الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: جہاد کے احکام و مسائل
The Book on Jihad
10. باب مَا جَاءَ فِي الرَّايَاتِ
10. باب: جھنڈے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1681
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا محمد بن رافع، حدثنا يحيى بن إسحاق وهو السالحاني، حدثنا يزيد بن حيان، قال: سمعت ابا مجلز لاحق بن حميد يحدث، عن ابن عباس، قال: " كانت راية رسول الله صلى الله عليه وسلم سوداء، ولواؤه ابيض "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب من هذا الوجه، من حديث ابن عباس.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاق وَهُوَ السَّالِحَانِيُّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ حَيَّانَ، قَال: سَمِعْتُ أَبَا مِجْلَزٍ لَاحِقَ بْنَ حُمَيْدٍ يُحَدِّثُ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: " كَانَتْ رَايَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَوْدَاءَ، وَلِوَاؤُهُ أَبْيَضَ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، مِنْ حَدِيثِ ابْنِ عَبَّاسٍ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جھنڈا کالا اور پرچم سفید تھا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
ابن عباس کی یہ روایت اس سند سے حسن غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الجہاد 20 (2818)، (تحفة الأشراف: 6542) (حسن)»

قال الشيخ الألباني: حسن، ابن ماجة (2818)
   جامع الترمذي1681عبد الله بن عباسراية رسول الله سوداء ولواؤه أبيض
   سنن ابن ماجه2818عبد الله بن عباسراية رسول الله كانت سوداء ولواؤه أبيض

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2818  
´(جنگ میں) بڑے اور چھوٹے جھنڈوں کے استعمال کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بڑا جھنڈا کالا اور چھوٹا جھنڈا سفید تھا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2818]
اردو حاشہ:
  فوائد و مسائل:
(1)
سیاہ سے مراد خالص سیاہ نہیں بلکہ یہ جھنڈا دھاری دار کپڑے سے بنا ہوا اور چکور تھا۔ (جامع الترمذي، الجهاد، باب ما جاء في الرايات، حديث: 1680)

(2)
  جنگ میں مختلف دستوں کے جھنڈے مختلف رنگوں کے ہوسکتے ہیں۔

(3) (راية)
اور (لواء)
دونوں کے معنی جھنڈا ہیں۔
اس لحاظ سے ہم معنی الفاظ ہیں تاہم ایک قول کے مطابق (رايه)
بڑا جھنڈا ہوتا ہے اور (لواء)
چھوٹا جھنڈا (حاشہ سنن ابن ماجہ از محمد فواد عبد الباقی)
ہم نے دوسرے قول کے مطابق ترجمہ کیا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2818   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.