الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: لباس کے احکام و مسائل
The Book on Clothing
18. باب مَا جَاءَ فِي الصُّورَةِ
18. باب: تصویر کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 1749
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا احمد بن منيع، حدثنا روح بن عبادة، حدثنا ابن جريج، اخبرني ابو الزبير، عن جابر، قال: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الصورة في البيت، ونهى ان يصنع ذلك "، قال: وفي الباب، عن علي، وابي طلحة، وعائشة، وابي هريرة، وابي ايوب، قال ابو عيسى: حديث جابر حديث حسن صحيح.حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصُّورَةِ فِي الْبَيْتِ، وَنَهَى أَنْ يُصْنَعَ ذَلِكَ "، قَالَ: وَفِي الْبَاب، عَنْ عَلِيٍّ، وَأَبِي طَلْحَةَ، وَعَائِشَةَ، وَأَبِي هُرَيْرَةَ، وَأَبِي أَيُّوبَ، قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر میں تصویر رکھنے سے منع فرمایا اور آپ نے اس کو بنانے سے بھی منع فرمایا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- جابر کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں علی، ابوطلحہ، عائشہ ابوہریرہ اور ابوایوب رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 2870) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: تصویر کے سلسلہ میں جمہور علماء کی یہ رائے ہے کہ ذی روح اور جاندار کی تصویر قطعی طور پر حرام ہے، غیر جاندار چیزیں مثلاً درخت وغیرہ کی تصویر حرام نہیں ہے، بعض کا کہنا ہے کہ جاندار کی تصویر اگر ایسی جگہ ہو جہاں اسے پاؤں سے روندا جا رہا ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (424)
   جامع الترمذي1749جابر بن عبد اللهالصورة في البيت ونهى أن يصنع ذلك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1749  
´تصویر کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھر میں تصویر رکھنے سے منع فرمایا اور آپ نے اس کو بنانے سے بھی منع فرمایا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1749]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
تصویر کے سلسلہ میں جمہور علماء کی یہ رائے ہے کہ ذی روح اورجاندار کی تصویر قطعی طورپر حرام ہے،
غیر جاندار چیزیں مثلاً درخت وغیرہ کی تصویر حرام نہیں ہے،
بعض کاکہنا ہے کہ جاندار کی تصویر اگر ایسی جگہ ہوجہاں اسے پاؤں سے روندا جارہاہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے،
موجودہ زمانہ میں آفیشل اور بہت سے سرکاری کاموں میں تصویر کی مجبوری کی وجہ سے بدرجہ مجبوری حرج نہیں ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1749   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.