الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
35. باب مَنَاقِبِ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ رضى الله عنه
35. باب: عمار بن یاسر رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3800
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو مصعب المدني، حدثنا عبد العزيز بن محمد، عن العلاء بن عبد الرحمن، عن ابيه، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ابشر عمار تقتلك الفئة الباغية ". قال ابو عيسى: وفي الباب عن ام سلمة، وعبد الله بن عمرو، وابي اليسر، وحذيفة، قال: وهذا حسن صحيح غريب حديث العلاء بن عبد الرحمن.حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ الْمَدَنِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَبْشِرْ عَمَّارُ تَقْتُلُكَ الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: وَفِي الْبَابِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، وَأَبِي الْيَسَرِ، وَحُذَيْفَةَ، قَالَ: وَهَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ حَدِيثِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمار! تمہیں ایک باغی جماعت قتل کرے گی ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث علاء بن عبدالرحمٰن کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے،
۲- اس باب میں ام سلمہ، عبدالرحمٰن بن عمرو، ابویسر اور حذیفہ رضی الله عنہم احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف، وھو جماعة من الصحابة غیرہ (تحفة الأشراف: 14081) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس حدیث میں اس بات کی گواہی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے ہے کہ قتل ہونے کے وقت عمار حق والی جماعت کے ساتھ ہوں گے اور ان کے قاتل اس بابت حق پر نہیں ہوں گے، اور اس حق و ناحق سے مراد اعتقادی (توحید و شرک کا) حق و ناحق نہیں مراد ہے بلکہ اس وقت سیاسی طور پر حق و ناحق پر ہونے کی گواہی ہے، عمار اس وقت علی رضی الله عنہ کے ساتھ جو اس وقت خلیقہ برحق تھے، اور فریق مخالف معاویہ رضی الله عنہ تھے جو علی رضی الله عنہ سے خلافت کے سیاسی مسئلہ پر جنگ کر رہے تھے، اس میں عمار رضی الله عنہ کی شہادت ہوئی تھی، یہ جنگ صفین کا واقعہ ہے اس واقعہ میں معاویہ رضی الله عنہ جو علی رضی الله عنہ سے برسرپیکار ہو گئے تھے، یہ ان کی اجتہادی غلطی تھی جو معاف ہے، (رضی الله عنہم اجمعین)۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (710)
   جامع الترمذي3800عبد الرحمن بن صخرأبشر عمار تقتلك الفئة الباغية

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3800  
´عمار بن یاسر رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمار! تمہیں ایک باغی جماعت قتل کرے گی ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3800]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث میں اس بات کی گواہی اللہ کے رسولﷺ کی زبان سے ہے کہ قتل ہونے کے وقت عمار حق والی جماعت کے ساتھ ہوں گے اور ان کے قاتل اس بابت حق پر نہیں ہوں گے،
اور اس حق وناحق سے مراد اعتقادی (توحیدوشرک کا) حق وناحق نہیں مراد ہے بلکہ اس وقت سیاسی طور پر حق ونا حق پر ہو نے کی گواہی ہے،
عمار اس وقت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ جو اس وقت خلیقہ برحق تھے،
اور فریق مخالف معاویہ رضی اللہ عنہ تھے جو علی رضی اللہ عنہ سے خلافت کے سیاسی مسئلہ پر جنگ کر رہے تھے،
اس میں عمار رضی اللہ عنہ کی شہادت ہوئی تھی،
یہ جنگ صفین کا واقعہ ہے اس واقعہ میں معاویہ رضی اللہ عنہ جو علی سے برسرپیکار ہو گئے تھے،
یہ ان کی اجتہادی غلطی تھی جو معاف ہے،
(رضی اللہ عنہم اجمعین)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3800   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.