الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں
Chapters On Al-Fitan
16. باب
16. باب: فتنہ و فساد سے متعلق ایک اور باب۔
حدیث نمبر: 2178
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الله بن معاوية الجمحي، حدثنا حماد بن سلمة، عن ليث، عن طاوس، عن زياد بن سيمين كوش، عن عبد الله بن عمرو، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " تكون فتنة تستنظف العرب قتلاها في النار، اللسان فيها اشد من السيف "، قال ابو عيسى: هذا حديث غريب، سمعت محمد بن إسماعيل، يقول: لا يعرف لزياد بن سيمين كوش غير هذا الحديث، رواه حماد بن سلمة، عن ليث فرفعه، ورواه حماد بن زيد، عن ليث فوقفه.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْجُمَحِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ زِيَادِ بْنِ سِيمِينْ كُوش، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَكُونُ فِتْنَةٌ تَسْتَنْظِفُ الْعَرَبَ قَتْلَاهَا فِي النَّارِ، اللِّسَانُ فِيهَا أَشَدُّ مِنَ السَّيْفِ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِيل، يَقُولُ: لَا يُعْرَفُ لِزِيَادِ بْنِ سِيمِينَ كُوشْ غَيْرُ هَذَا الْحَدِيثِ، رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ لَيْثٍ فَرَفَعَهُ، وَرَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ لَيْثٍ فَوَقَفَهُ.
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک فتنہ ایسا ہو گا جو تمام عرب کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا، اس کے مقتول جہنمی ہوں گے، اس وقت زبان کھولنا تلوار مارنے سے زیادہ سخت ہو گا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو کہتے سنا: زیاد بن سیمین کوش کی اس کے علاوہ دوسری کوئی حدیث نہیں معلوم ہے،
۳- حماد بن سلمہ نے اسے لیث سے روایت کرتے ہوئے مرفوعاً بیان کیا ہے، اور حماد بن زید نے اسے لیث سے روایت کرتے ہوئے موقوفاً بیان کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الفتن 3 (4265)، سنن ابن ماجہ/الفتن 12 (3967) (تحفة الأشراف: 8631)، و مسند احمد (2/212) (ضعیف) (سند میں لیث بن ابی سلیم ضعیف راوی ہیں، اور زیاد بن سیمین گوش لین الحدیث)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (3967) // ضعيف سنن ابن ماجة (859)، ضعيف أبي داود (918 / 4265)، ضعيف الجامع الصغير (2475) //

قال الشيخ زبير على زئي: (2178) إسناده ضعيف / د 4265، جه 3967
   جامع الترمذي2178عبد الله بن عمروتكون فتنة تستنظف العرب قتلاها في النار اللسان فيها أشد من السيف
   سنن أبي داود4265عبد الله بن عمروستكون فتنة تستنظف العرب قتلاها في النار اللسان فيها أشد من وقع السيف
   سنن ابن ماجه3967عبد الله بن عمروتكون فتنة تستنظف العرب قتلاها في النار اللسان فيها أشد من وقع السيف

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2178  
´فتنہ و فساد سے متعلق ایک اور باب۔`
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک فتنہ ایسا ہو گا جو تمام عرب کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا، اس کے مقتول جہنمی ہوں گے، اس وقت زبان کھولنا تلوار مارنے سے زیادہ سخت ہو گا۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الفتن/حدیث: 2178]
اردو حاشہ:
وضاحت:
نوٹ:
(سند میں لیث بن ابی سلیم ضعیف راوی ہیں،
اور زیاد بن سیمین گوش لین الحدیث)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2178   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4265  
´فتنے میں زبان کو قابو میں رکھنا۔`
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عنقریب ایک ایسا فتنہ ہو گا جو پورے عرب کو گھیر لے گا جو اس میں مارے جائیں گے جہنم میں جائیں گے، اس میں زبان کا چلانا تلوار چلانے سے بھی زیادہ سخت ہو گا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الفتن والملاحم /حدیث: 4265]
فوائد ومسائل:
یہ روایت سندََا ضعیف ہے۔
تاہم ان حالات میں زبان سے بولنا۔
۔
۔
۔
اسی صورت میں فتنہ انگیزی ہو گی جب کوئی کسی کی نا حق حمایت یا مخالفت کرے گا۔
امر بالمعروف و نہی عن المنکر تو کسی دور میں بھی منع نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4265   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.