الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: استعاذہ (بری چیزوں سے اللہ کی پناہ مانگنے) کے آداب و احکام
The Book of Seeking Refuge with Allah
33. بَابُ : الاِسْتِعَاذَةِ مِنَ الْهَرَمِ
33. باب: بڑھاپے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔
Chapter: Seeking Refuge from Old Age
حدیث نمبر: 5492
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن عبد الله بن عبد الحكم، عن شعيب، عن الليث، عن يزيد بن الهاد، عن عمرو بن شعيب، عن ابيه، عن جده، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" اللهم إني اعوذ بك من الكسل، والهرم، والمغرم، والماثم، واعوذ بك من شر المسيح الدجال، واعوذ بك من عذاب القبر واعوذ بك من عذاب النار".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ، عَنْ شُعَيْبٍ، عَنْ اللَّيْثِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ، وَالْهَرَمِ، وَالْمَغْرَمِ، وَالْمَأْثَمِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا: «اللہم إني أعوذ بك من الكسل والهرم والمغرم والمأثم وأعوذ بك من شر المسيح الدجال وأعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من عذاب النار» اے اللہ! میں سستی و کاہلی، بڑھاپے، قرض اور معصیت (گناہ) سے تیری پناہ مانگتا ہوں، اور مسیح دجال کے شر و فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں، قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں، اور جہنم کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 8818)، مسند احمد (2/185، 186) (حسن، صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5492  
´بڑھاپے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے کا بیان۔`
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا: «اللہم إني أعوذ بك من الكسل والهرم والمغرم والمأثم وأعوذ بك من شر المسيح الدجال وأعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من عذاب النار» اے اللہ! میں سستی و کاہلی، بڑھاپے، قرض اور معصیت (گناہ) سے تیری پناہ مانگتا ہوں، اور مسیح دجال کے شر و فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں، قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں، اور جہنم کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الاستعاذة/حدیث: 5492]
اردو حاشہ:
مسیح دجال مسیح دراصل حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا لقب ہے مگر چونکہ یہ شخص ابتدا میں مسیح ہونے کا دعویٰ کرے گا اور یہودی اسے مسیح مانے گے‘ اس لیے اسے یوں کہا گیا لیکن اس سے وہ مسیح نہ بن جائے گا جس طرح کسی کو جھوٹا نبی کہنے سے اس کی نبوت کی تصدیق نہیں ہوتی کیونکہ مسیح دحال کے معنیٰ ہیں فراڈ کرنے والا اور دھوکہ باز مسیح‘ یعنی جھوٹا مسیح۔ دجال اس شخص کا نام نہیں‘ وصف ہے۔ (دیکھیےحدیث:5453) تعجب کی بات ہے یہودیوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام  کو تو مسیح نہ مانا‘اس دغا باز کو مسیح مانیں گے۔ فلعنة اللہ علیھم
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5492   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.