الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جہاد کا بیان
The Book of Jihad (Fighting For Allah’S Cause)
91. بَابُ الْحَرِيرِ فِي الْحَرْبِ:
91. باب: لڑائی میں حریر یعنی خالص ریشمی کپڑا پہننا۔
(91) Chapter. The wearing of silk in war.
حدیث نمبر: 2919
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا احمد بن المقدام، حدثنا خالد بن الحارث، حدثنا سعيد، عن قتادة، ان انسا حدثهم ان النبي صلى الله عليه وسلم:" رخص لعبد الرحمن بن عوف والزبير في قميص من حرير من حكة كانت بهما".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُمْ أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" رَخَّصَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَالزُّبَيْرِ فِي قَمِيصٍ مِنْ حَرِيرٍ مِنْ حِكَّةٍ كَانَتْ بِهِمَا".
ہم سے احمد بن مقدام نے بیان کیا، کہا ہم سے خالد بن حارث نے بیان کیا، کہا ہم سے سعید بن ابی عروبہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمٰن بن عوف اور زبیر رضی اللہ عنہما کو خارش کے مرض کی وجہ سے ریشمی کرتہ پہننے کی اجازت دے دی تھی، جو ان دونوں کو لاحق ہو گئی تھی جو اس مرض میں مفید ہے۔

Narrated Anas: The Prophet allowed `Abdur-Rahman bin `Auf and Az-Zubair to wear silken shirts because they had a skin disease causing itching.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 52, Number 168

   صحيح البخاري5839أنس بن مالكرخص النبي للزبير و عبد الرحمن في لبس الحرير لحكة بهما
   صحيح البخاري2919أنس بن مالكرخص لعبد الرحمن بن عوف والزبير في قميص من حرير من حكة كانت بهما
   صحيح البخاري2921أنس بن مالكرخص النبي لعبد الرحمن بن عوف و الزبير بن العوام في حرير
   صحيح البخاري2920أنس بن مالكأرخص لهما في الحرير فرأيته عليهما في غزاة
   صحيح مسلم5433أنس بن مالكرخص لهما في قمص الحرير في غزاة لهما
   صحيح مسلم5431أنس بن مالكلبس الحرير لحكة كانت بهما
   صحيح مسلم5429أنس بن مالكرخص لعبد الرحمن بن عوف والزبير بن العوام في القمص الحرير في السفر من حكة كانت بهما أو وجع كان بهما
   جامع الترمذي1722أنس بن مالكشكيا القمل إلى النبي في غزاة لهما فرخص لهما في قمص الحرير قال ورأيته عليهما
   سنن أبي داود4056أنس بن مالكقمص الحرير في السفر من حكة كانت بهما
   سنن النسائى الصغرى5313أنس بن مالكرخص لعبد الرحمن والزبير في قمص حرير كانت بهما يعني لحكة
   سنن النسائى الصغرى5312أنس بن مالكأرخص لعبد الرحمن بن عوف والزبير بن العوام في قمص حرير من حكة كانت بهما
   سنن ابن ماجه3592أنس بن مالكرخص للزبير بن العوام ولعبد الرحمن بن عوف في قميصين من حرير من وجع كان بهما حكة
   بلوغ المرام418أنس بن مالكرخص لعبد الرحمن بن عوف والزبير في قميص الحرير في سفر من حكة كانت بهما

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3592  
´جن لوگوں کو ریشم پہننے کی اجازت دی گئی ان کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زبیر بن عوام اور عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہما کو اس تکلیف کی وجہ سے جو انہیں کھجلی کی وجہ سے تھی، ریشم کے کرتے پہننے کی اجازت دی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3592]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
ان حضرات کو جوؤں کی تکلیف بھی تھی۔ (صحيح البخاري، الجهاد والسير، باب الحرير، حديث: 2920)
ممکن ہے خارش اسی وجہ سے ہو۔

(2)
جن جلدی بیماریوں میں دوسرا لباس تکلیف کا باعث ہو اور ریشمی لباس فائدہ مند ہو تو اس صورت میں مردوں کو یہ لباس پہننا جائز ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3592   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 418  
´لباس کا بیان`
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دوران سفر عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ اور زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کو ریشمی قمیص پہننے کی اجازت مرحمت فرمائی۔ اس وجہ سے کہ ان کو خارش تھی۔ (بخاری ومسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 418»
تخریج:
«أخرجه البخاري، اللباس، باب ما يرخص للرجال من الحرير للحكة، حديث:5839، ومسلم، اللباس، باب إباحة لبس الحرير للرجال، حديث:2076.»
تشریح:
راویٔ حدیث:
«حضرت زبیر رضی اللہ عنہ» ‏‏‏‏ یہ زبیر بن عوام بن خویلد بن اسد قرشی اسدی ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حواری‘ یعنی قریبی ساتھی تھے۔
آپ کی پھوپھی حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کے لخت جگر اور عشرۂ مبشرہ میں سے تھے۔
غزوات میں اسلام کے جری اور بہادرافراد میں شمار ہوتے تھے۔
جنگ جمل سے واپسی کے بعد ۳۶ ہجری کو شہید کر دیے گئے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 418   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4056  
´عذر کی وجہ سے ریشمی کپڑا پہننے کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمٰن بن عوف اور زبیر بن عوام رضی اللہ عنہما کو کجھلی کی وجہ سے جو انہیں ہوئی تھی سفر میں ریشمی قمیص پہننے کی رخصت دی۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4056]
فوائد ومسائل:
اس قسم کی صورت میں علاج کی غرض سے مردوں کے لئے بھی ریشم پہننا جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4056   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2919  
2919. حضرت انس ؓسے روایت ہے، انھوں نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت عبدالرحمان بن عوف ؓ اور حضرت زبیر ؓ کو خارش کی وجہ سے ریشمی قمیص پہننے کی اجازت دی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2919]
حدیث حاشیہ:
یہ حدیث لا کر حضرت امام بخاری ؒنے اس کے دوسرے طریق کی طرف اشارہ کیا جو آگے بیان کیا کہ یہ اجازت جہاد میں ہوئی اور ابوداؤد کی روایت میں ہے کہ یہ اجازت سفر میں دی۔
اب دوسری روایت میں اجازت کی علت جوئیں مذکور ہیں اس روایت میں کھجلی۔
دونوں میں تطبیق یوں ہوگی کہ پہلے جوئیں پڑی ہوں گی پھر جوؤں کی وجہ سے کھجلی پیدا ہوگئی ہوگی۔
کہتے ہیں ریشمی کپڑا خارش کو کھودیتا ہے اور جوؤں کو مار ڈالتا ہے (وحیدی)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2919   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.