الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
13. باب فِي سِنِّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمْ كَانَ حِينَ مَاتَ
13. باب: وفات کے وقت نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی عمر کتنی تھی؟
حدیث نمبر: 3651
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا نصر بن علي الجهضمي، حدثنا بشر بن المفضل، حدثنا خالد الحذاء، حدثنا عمار مولى بني هاشم، حدثنا ابن عباس، ان النبي صلى الله عليه وسلم " توفي وهو ابن خمس وستين ". قال ابو عيسى: هذا حسن الإسناد صحيح.حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، حَدَّثَنَا عَمَّارٌ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " تُوُفِّيَ وَهُوَ ابْنُ خَمْسٍ وَسِتِّينَ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَسَنُ الْإِسْنَادِ صَحِيحٌ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کا بیان ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو آپ پینسٹھ (۶۵) سال کے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (شاذ)»

قال الشيخ الألباني: شاذ انظر ما قبله (3650)
   صحيح مسلم6102عبد الله بن عباستوفي وهو ابن خمس وستين
   جامع الترمذي3622عبد الله بن عباسقبض النبي وهو ابن خمس وستين سنة
   جامع الترمذي3650عبد الله بن عباستوفي رسول الله وهو ابن خمس وستين
   جامع الترمذي3651عبد الله بن عباستوفي وهو ابن خمس وستين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3622  
´نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی بعثت اور بعثت کے وقت آپ کی عمر کا بیان`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو آپ پینسٹھ (۶۵) سال کے تھے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3622]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہی بات شاذ ہے،
محفوظ بات یہ ہے کہ آپﷺ ترسٹھ سال کے تھے جیساکہ پچھلی حدیث میں ہے،
ممکن ہے کسی نے پیدائش کے سال اور وفات کے سال کو پورا پورا ایک سال جوڑ لیا ہو،
اوراس طرح پینسٹھ بتا دیا ہو؟۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3622   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.