الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: حیض کے احکام و مسائل
The Book of Menses (Menstrual Periods)
27. بَابُ الْمَرْأَةِ تَحِيضُ بَعْدَ الإِفَاضَةِ:
27. باب: جو عورت (حج میں) طواف افاضہ کے بعد حائضہ ہو (اس کے متعلق کیا حکم ہے؟)۔
(27) Chapter. If a woman gets her menses after Tawaf-al-Ifada.
حدیث نمبر: 329
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا معلى بن اسد، قال: حدثنا وهيب، عن عبد الله بن طاوس، عن ابيه، عن ابن عباس، قال:" رخص للحائض ان تنفر إذا حاضت.حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" رُخِّصَ لِلْحَائِضِ أَنْ تَنْفِرَ إِذَا حَاضَتْ.
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب بن خالد نے عبداللہ بن طاؤس کے حوالہ سے، وہ اپنے باپ طاؤس بن کیسان سے، وہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے، آپ نے فرمایا کہ حائضہ کے لیے (جب کہ اس نے طواف افاضہ کر لیا ہو) رخصت ہے کہ وہ گھر جائے (اور طواف وداع کے لیے نہ رکی رہے)۔

Narrated Ibn `Abbas: A woman is allowed to leave (go back home) if she gets menses (after Tawaf-Al-Ifada).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 1, Book 6, Number 326

   صحيح البخاري1760عبد الله بن عباسرخص للحائض أن تنفر إذا حاضت
   صحيح البخاري329عبد الله بن عباسرخص للحائض أن تنفر إذا أفاضت
   جامع الترمذي945Mعبد الله بن عباسالنفساء والحائض تغتسل وتحرم وتقضي المناسك كلها غير أن لا تطوف بالبيت حتى تطهر
   سنن أبي داود1744عبد الله بن عباستغتسلان وتحرمان وتقضيان المناسك كلها غير الطواف بالبيت
   المعجم الصغير للطبراني440عبد الله بن عباس فى النفساء والحائض : تغتسل ، وتحرم ، وتقضي المناسك كلها ، إلا الطواف بالبيت حتى تطهر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1744  
´حائضہ عورت حج کا تلبیہ پکارے اور احرام باندھ لے۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حائضہ اور نفاس والی عورتیں جب میقات پر آ جائیں تو غسل کریں، احرام باندھیں اور حج کے تمام مناسک ادا کریں سوائے بیت اللہ کے طواف کے ۱؎۔‏‏‏‏ ابومعمر نے اپنی حدیث میں «حتى تطهر» یہاں تک کہ پاک ہو جائیں کا اضافہ کیا۔ ابن عیسیٰ نے عکرمہ اور مجاہد کا ذکر نہیں کیا، بلکہ یوں کہا: «عن عطاء عن ابن عباس» اور ابن عیسیٰ نے «كلها» کا لفظ بھی نقل نہیں کیا بلکہ صرف «المناسك إلا الطواف بالبيت» مناسک پورے کریں بجز خانہ کعبہ کے طواف کے کہا۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1744]
1744. اردو حاشیہ:
➊ حیض ونفاس والی عورتیں حج وعمر ہ کے لیے غسل کر کے احرام باندھیں تلبیہ پکاریں اور تسبیحات استغفار اور اذکار میں مشغول رہیں۔ سوائے بیت اللہ کے طواف کے ان پر اور کوئی پابندی نہیں۔
➋ ایسے ہی کسی کو احتلام ہو جائے تو اس کے احرام میں کوئی خلل نہیں آتا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1744   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:329  
329. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: اگر حائضہ کو عذر حیض شروع ہو جائے تو وہ (طواف وداع کے بغیر) مکے سے روانہ ہو سکتی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:329]
حدیث حاشیہ:

طواف کی تین اقسام ہیں:
۔
طواف قدوم:
۔
اسے طواف تحیہ بھی کہا جاتا ہے۔
بیت اللہ میں داخل ہوتے ہی پہلے یہ طواف کیا جاتا ہے۔
اگر کوئی عورت حالت ِحیض میں مکہ پہنچے تویہ طواف ساقط ہوجاتا ہے۔
۔
طواف افاضہ:
۔
اسے طواف زیارت بھی کہاجاتاہے۔
یہ حج کارکن ہے۔
یہ طواف ذوالحجہ کی دسویں تاریخ کو کیا جاتا ہے۔
یہ کسی حالت میں ساقط نہیں ہوتا۔
اگرعورت کو حیض آجائے تو وہ اس کےختم ہونے کا انتظار کرے اور طواف افاضہ کرکے وطن واپس آئے۔
۔
طواف وداع:
اسے طواف صدر بھی کہتے ہیں جو وطن واپسی کے وقت کیا جاتا ہے۔
اگر کوئی عورت حالت حیض میں ہے تو طواف وداع بھی ساقط ہوجاتا ہے۔

امام بخاری ؒ کا مقصد یہ ہے کہ طواف افاضہ،جوحج کارکن ہے، کرلینے کے بعداگر کسی خاتون کو حیض شروع ہوجائے تو اسے طواف وداع کے لیے مکہ مکرمہ میں ٹھہرنا ضروری نہیں، وہ اپنے گھر واپس آسکتی ہے، کیونکہ شریعت نے اسے ساقط کردیا ہے۔
طواف افاضہ کو طواف رکن، طواف زیارت اورطواف یوم النحر بھی کہتے ہیں۔
حضرت ابن عمر ؓ کا پہلے فتویٰ تھا کہ حائضہ کو طواف وداع کے لیے طہارت کا انتظار کرنا ہوگا۔
جب انھیں پتہ چلاکہ رسول اللہ ﷺ نے اس کی رخصت دی تھی تو اس موقف سے رجوع کرلیا یا رخصت کا پہلے علم تھا، لیکن وہ بھول گئے اور اسے متاثر کردینے کا فتویٰ دینے لگے، بعد میں یاد دہانی کرانے سے اپنے فتوی سے دستبردار ہوگئے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حائضہ عورت بیت اللہ کا طواف نہیں کرسکتی۔
(فتح الباري: 555/1)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 329   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.