں۔ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5110]
اردو حاشہ:
حدیث نمبر 5094 میں گزرا کہ جاہلیت میں عورتیں اپنے دانتوں کو ریتی سے رگڑ رگڑ کر باریک کرتی تھیں۔ مقصد یہ ہوتا تھا کہ دانت الگ الگ نظر آئیں۔ اسی بات کو اس حدیث میں بہ تکلف دانتوں کو کشادہ کرنا کہا گیا ہے۔ یہ حرام ہے۔ ایک تو اس لیے کہ یہ اللہ تعالی کی تخلیق میں تبدیلی کرنا ہے اور دوسری بات یہ بھی ہے کہ خوب صورتی کے لیے اتنا زیادہ تکلف کرنا مفت کی درد سری ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5110   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.