الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں
The Book of Al-Jizya and The Stoppage of War
4. بَابُ مَا أَقْطَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْبَحْرَيْنِ، وَمَا وَعَدَ مِنْ مَالِ الْبَحْرَيْنِ وَالْجِزْيَةِ، وَلِمَنْ يُقْسَمُ الْفَيْءُ وَالْجِزْيَةُ؟
4. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بحرین سے (مجاہدین کو کچھ معاش) دینا اور بحرین کی آمدنی اور جزیہ میں سے کسی کو کچھ دینے کا وعدہ کرنا اس کا بیان اور اس کا کہ جو مال کافروں سے بن لڑے ہاتھ آئے یا جزیہ وہ کن لوگوں کو تقسیم کیا جائے۔
(4) Chapter. What grants the Prophet (p.b.u.h) gave from the land of Bahrain, and what he promised to give (some people) from the Bahrain money resources and from Al-Jizya. And to whom should the Fai (i.e., booty gained without fight) and the Jizya be distributed?
حدیث نمبر: 3164
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا إسماعيل بن إبراهيم، قال: اخبرني روح بن القاسم، عن محمد بن المنكدر، عن جابر بن عبد الله رضي الله عنهما، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال لي:" لو قد جاءنا مال البحرين قد اعطيتك هكذا وهكذا وهكذا، فلما قبض رسول الله صلى الله عليه وسلم وجاء مال البحرين، قال ابو بكر: من كانت له عند رسول الله صلى الله عليه وسلم عدة فلياتني فاتيته، فقلت: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قد كان، قال لي: لو قد جاءنا مال البحرين لاعطيتك هكذا وهكذا وهكذا، فقال لي: احثه فحثوت حثية، فقال لي: عدها فعددتها فإذا هي خمس مائة فاعطاني الفا وخمس مائة"حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِي:" لَوْ قَدْ جَاءَنَا مَالُ الْبَحْرَيْنِ قَدْ أَعْطَيْتُكَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا، فَلَمَّا قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَاءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: مَنْ كَانَتْ لَهُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِدَةٌ فَلْيَأْتِنِي فَأَتَيْتُهُ، فَقُلْتُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ كَانَ، قَالَ لِي: لَوْ قَدْ جَاءَنَا مَالُ الْبَحْرَيْنِ لَأَعْطَيْتُكَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا، فَقَالَ لِي: احْثُهُ فَحَثَوْتُ حَثْيَةً، فَقَالَ لِي: عُدَّهَا فَعَدَدْتُهَا فَإِذَا هِيَ خَمْسُ مِائَةٍ فَأَعْطَانِي أَلْفًا وَخَمْسَ مِائَةٍ"
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھے روح بن قاسم نے خبر دی، انہیں محمد بن منکدر نے بیان کیا کہ جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا تھا کہ اگر ہمارے پاس بحرین سے روپیہ آیا، تو میں تمہیں اتنا، اتنا، اتنا (تین لپ) دوں گا۔ پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو گئی اور اس کے بعد بحرین کا روپیہ آیا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اگر کسی سے کوئی دینے کا وعدہ کیا ہو تو وہ ہمارے پاس آئے۔ چنانچہ میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا تھا کہ اگر بحرین کا روپیہ ہمارے یہاں آیا تو میں تمہیں اتنا، اتنا اور اتنا دوں گا۔ اس پر انہوں نے فرمایا کہ اچھا ایک لپ بھرو، میں نے ایک لپ بھری، تو انہوں نے فرمایا کہ اسے شمار کرو، میں نے شمار کیا تو پانچ سو تھا، پھر انہوں نے مجھے ڈیڑھ ہزار عنایت فرمایا۔

Narrated Jabir bin `Abdullah: Allah's Apostle once said to me, "If the revenue of Bahrain came, I would give you this much and this much." When Allah's Apostle had died, the revenue of Bahrain came, and Abu Bakr announced, " Let whoever was promised something by Allah's Apostle come to me." So, I went to Abu Bakr and said, "Allah's Apostle said to me, 'If the revenue of Bahrain came, I would give you this much and this. much." On that Abu Bakr said to me, "Scoop (money) with both your hands." I scooped money with both my hands and Abu Bakr asked me to count it. I counted it and it was five-hundred (gold pieces). The total amount he gave me was one thousand and five hundred (gold pieces.)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 53, Number 390

   صحيح البخاري2683جابر بن عبد اللهوعدني رسول الله أن يعطيني هكذا وهكذا
   صحيح البخاري2296جابر بن عبد اللهلو قد جاء مال البحرين قد أعطيتك هكذا وهكذا وهكذا
   صحيح البخاري3164جابر بن عبد اللهلو قد جاءني مال البحرين لقد أعطيتك هكذا وهكذا وهكذا
   صحيح البخاري2598جابر بن عبد اللهلو جاء مال البحرين أعطيتك هكذا ثلاثا
   صحيح البخاري4383جابر بن عبد اللهلو قد جاء مال البحرين لقد أعطيتك هكذا وهكذا ثلاثا
   صحيح مسلم6023جابر بن عبد اللهلو قد جاءنا مال البحرين لقد أعطيتك هكذا وهكذا وهكذا
   مسندالحميدي1268جابر بن عبد اللهيا جابر لو قد جاء مال البحرين لأعطيتك هكذا، وهكذا، وهكذا
   مسندالحميدي1269جابر بن عبد اللهقلت تبخل عني، وأي الداء أدوأ من البخل؟ فما منعتك من مرة إلا وأنا أريد أن أعطيك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3164  
3164. حضرت جابر بن عبداللہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تھا: اگرہمارے پاس بحرین سے مال آیا تو میں تمھیں اتنا اتنا اور اتنا دوں گا۔ پھر جب رسول اللہ ﷺ وفات پاگئے تو اس کے بعد بحرین کا مال آیا۔ تب حضرت ابو بکر ؓ نے فرمایا: جس کسی سے رسول اللہ ﷺ نے کوئی وعدہ کیا ہو وہ میرے پاس آئے (میں وعدہ پورا کروں گا)، چنانچہ میں حضرت ابو بکرؓکے پاس گیا اورعرض کی کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ اگربحرین کا مال آیا تو میں تجھے اتنا، اتنا اور اتنا دوں گا۔ حضرت ابو بکر ؓ نے مجھ سے فرمایا: تم اس سے لپ بھرلو۔ میں نے ایک لپ بھری تو انھوں نے مجھے فرمایا کہ اب اسے شمار کرو۔ میں نے انھیں شمار کیا تو وہ پانچ سو ہوئے۔ پھر انھوں نے مجھے ایک ہزار پانچ سودیے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3164]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث سے امام بخاری ؒنے عنوان کا دوسرا جز ثابت کیا ہے کہ بحرین کے مال فے اور جزیے سے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کچھ دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن وعدہ پورا کرنے سے پہلے داعی اجل کو لبیک کہہ دیا۔
دراصل بحرین سے جزیے کا مال آیا تھا اورجزیہ بھی فے میں سے ہے جو جنگ کے بغیر حاصل ہوتا ہے۔

امام بخاری ؒ کا موقف ہے کہ مال فے جزیہ اور خراج وغیرہ امام کی صوابدید پر موقوف ہے، وہ جہاں چاہے جیسے چاہے خرچ کرسکتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صوابدیدی اختیارات کی وجہ سے حضرت جابر ؓ کو کچھ دینے کا وعدہ کیا تھا جسے حضرت ابوبکر ؓ نے پورا کیا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3164   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.