الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
41. بَابُ : مَنْزِلَةِ الْخَمْرِ
41. باب: شراب کی حیثیت کا بیان۔
Chapter: Status of Khamr
حدیث نمبر: 5661
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن عبد الاعلى، عن خالد وهو ابن الحارث، عن شعبة، قال: سمعت ابا بكر بن حفص، يقول: سمعت ابن محيريز يحدث، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" يشرب ناس من امتي الخمر يسمونها بغير اسمها".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، عَنْ خَالِدٍ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا بَكْرِ بْنَ حَفْصٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ ابْنَ مُحَيْرِيزٍ يُحَدِّثُ، عَنْ رَجُلٍ مَنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" يَشْرَبُ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي الْخَمْرَ يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا".
ایک صحابی رسول رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے کچھ لوگ شراب پئیں گے اور وہ اس کا نام کچھ اور رکھ دیں گے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 15617)، مسند احمد (4/237) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   سنن أبي داود3689موضع إرسالليشربن ناس من أمتي الخمر يسمونها بغير اسمها
   سنن النسائى الصغرى5661موضع إرساليشرب ناس من أمتي الخمر يسمونها بغير اسمها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5661  
´شراب کی حیثیت کا بیان۔`
ایک صحابی رسول رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے کچھ لوگ شراب پئیں گے اور وہ اس کا نام کچھ اور رکھ دیں گے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5661]
اردو حاشہ:
(1) یہ حدیث مبارکہ اعلام نبوت میں سے ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس طرح خبر دی بعد ازاں بعینہ اسی طر ح ہوا۔ آج بھی بہت سے لوگ ایسے ہیں جو مختلف ناموں سے شراب پیتے ہیں۔ أعاذنا اللہ منھا۔
(2) یہ حدیث مبارکہ ہر قسم کی شراب کی حرمت کی صریح دلیل ہے۔ اس کی حرمت پر امت مسلمہ کا اجماع ہے۔ والحمد للہ علی ذلك۔ ہاں! البتہ ایک فرقہ ایسا ہے جو صرف انگور سے کشید کردہ شراب کو شراب مانتا ہے، اس کے علاوہ دیگر مسکرات کو شراب نہیں کہتا ہے۔ اس فرقے نے صرف اسی پر بس نہیں کی بلکہ اس فرقے کا کہنا یہ بھی ہے کہ تھوڑی سی پی لینے سے کچھ نہیں ہوتا، اتنی سی مقدار حلال ہے۔ حرام صرف وہ مقدار ہے جو نشہ چڑھا دے۔ فإنّا للهِ وإنّا إليه راجِعونَ.
(3) یہ حدیث اس اہم مسئلے پر بھی دلالت کرتی ہے کہ جو شخص یا گروہ اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ اشیاء کو حیلوں بہانوں سے حلال کرے اس کے لیے شدید وعید ہے، خواہ وہ اس کا نام بدل دے یا کوئی اور حیلہ تراشے۔ حرمت شراب کی اصل علت اور سبب خمار اور نشہ ہے، لہٰذا جس چیز سے خمار اور نشہ چڑھ جائے وہ حرام قرار پائے گی، چاہے کوئی مانے یا نہ مانے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5661   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.