الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
The Book on Fasting
15. باب مَا جَاءَ فِي بَيَانِ الْفَجْرِ
15. باب: صبح صادق کے واضح ہو جانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 706
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا هناد، ويوسف بن عيسى، قالا: حدثنا وكيع، عن ابي هلال، عن سوادة بن حنظلة هو القشيري، عن سمرة بن جندب، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يمنعنكم من سحوركم اذان بلال ولا الفجر المستطيل، ولكن الفجر المستطير في الافق ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن.حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، وَيُوسُفُ بْنُ عِيسَى، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ أَبِي هِلَالٍ، عَنْ سَوَادَةَ بْنِ حَنْظَلَةَ هُوَ الْقُشَيْرِيُّ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَمْنَعَنَّكُمْ مِنْ سُحُورِكُمْ أَذَانُ بِلَالٍ وَلَا الْفَجْرُ الْمُسْتَطِيلُ، وَلَكِنْ الْفَجْرُ الْمُسْتَطِيرُ فِي الْأُفُقِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ.
سمرہ بن جندب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں سحری کھانے سے بلال کی اذان باز نہ رکھے اور نہ ہی لمبی فجر باز رکھے، ہاں وہ فجر باز رکھے جو کناروں میں پھیلتی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصوم 8 (1094)، سنن ابی داود/ الصیام 17 (2346)، سنن النسائی/الصیام 30 (2173)، (تحفة الأشراف: 4624)، مسند احمد (5/7، 9، 13، 18) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (2031)
   سنن النسائى الصغرى2173سمرة بن جندبلا يغرنكم أذان بلال ولا هذا البياض حتى ينفجر الفجر هكذا وهكذا يعني معترضا
   صحيح مسلم2546سمرة بن جندبلا يغرنكم من سحوركم أذان بلال ولا بياض الأفق المستطيل هكذا حتى يستطير هكذا
   صحيح مسلم2544سمرة بن جندبلا يغرن أحدكم نداء بلال من السحور ولا هذا البياض حتى يستطير
   صحيح مسلم2545سمرة بن جندبلا يغرنكم أذان بلال ولا هذا البياض لعمود الصبح حتى يستطير هكذا
   صحيح مسلم2547سمرة بن جندبلا يغرنكم نداء بلال ولا هذا البياض حتى يبدو الفجر أو قال حتى ينفجر الفجر
   جامع الترمذي706سمرة بن جندبلا يمنعنكم من سحوركم أذان بلال ولا الفجر المستطيل ولكن الفجر المستطير في الأفق
   سنن أبي داود2346سمرة بن جندبلا يمنعن من سحوركم أذان بلال ولا بياض الأفق الذي هكذا حتى يستطير

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2346  
´سحری کھانے کے وقت کا بیان۔`
سوادہ قشیری کہتے ہیں کہ سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ خطبہ دے رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں سحری کھانے سے بلال کی اذان ہرگز نہ روکے اور نہ آسمان کے کنارے کی سفیدی (صبح کاذب) ہی باز رکھے، جو اس طرح (لمبائی میں) ظاہر ہوتی ہے یہاں تک کہ وہ پھیل جائے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2346]
فوائد ومسائل:
فجر کی دو قسمیں ہیں: فجر کاذب اور فجر صادق۔
فجر کاذب میں سحری کھائی جاتی ہے اور فجر صادق شروع ہوتے ہی سحری کا وقت ختم ہو جاتا ہے۔
حضرت بلال رضی اللہ عنہ فجر کاذب میں لوگوں کو متنبہ کرنے کے لیے اذان دیا کرتے تھے۔
فجر کاذب میں پہلے سفیدی (روشنی) سیدھی آسمان کو اٹھتی ہے، پھر جلد ہی دوبارہ سفیدی نکل کر اِطراف افق میں پھیل جاتی ہے اور یہی فجر صادق ہوتی ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2346   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.