الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: تفسیر قرآن کریم
Chapters on Tafsir
53. باب وَمِنْ سُورَةِ وَالنَّجْمِ
53. باب: سورۃ النجم سے بعض آیات کی تفسیر۔
حدیث نمبر: 3282
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمود بن غيلان، حدثنا وكيع، ويزيد بن هارون، عن يزيد بن إبراهيم التستري، عن قتادة، عن عبد الله بن شقيق، قال: قلت لابي ذر: لو ادركت النبي صلى الله عليه وسلم لسالته، فقال: عما كنت تساله؟ قلت: كنت اساله، هل راى محمد ربه؟ فقال: قد سالته، فقال: " نور انى اراه ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن.حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التُّسْتَرِيِّ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي ذَرٍّ: لَوْ أَدْرَكْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَسَأَلْتُهُ، فَقَال: عَمَّا كُنْتَ تَسْأَلُهُ؟ قُلْتُ: كُنْتُ أَسْأَلُهُ، هَلْ رَأَى مُحَمَّدٌ رَبَّهُ؟ فَقَالَ: قَدْ سَأَلْتُهُ، فَقَالَ: " نُورٌ أَنَّى أَرَاهُ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ.
عبداللہ بن شقیق کہتے ہیں کہ میں نے ابوذر رضی الله عنہ سے کہا: اگر میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پایا ہوتا تو آپ سے پوچھتا، انہوں نے کہا: تم آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا پوچھتے؟ میں نے کہا: میں یہ پوچھتا کہ کیا آپ (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ ابوذر رضی الله عنہ نے کہا: میں نے آپ سے یہ بات پوچھی تھی، آپ نے فرمایا: وہ نور ہے میں اسے کیسے دیکھ سکتا ہوں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الإیمان 78 (178) (تحفة الأشراف: 11938) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الظلال (192 / 441)
   صحيح مسلم443جندب بن عبد اللهنور أنى أراه
   صحيح مسلم444جندب بن عبد اللهرأيت نورا
   جامع الترمذي3282جندب بن عبد اللهنور أنى أراه


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.