الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
57. بَابُ : ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى إِبْرَاهِيمَ فِي النَّبِيذِ
57. باب: نبیذ کے سلسلے میں ابراہیم نخعی کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر۔
Chapter: Different Reports From Ibrahim Concerning Nabidh
حدیث نمبر: 5754
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبيد الله بن سعيد , عن ابي اسامة , قال: سمعت ابن المبارك , يقول:" ما وجدت الرخصة في المسكر عن احد صحيحا إلا عن إبراهيم".
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ , عَنْ أَبِي أُسَامَةَ , قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ الْمُبَارَكِ , يَقُولُ:" مَا وَجَدْتُ الرُّخْصَةَ فِي الْمُسْكِرِ عَنْ أَحَدٍ صَحِيحًا إِلَّا عَنْ إِبْرَاهِيمَ".
ابواسامہ کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن مبارک کو کہتے ہوئے سنا: میں نے کسی سے نشہ لانے والی چیز کی رخصت صحیح روایت کے ساتھ نہیں سنی سوائے ابراہیم نخعی کے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 18429) (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5754  
´نبیذ کے سلسلے میں ابراہیم نخعی کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر۔`
ابواسامہ کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن مبارک کو کہتے ہوئے سنا: میں نے کسی سے نشہ لانے والی چیز کی رخصت صحیح روایت کے ساتھ نہیں سنی سوائے ابراہیم نخعی کے۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5754]
اردو حاشہ:
گویا اس مسئلے میں حضرت ابراہیم نخعی رحمہ اللہ منفرد ہیں۔ تمام صحابہ و تابعین ہر نشہ آور مشروب کو مطلقاً ممنوع قرار دیتے ہیں جب کہ ابراہیم نخعی نے قلیل اجازت دی ہے۔ اسی سے ان کے قول کی وقعت اور حیثیت معلوم ہو جاتی ہے۔ صحابہ کے اجماع کی مخالفت کوئی معمولی بات نہیں، اگر کوئی جان بوجھ کر کرے تو قرآن میں اس کے لیے بڑے سخت الفاظ آئے ہیں۔ اللہ بچائے!
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5754   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.