الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
48. بَابُ: {وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مَرْيَمَ إِذِ انْتَبَذَتْ مِنْ أَهْلِهَا} :
48. باب: اللہ تعالیٰ نے (سورۃ مریم میں) فرمایا ”(اس) کتاب میں مریم کا ذکر کر جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر ایک پورب رخ مکان میں چلی گئی“۔
(48) Chapter. The Statement of Allah: “And mention in the Book (the Quran, O Muhammad (p.b.u.h)) the story of Maryam (Mary), when she withdrew in seclusion from her family...” (V.19:16)
حدیث نمبر: 3443
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن سنان، حدثنا فليح بن سليمان، حدثنا هلال بن علي، عن عبد الرحمن بن ابي عمرة، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" انا اولى الناس بعيسى ابن مريم في الدنيا والآخرة والانبياء إخوة لعلات امهاتهم شتى ودينهم واحد". وقال إبراهيم بن طهمان، عن موسى بن عقبة، عن صفوان بن سليم، عن عطاء بن يسار، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَا أَوْلَى النَّاسِ بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَالْأَنْبِيَاءُ إِخْوَةٌ لِعَلَّاتٍ أُمَّهَاتُهُمْ شَتَّى وَدِينُهُمْ وَاحِدٌ". وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا، کہا ہم سے فلیح بن سلیمان نے بیان کیا، کہا ہم سے ہلال بن علی نے بیان کیا، ان سے عبدالرحمٰن بن ابی عمرہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں عیسیٰ بن مریم علیہما السلام سے اور لوگوں کی بہ نسبت زیادہ قریب ہوں، دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اور انبیاء علیہم السلام علاتی بھائیوں (کی طرح) ہیں۔ ان کے مسائل میں اگرچہ اختلاف ہے لیکن دین سب کا ایک ہی ہے۔ اور ابراہیم بن طہمان نے بیان کیا، ان سے موسیٰ بن عقبہ نے، ان سے صفوان بن سلیم نے، ان سے عطاء بن یسار نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "Both in this world and in the Hereafter, I am the nearest of all the people to Jesus, the son of Mary. The prophets are paternal brothers; their mothers are different, but their religion is one."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 652

   صحيح البخاري3442عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بابن مريم والأنبياء أولاد علات ليس بيني وبينه نبي
   صحيح البخاري3443عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بعيسى ابن مريم في الدنيا والآخرة الأنبياء إخوة لعلات أمهاتهم شتى ودينهم واحد
   صحيح مسلم6132عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بعيسى ابن مريم في الأولى والآخرة الأنبياء إخوة من علات وأمهاتهم شتى ودينهم واحد فليس بيننا نبي
   صحيح مسلم6131عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بعيسى الأنبياء أبناء علات وليس بيني وبين عيسى نبي
   صحيح مسلم6130عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بابن مريم الأنبياء أولاد علات وليس بيني وبينه نبي
   سنن أبي داود4675عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بابن مريم الأنبياء أولاد علات وليس بيني وبينه نبي
   صحيفة همام بن منبه134عبد الرحمن بن صخرأنا أولى الناس بعيسى ابن مريم في الأولى والآخرة الأنبياء إخوة من علات وأمهاتهم شتى ودينهم واحد فليس بيننا نبي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4675  
´انبیاء و رسل علیہم السلام کو ایک دوسرے پر فضیلت دینا کیسا ہے؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: میں ابن مریم سے لوگوں میں سب سے زیادہ قریب ہوں، انبیاء علیہم السلام علاتی بھائی ہیں، میرے اور ان کے درمیان کوئی نبی نہیں ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4675]
فوائد ومسائل:
انبیا کرام کا علاقی بھائی (باپ کی طرف سے بھائی) ہونے کے معنی یہ ہیں کہ ان کی دعوت کے اصول ایک ہیں، یعنی توحید، نبوت اور بعثت قیامت، البتہ دیگر مسائل شرعیہ میں اختلاف رہا ہے۔
آپ نے خود انبیاء کو أخي (یوسف) کہہ کر یاد فرمایا، انبیا کا تذکرہ بہت محبت سے اور خوبصورت انداز سے فرمایا۔
پھر امت کے لئے کیسے روا ہو سکتا ہے کہ وہ تفصیل دینے کا اندازمیں ان کا تذکرہ کرے یا کسی کو افضل اور کسی کو مفضول قرار دے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4675   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3443  
3443. حضرت ابوہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں دنیا اور آخرت میں سب سے زیادہ عیسیٰ ؑ ابن مریم سے قریب تر ہوں۔ تمام انبیائے کرام ؑ آپس میں پدری بھائی ہیں۔ ان کی مائیں، یعنی شریعتیں مختلف ہیں مگر دین سب کاایک ہے۔ ایک دوسری سند سے حضرت عطاء ؒ بھی یہ روایت حضرت ابوہریرہ ؓ سے بیان کرتے ہیں، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3443]
حدیث حاشیہ:
علاتی بھائی وہ جن کا باب ایک ہو،ماں جدا جدا ہوں۔
اسی طرح جملہ انبیاء کا دین ایک ہے اورفروعی مسائل جدا جدا ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3443   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3443  
3443. حضرت ابوہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں دنیا اور آخرت میں سب سے زیادہ عیسیٰ ؑ ابن مریم سے قریب تر ہوں۔ تمام انبیائے کرام ؑ آپس میں پدری بھائی ہیں۔ ان کی مائیں، یعنی شریعتیں مختلف ہیں مگر دین سب کاایک ہے۔ ایک دوسری سند سے حضرت عطاء ؒ بھی یہ روایت حضرت ابوہریرہ ؓ سے بیان کرتے ہیں، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3443]
حدیث حاشیہ:

حضرت عیسیٰ ؑ کے قریب تر ہونے کی وجہ یہ ہے کہ انھوں نے ہی دنیا میں آکریہ خوشخبری سنائی کہ میرے بعد نبی آخرالزمان تشریف لارہے ہیں جن کا اسم گرامی احمد ہے، پھر وہ دوبارہ تشریف لا کر آپ کی شریعت کے تابع ہوں گے اور آپ کے دین کی تبلیغ کریں گے۔

پدری بھائی ہونے کا مطلب یہ ہے کہ عقائد و اصول دین میں تمام انبیاء ؑ متفق ہیں، یعنی عقیدہ توحید سب کا ایک ہے، البتہ فروعات ومسائل میں الگ الگ ہیں، گویا وہ علاتی بھائی ہیں جن کا والد ایک اور مائیں مختلف ہوتی ہیں۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3443   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.