الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
63. باب فَضْلِ عَائِشَةَ رضى الله عنها
63. باب: ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کی فضیلت کا بیان
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3886
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا إبراهيم بن سعيد الجوهري، حدثنا يحيى بن سعيد الاموي، عن إسماعيل بن ابي خالد، عن قيس بن ابي حازم، عن عمرو بن العاص، انه قال: يا رسول الله من احب الناس إليك؟ قال: " عائشة "، قال: من الرجال؟ قال: " ابوها ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب من هذا الوجه من حديث إسماعيل، عن قيس.حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْأُمَوِيُّ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَحَبُّ النَّاسِ إِلَيْكَ؟ قَالَ: " عَائِشَةُ "، قَالَ: مِنَ الرِّجَالِ؟ قَالَ: " أَبُوهَا ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ إِسْمَاعِيل، عَنْ قَيْسٍ.
عمرو بن العاص رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! لوگوں میں آپ کو سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ آپ نے فرمایا: عائشہ، انہوں نے پوچھا: مردوں میں؟ آپ نے فرمایا: ان کے والد۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث اس سند سے یعنی اسماعیل کی روایت سے جسے وہ قیس سے روایت کرتے ہیں حسن غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف، وانظر ماقبلہ (تحفة الأشراف: 10745) (صحیح)»
   صحيح البخاري3662عمرو بن العاصأي الناس أحب إليك قال عائشة ف قلت من الرجال فقال أبوها قلت ثم من قال ثم عمر بن الخطاب فعد رجالا
   صحيح البخاري4358عمرو بن العاصعائشة قلت من الرجال قال أبوها قلت ثم من قال عمر
   صحيح مسلم6177عمرو بن العاصأي الناس أحب إليك قال عائشة قلت من الرجال قال أبوها قلت ثم من قال عمر فعد رجالا
   جامع الترمذي3885عمرو بن العاصعائشة قلت من الرجال قال أبوها
   جامع الترمذي3886عمرو بن العاصعائشة قال من الرجال قال أبوها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3885  
´ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کی فضیلت کا بیان`
عمرو بن العاص رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں لشکر ذات السلاسل کا امیر مقرر کیا، وہ کہتے ہیں: تو میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: اللہ کے رسول! لوگوں میں آپ کو سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ آپ نے فرمایا: عائشہ، میں نے پوچھا: مردوں میں کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ان کے باپ ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3885]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
پیچھے فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب میں گزرا ہے کہ عورتوں میں فاطمہ اورمردوں میں ان کے شوہرعلی اللہ کے رسول ﷺ کو زیادہ محبوب تھے،
لیکن وہ حدیث ضعیف منکر ہے،
اور یہ حدیث صحیح ہے،
اور دونوں عورتوں اور دونوں مردوں کے اللہ کے رسول ﷺکے زیادہ محبوب ہونے میں تضاد ہی کیا ہے،
یہ سب سے زیادہ محبوب تھے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3885   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.