الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: جمعہ کے احکام و مسائل
The Book on the Day of Friday
22. باب مَا جَاءَ فِي الْقِرَاءَةِ فِي صَلاَةِ الْجُمُعَةِ
22. باب: نماز جمعہ میں قرأت کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About the Recitation During The Friday Prayer
حدیث نمبر: 519
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة، حدثنا حاتم بن إسماعيل، عن جعفر بن محمد، عن ابيه، عن عبيد الله بن ابي رافع مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: استخلف مروان، ابا هريرة على المدينة وخرج إلى مكة فصلى بنا ابو هريرة يوم الجمعة فقرا سورة الجمعة، وفي السجدة الثانية إذا جاءك المنافقون، قال عبيد الله: فادركت ابا هريرة، فقلت له: تقرا بسورتين كان علي يقرا بهما بالكوفة، قال ابو هريرة: إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقرا بهما. قال: وفي الباب عن ابن عباس، والنعمان بن بشير، وابي عنبة الخولاني. قال ابو عيسى: حديث ابي هريرة حديث حسن صحيح. وروي عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه كان " يقرا في صلاة الجمعة ب: سبح اسم ربك الاعلى و هل اتاك حديث الغاشية. عبيد الله بن ابي رافع: كاتب علي بن ابي طالب رضي الله عنه.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيل، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: اسْتَخْلَفَ مَرْوَانُ، أَبَا هُرَيْرَةَ عَلَى الْمَدِينَةِ وَخَرَجَ إِلَى مَكَّةَ فَصَلَّى بِنَا أَبُو هُرَيْرَةَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَرَأَ سُورَةَ الْجُمُعَةِ، وَفِي السَّجْدَةِ الثَّانِيَةِ إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ، قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: فَأَدْرَكْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، فَقُلْتُ لَهُ: تَقْرَأُ بِسُورَتَيْنِ كَانَ عَلِيٌّ يَقْرَأُ بِهِمَا بِالْكُوفَةِ، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ بِهِمَا. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَالنُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ، وَأَبِي عِنَبَةَ الْخَوْلَانِيِّ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَرُوِي عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ كَانَ " يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الْجُمُعَةِ بِ: سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَ هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ. عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي رَافِعٍ: كَاتِبُ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ.
عبیداللہ بن ابی رافع کہتے ہیں: مروان نے ابوہریرہ رضی الله عنہ کو مدینے میں اپنا نائب مقرر کیا اور وہ خود مکہ کی طرف نکلے، ابوہریرہ رضی الله عنہ نے ہمیں جمعہ کے دن نماز پڑھائی تو انہوں نے (پہلی رکعت میں) سورۃ الجمعہ پڑھی اور دوسری رکعت میں «إذا جاءك المنافقون»، عبیداللہ کہتے ہیں: تو میں ابوہریرہ رضی الله عنہ سے ملا، میں نے ان سے کہا: آپ نے دو ایسی سورتیں پڑھی ہیں جنہیں علی رضی الله عنہ کوفہ میں پڑھتے ہیں، اس پر ابوہریرہ رضی الله عنہ نے کہا: میں نے ان دونوں سورتوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھتے سنا ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ابن عباس، نعمان بن بشیر اور ابوعنبہ خولانی رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ جمعہ کی نماز میں «سبح اسم ربك الأعلى» اور «هل أتاك حديث الغاشية» پڑھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجمعة 16 (877)، سنن ابی داود/ الصلاة 242 (1124)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 90 (1118)، (تحفة الأشراف: 14104) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1118)
   جامع الترمذي519عبد الرحمن بن صخرقرأ سورة الجمعة وفي السجدة الثانية إذا جاءك المنافقون
   سنن أبي داود1124عبد الرحمن بن صخرقرأ بسورة الجمعة وفي الركعة الآخرة إذا جاءك المنافقون
   سنن ابن ماجه1118عبد الرحمن بن صخرصلى بنا أبو هريرة يوم الجمعة فقرأ بسورة الجمعة في السجدة الأولى وفي الآخرة إذا جاءك المنافقون

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1124  
´نماز جمعہ میں پڑھی جانے والی سورتوں کا بیان۔`
ابن ابی رافع کہتے ہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نماز جمعہ پڑھائی تو (پہلی رکعت میں) سورۃ الجمعہ اور دوسری میں «إذا جاءك المنافقون» پڑھی، ابن ابی رافع کہتے ہیں کہ ابوہریرہ نماز سے فارغ ہوئے تو میں ان سے ملا اور کہا کہ آپ نے (نماز جمعہ میں) ایسی دو سورتیں پڑھی ہیں جنہیں علی رضی اللہ عنہ کوفہ میں پڑھا کرتے تھے۔ اس پر ابوہریرہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جمعہ کے دن انہی دونوں سورتوں کو پڑھتے ہوئے سنا ہے۔ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1124]
1124۔ اردو حاشیہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض دفعہ جمعہ کی نماز میں یہ دو نوں سورتیں «سورة الجمعه» اور دوسری میں «إذا جاءك المنافقون» بھی پڑھی ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1124   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1118  
´نماز جمعہ پڑھی جانے والی سورتوں کا بیان۔`
عبیداللہ بن ابی رافع کہتے ہیں کہ مروان نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو مدینہ منورہ میں اپنا نائب مقرر کیا، خود مکہ گئے تو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں نماز جمعہ پڑھائی، پہلی رکعت میں سورۃ الجمعہ اور دوسری رکعت میں: «إذا جاءك المنافقون» پڑھی۔ عبیداللہ بن ابی رافع کہتے ہیں کہ میں نے نماز کے بعد ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ملاقات کی، اور ان سے کہا کہ علی رضی اللہ عنہ بھی کوفہ میں (نماز جمعہ میں) یہ دونوں سورتیں پڑھا کرتے تھے، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دونوں سورتیں پڑھتے ہوئے سنا ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1118]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جمعہ کی نماز میں مذکورہ بالادو سورتیں پڑھنا مسنون ہے۔
تاہم دیگر سورتوں کی قراءت بھی جائز ہے جیسے کہ اگلی حدیث میں آرہا ہے۔

(2)
صحابہ کرام رضوان للہ عنہم اجمعین ہر چھوٹی بڑی چیز میں رسول اللہ ﷺ کا اتباع کرتے تھے۔
اس لئے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا عمل اتباع رسولﷺ ہی پر مشتمل تھا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1118   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.