الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
حدیث نمبر: 3363
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
قال: الانصاريحدثنا ابن جريج، قال: اما كثير بن كثير فحدثني، قال: إني وعثمان بن ابي سليمان جلوس مع سعيد بن جبير، فقال ما هكذا حدثني ابن عباس ولكنه، قال: اقبل إبراهيم بإسماعيل وامه عليهم السلام وهي ترضعه معها شنة لم يرفعه ثم جاء بها إبراهيم وبابنها إسماعيل".قَالَ: الْأَنْصَارِيُّحَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَمَّا كَثِيرُ بْنُ كَثِيرٍ فَحَدَّثَنِي، قَالَ: إِنِّي وَعُثْمَانَ بْنَ أَبِي سُلَيْمَانَ جُلُوسٌ مَعَ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، فَقَالَ مَا هَكَذَا حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ وَلَكِنَّهُ، قَالَ: أَقْبَلَ إِبْرَاهِيمُ بِإِسْمَاعِيلَ وَأُمِّهِ عَلَيْهِمُ السَّلَام وَهِيَ تُرْضِعُهُ مَعَهَا شَنَّةٌ لَمْ يَرْفَعْهُ ثُمَّ جَاءَ بِهَا إِبْرَاهِيمُ وَبِابْنِهَا إِسْمَاعِيلَ".
محمد بن عبداللہ انصاری نے کہا کہ ہم سے اسی طرح یہ حدیث ابن جریج نے بیان کی لیکن کثیر بن کثیر نے مجھ سے یوں بیان کیا کہ میں اور عثمان بن ابوسلیمان دونوں سعید بن جبیر کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، اتنے میں انہوں نے کہا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے مجھ سے یہ حدیث اس طرح بیان نہیں کی بلکہ یوں کہا کہ ابراہیم علیہ السلام اپنے بیٹے اسماعیل اور ان کی والدہ ہاجرہ علیہا السلام اسماعیل علیہ السلام کو لے کر مکہ کی سر زمین کی طرف آئے۔ ہاجرہ علیہا السلام اسماعیل علیہ السلام کو دودھ پلاتی تھیں۔ ان کے ساتھ ایک پرانی مشک تھی۔ ابن عباس نے اس حدیث کو مرفوع نہیں کیا۔

Ibn `Abbas further added, "(The Prophet) Abraham brought Ishmael and his mother (to Mecca) and she was suckling Ishmael and she had a water-skin with her.'
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 582


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3363  
3363. حضرت کثیر بن کثیر سے روایت ہے، انھوں نے بیان کیا کہ میں اور عثمان بن ابو سلیمان دونوں حضرت سعید بن جبیر کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے، انھوں نے کہا کہ حضرت ابن عباس ؓ نے مجھ سے اس طرح حدیث بیان نہیں کی تھی بلکہ انھوں نے فرمایا: حضرت ابراہیم ؑ اپنے بیٹے اسماعیل ؑ اور اس کی والدہ کو لے کر آئے، جبکہ وہ ان کو دودھ پلایا کرتی تھیں، ان کے پاس ایک چھوٹی سی پرانی مشک تھی۔ حضرت ابن عباس ؓ نے اس حدیث کو مرفوع بیان نہیں کیا۔ بہر حال اس حدیث میں ہے کہ حضرت ابراہیم ؑ اپنی بیوی ہاجرہ کو اس کے بیٹے اسماعیل سمیت یہاں لے آئے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3363]
حدیث حاشیہ:
حضرت ابراہیم ؑ وہی مشک بھر پانی حضرت ہاجرہ کو دے کر ان کو اور ان کے شیرخوار بچے کو اس اجاڑ بیابان جنگل میں بے آب و دانہ محض اللہ کے بھروسے پر چھوڑ کر چلے آئے۔
جب وہ پانی ختم ہوگیا اور بچہ پیاس سے بے قرار ہونے لگا تو حضرت ہاجرہ گھبراکر پانی کی تلاش میں نکلیں، انہوں نے صفا اور مروہ پہاڑیوں کے درمیان سات چکر لگائے لیکن پانی کا نشان نہ ملا۔
آخر حضرت جبریل ؑ اترے اور انہوں نے زمین پر اپنا ایک پر مارا جس سے زمزم کا چشمہ ظاہر ہوگیا۔
حضرت ہاجرہ ؑ نے اس چشمے کا پانی ایک مینڈ بناکر روک دیا۔
وہ حوض کی شکل میں ہوگیا۔
آج تک یہ چشمہ قائم ہے۔
جس کو زمزم کہتے ہیں اور اس کا پانی برکت والا ہے۔
حدیث میں آیا ہے کہ زمزم کا پانی جس مقصد کے لیے پیا جائے، اللہ پاک اسے پورا کردیتا ہے۔
حدیث ہٰذا میں زمزم کے بارے میں یہ الفاظ وارد ہیں کہ اگرحضرت ہاجرہ اس پر مینڈ نہ لگاتیں تو لکان عینا معینا وہ ایک بہتا ہوا چشمہ ہوتا۔
بعض ترجمہ کرنے والوں نے یہاں ترجمہ میں یہ اور اضافہ کردیا ہے کہ (روئے زمین پر)
وہ ایک بہتا چشمہ ہوتا۔
روئے زمین سے ترکرنے والوں کی اگر ساری زمین یعنی ربع مسکون مراد ہے تو یہ خود ان کا اضافہ ہے۔
حدیث میں صرف یہی ہے کہ وہ ایک بہتا ہوا چشمہ ہوتا۔
ترجمہ میں ایسے اضافات ہی سے منکرین حدیث کو موقع ملا ہے کہ وہ حدیث کے خلاف اپنی ہفوات باطلہ سے عوام کو گمراہ کریں۔
أعاذنا اﷲ عنهم۔
آمین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3363   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3363  
3363. حضرت کثیر بن کثیر سے روایت ہے، انھوں نے بیان کیا کہ میں اور عثمان بن ابو سلیمان دونوں حضرت سعید بن جبیر کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے، انھوں نے کہا کہ حضرت ابن عباس ؓ نے مجھ سے اس طرح حدیث بیان نہیں کی تھی بلکہ انھوں نے فرمایا: حضرت ابراہیم ؑ اپنے بیٹے اسماعیل ؑ اور اس کی والدہ کو لے کر آئے، جبکہ وہ ان کو دودھ پلایا کرتی تھیں، ان کے پاس ایک چھوٹی سی پرانی مشک تھی۔ حضرت ابن عباس ؓ نے اس حدیث کو مرفوع بیان نہیں کیا۔ بہر حال اس حدیث میں ہے کہ حضرت ابراہیم ؑ اپنی بیوی ہاجرہ کو اس کے بیٹے اسماعیل سمیت یہاں لے آئے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3363]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے متعلق تفصیل اگلی حدیث میں آرہی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3363   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.