الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
7. بَابُ قِصَّةِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ:
7. باب: یاجوج و ماجوج کا بیان۔
(7) Chapter. The story of Gog and Magog.
حدیث نمبر: 3347
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا وهيب، حدثنا ابن طاوس، عن ابيه، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" فتح الله من ردم ياجوج وماجوج مثل هذا وعقد بيده تسعين".حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" فَتَحَ اللَّهُ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلَ هَذَا وَعَقَدَ بِيَدِهِ تِسْعِينَ".
ہمیں مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب نے، ان سے ابن طاؤس نے، ان سے ان کے والد طاؤس نے، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ پاک نے یاجوج ماجوج کی دیوار سے اتنا کھول دیا ہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلیوں سے نوے کا عدد بنا کر بتلایا۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Allah has made an opening in the wall of the Gog and Magog (people) like this, and he made with his hand (with the help of his fingers).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 566

   صحيح البخاري7136عبد الرحمن بن صخريفتح الردم ردم يأجوج ومأجوج مثل هذه
   صحيح البخاري3347عبد الرحمن بن صخرفتح الله من ردم يأجوج ومأجوج مثل هذا وعقد بيده تسعين
   صحيح مسلم7239عبد الرحمن بن صخرفتح اليوم من ردم يأجوج ومأجوج مثل هذه وعقد وهيب بيده تسعين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3347  
3347. حضرت ابو ہریرہ ؓسے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے یا جوج و ماجوج کی دیوار سے اتنا سا کھول دیا ہے۔ اور اپنے ہاتھ سے نوے کی گرہ لگائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3347]
(1)
ان کا تعلق آدم کی اولاد سے ہے۔
، آدم کے علاوہ وہ کسی اور سے پیدا شدہ نہیں ہیں۔
(2)
وہ اس قدر کثرت سے ہیں کہ ملت اسلامیہ ان کافروں کا ہزارواں حصہ ہو گی۔
(3)
دنگا فساد ان کی سرشت ہے۔
ذوالقرنین نے ان کے حملوں سے بچاؤ کے لیے ان دروں کولوہے سے بند کردیا تھا جن کے ذریعے سے وہ دوسروں پر حملہ آور ہوتے تھے۔
(4)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ایک شخص نے اس سد سکندری کو دیکھا تھا جو منقش چادر کی طرح تھی۔
(5)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں وہ دیوار کچھ کمزور ہو چکی تھی کہ اس میں معمولی سا سوراخ ہوگیا تھا۔
(6)
قیامت کے نزدیک وہ دیوار پیوند زمین ہو جائے گی اور یاجوج و ماجوج سمندر کی موجوں کی طرح ٹھاٹھیں مارتے ہوئے نکلیں گے۔
(7)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
کہ قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی۔
جب تک نشانیاں ظاہر نہ ہو جائیں۔
ان میں ایک یاجوج و ماجوج کا حملہ آور ہونا ہے۔
ان کی یورش کے بعد جلد ہی قیامت بپا ہو جائے گی۔
جو روایات ان قدو قامت کے متعلق منقول ہیں وہ محدثین کے معیار صحت پر پوری نہیں اترتیں۔
حدیث ترجمہ:
ہمیں مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب نے، ان سے ابن طاوس نے، ان سے ان کے والد طاوس نے، ان سے حضرت ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ پاک نے یاجوج ماجوج کی دیوار سے اتنا کھول دیا ہے، پھر آپ نے اپنی انگلیوں سے نوے کا عدد بناکر بتلایا۔
حدیث حاشیہ:
تشریح:
عقد أنامل میں اس کی صورت یوں ہے کہ خنصر اور بنصر کو بند کرے اور کلمے کی انگلی بند کردے، انگوٹھے کو بیچ کی انگلی پر رکھے۔
قسطلانی نے کہا اس سے یہ مقصود نہیں ہے کہ اتنا حصه کھلا ہے، ایک روایت میں یوں ہے کہ یاجوج ماجوج روز اس کو کھودتے ہیں تھوڑی سی رہ جاتی ہے تو کہتے ہیں کل آکر توڑلیں گے، اللہ تعالیٰ شب بھر میں پھر اس کو ویسا ہی مضبوط کردیتا ہے، جب ٹوٹنے کا وقت آپہنچے گا اس روز یوں کہیں گے کل إن شاءاللہ آ کر توڑ ڈالیں گے، اس شب میں وہ دیوار ویسی ہی رہے گی صبح کو توڑکر نکل پڑیں گے۔
(وحیدی)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3347   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3347  
3347. حضرت ابو ہریرہ ؓسے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے یا جوج و ماجوج کی دیوار سے اتنا سا کھول دیا ہے۔ اور اپنے ہاتھ سے نوے کی گرہ لگائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3347]
حدیث حاشیہ:

مورخین اسلام اس دیوار کو سد یاجوج وماجوج کہتے ہیں جسے نیک سیرت اور ہمدرد بادشاہ ذوالقرنین نے جبل الطائی کے کسی درے کو بند کرنے کے لیے بنوایاتھا۔
اس پہاڑ کے پیج میں ایک درہ کشادہ تھا جہاں سے یاجوج وماجوج کی قومیں حملہ آور ہوتی تھیں۔
ذوالقرنین حمیری نے پہلے لوہے کے بڑے بڑے تختوں کی اوپر نیچے تہیں جمائیں۔
جب ان کی بلندی دونوں طرف سے پہاڑوں کے برابر ہوگئی تولکڑی اور کوئلے سے خوب آگ کو دہکایا۔
جب لوہا آگ کی طرح سرخ ہوگیا تو پگھلا ہواتانبا اوپر سے ڈالا گیا جو لوہے کی چادروں کی درزوں میں جم کر پیوست ہوگیا۔
یہ سب کچھ مل کر پہاڑ سا بن گیا۔
تانبے کے رنگ اور لوہے کی سیاہی سے یہ دیوار نقش دار چادر کی طرح بن گئی جس کا ایک صحابی نے تذکرہ کیا ہے اور اہل مدینہ میں سے ایک آدمی نے کہا:
اللہ کے رسول ﷺ! میں نے سد یاجوج وماجوج کو دیکھا ہے۔
آپ نے دریافت فرمایا:
وہ کس طرح کا تھا؟ عرض کی:
منقش چادر کی طرح جس میں سرخ اورسیاہ دھاریاں تھیں۔
آپ نے فرمایا:
واقعی تو نے اسےدیکھا ہے۔
(عمدة القاري: 47/11)

رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں اس میں دراڑیں پڑچکی تھیں۔
اور قیامت سے پہلے وہ ختم ہوجائے گی۔

اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہواکہ گناہوں کی کثرت کے نتیجے میں جب اللہ کا عذاب نازل ہوتا ہے تو بروں کے ساتھ نیکوں کو بھی صفحہ ہستی سے مٹادیاجاتا ہے۔
أعاذنا اللہ منه۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3347   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.