الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جہاد کا بیان
The Book of Jihad (Fighting For Allah’S Cause)
78. بَابُ التَّحْرِيضِ عَلَى الرَّمْيِ:
78. باب: تیر اندازی کی ترغیب دلانے کے بیان میں۔
(78) Chapter. Exhortation to archery (i.e., arrow throwing).
حدیث نمبر: 2900
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا ابو نعيم، حدثنا عبد الرحمن بن الغسيل، عن حمزة بن ابي اسيد، عن ابيه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" يوم بدر حين صففنا لقريش وصفوا لنا إذا اكثبوكم فعليكم بالنبل".حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْغَسِيلِ، عَنْ حَمْزَةَ بْنِ أَبِي أُسَيْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَوْمَ بَدْرٍ حِينَ صَفَفَنَا لِقُرَيْشٍ وَصَفُّوا لَنَا إِذَا أَكْثَبُوكُمْ فَعَلَيْكُمْ بِالنَّبْلِ".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن غسیل نے، ان سے حمزہ بن ابی اسید نے اور ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر کی لڑائی کے موقع پر جب ہم قریش کے مقابلہ میں صف باندھے ہوئے کھڑے ہو گئے تھے اور وہ ہمارے مقابلہ میں تیار تھے، فرمایا کہ اگر (حملہ کرتے ہوئے) قریش تمہارے قریب آ جائیں تو تم لوگ تیر اندازی شروع کر دینا تاکہ وہ پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوں۔

Narrated Abu Usaid: On the day (of the battle) of Badr when we stood in rows against (the army of) Quraish and they stood in rows against us, the Prophet said, "When they do come near you, throw arrows at them."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 52, Number 149

   صحيح البخاري2900مالك بن ربيعةإذا أكثبوكم فعليكم بالنبل
   صحيح البخاري3984مالك بن ربيعةإذا أكثبوكم فارموهم واستبقوا نبلكم
   سنن أبي داود2663مالك بن ربيعةإذا أكثبوكم فارموهم بالنبل واستبقوا نبلكم
   سنن أبي داود2664مالك بن ربيعةإذا أكثبوكم فارموهم بالنبل ولا تسلوا السيوف حتى يغشوكم
   مسندالحميدي125مالك بن ربيعةدعوت الله لآجال مضروبة، ولآماد مبلوغة، ولأرزاق مقسومة لا يتقدم منها شيء قبل أجله، ولا يتأخر منها شيء بعد حله، ولو كنت سألت الله أن ينجيك من عذاب في النار، وعذاب في القبر كان خيرا أو أفضل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2663  
´جنگ میں صف بندی کا بیان۔`
ابواسید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ہم نے بدر کے دن صف بندی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کافر تمہارے قریب پہنچ جائیں ۱؎ تب تم انہیں نیزوں سے مارنا، اور اپنے تیر بچا کر رکھنا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2663]
فوائد ومسائل:
دشمن کے مقابلے میں صف بندی عمدہ ہونی چاہیے۔
اور خوب تاک کر نشانہ مارا جائے۔
تاکہ کوئی تیر گولی یا گولہ وغیرہ ضائع نہ ہو۔
اور کسی بھی موقع پر مال کا ضائع کرنا جائز نہیں۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2663   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2900  
2900. حضر ت ابو اسید ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے بدر کے دن اس وقت فرمایا جب ہم قریش کے سامنے صف بستہ کھڑے تھے اور وہ بھی ہمارے مقابلے میں تیار تھے: جب وہ تمہارے قریب آجائیں تو ان پر تیروں کی بارش کردو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2900]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے ظاہر ہوا کہ آنحضرتﷺ نے میدان بدر میں مجاہدین اسلام کو جنگی تربیت بھی فرمائی اور جنگ و جہاد کے قواعد بھی تعلیم فرمائے۔
درحقیقت امیر لشکر کو ایسا ہی ہونا چاہئے کہ وہ قوم کو ہر طرح سے کنٹرول کرسکے (ﷺ)۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2900   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.