الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
25. بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ:
25. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں یعنی نبوت کی نشانیوں کا بیان۔
(25) Chapter. The signs of Prophethood in Islam.
حدیث نمبر: 3598
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا ابو اليمان، اخبرنا شعيب، عن الزهري، قال: حدثني عروة بن الزبير، ان زينب بنت ابي سلمة حدثته، ان ام حبيبة بنت ابي سفيان حدثتها، عن زينب بنت جحش، ان النبي صلى الله عليه وسلم دخل عليها فزعا، يقول:" لا إله إلا الله ويل للعرب من شر قد اقترب فتح اليوم من ردم ياجوج وماجوج مثل هذا وحلق بإصبعه، وبالتي تليها، فقالت زينب: فقلت يا رسول الله، انهلك وفينا الصالحون، قال: نعم إذا كثر الخبث".حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ حَدَّثَتْهُ، أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ أَبِي سُفْيَانَ حَدَّثَتْهَا، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا فَزِعًا، يَقُولُ:" لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمأْجُوجَ مِثْلُ هَذَا وَحَلَّقَ بِإِصْبَعِهِ، وَبِالَّتِي تَلِيهَا، فَقَالَتْ زَيْنَبُ: فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنَهْلِكُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ، قَالَ: نَعَمْ إِذَا كَثُرَ الْخَبَثُ".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا ہم سے شعیب نے خبر دی، انہیں زہری نے، کہا کہ مجھ سے عروہ بن زبیر نے بیان کیا، ان سے زینب بنت ابی سلمہ نے بیان کیا، ان سے ام حبیبہ بنت ابی سفیان رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ہم کو زینب بنت ابی جحش رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے گھر تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت پریشان نظر آ رہے تھے اور یہ فرما رہے تھے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا اور کوئی معبود نہیں، عرب کے لیے تباہی اس شر سے آئے گی جس کے واقع ہونے کا زمانہ قریب آ گیا ہے۔ آج یاجوج ماجوج کی دیوار میں اتنا شگاف پیدا ہو گیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگلیوں سے حلقہ بنا کر اس کی وضاحت کی۔ ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم میں نیک لوگ ہوں گے پھر بھی ہم ہلاک کر دیئے جائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں جب خباثتیں بڑھ جائیں گی (تو ایسا ہو گا)۔

Narrated Zainab bint Jahsh: That the Prophet came to her in a state of fear saying, "None has the right to be worshiped but Allah! Woe to the Arabs because of evil that has come near. Today a hole has been made in the wall of Gog and Magog as large as this." pointing with two of his fingers making a circle. Zainab said, "I said, 'O Allah's Apostle! Shall we be destroyed though amongst us there are pious people? ' He said, 'Yes, if evil increases."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 797

   صحيح البخاري3598رملة بنت صخرويل للعرب من شر قد اقترب
   صحيح البخاري7135رملة بنت صخرويل للعرب من شر قد اقترب
   صحيح البخاري7059رملة بنت صخرويل للعرب من شر قد اقترب
   صحيح البخاري3346رملة بنت صخرويل للعرب من شر قد اقترب
   صحيح مسلم7237رملة بنت صخرويل للعرب من شر قد اقترب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3598  
3598. حضرت زینب بنت جحش ؓسے روایت ہے کہ(ایک دن) نبی کریم ﷺ ان کے ہاں گھبرائے ہوئے تشریف لائے اور آپ نے فرمایا: لاإلٰه الا اللہ، عربوں کی اس برائی سے ہلاکت ہوگی جوبالکل قریب آلگی ہے۔ آج کے روز یاجوج وماجوج کی دیوار میں اس قدر سوراخ ہوگیا ہے۔ پھر آپ نے اپنی انگلیوں سے حلقہ بنایا۔ حضرت زینب فرماتی ہیں: میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! کیا ہم ہلاک ہوجائیں گے جبکہ ہم میں نیک لوگ بھی موجود ہیں؟آپ نے فرمایا: ہاں، جب خباثت زیادہ پھیل جائے گی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3598]
حدیث حاشیہ:

پہلی حدیث میں شر سے مراد وہ فتنے ہیں جو عربوں میں ظاہر ہوئے۔
چنانچہ حضرت عثمان ؓ کی شہادت کے بعد جو فتنے ظاہر ہوئے وہ بہت المناک اور دلدوز ہیں اسی طرح رسول اللہ ﷺ نے یا جوج و ماجوج کی دیوار کا سوراخ دیکھا جو دو انگلیوں کےحلقے کے برابر تھا۔
یہ سوراخ بھی فتنوں کے ظاہر ہونے کی علامت ہے۔

حدیث میں خبث سےمراد فسق و فجور اور گناہ ہیں۔
یعنی جب لوگ بہت گناہ کرنے لگیں گے تو یقینی طور پر ان کی ہلاکت قریب ہو گی کیونکہ جب خبائث کا غلبہ ہو جائے تو نیک لوگوں کی نیکیاں مغلوب ہو کر رہ جاتی ہیں۔

آپ نے خواب میں دیکھا کہ فارس اور روم کے خزانے ملنے کے بعدفتنوں کا دور دورہ ہو گا کیونکہ جب فتوحات کی کثرت ہوگی تو مال و دولت کی فراوانی سے حسد و عدوات اور مخالفت و عناد پیدا ہوگا جو خونریزی اور قتل وغٖارت کے پیش خیمہ ثابت ہو گا۔

بعض شارحین نے اس فتنے سے ترک مراد لیے ہیں جنھوں نے بغداد اور دیگر بلاد اسلام میں فتنے برپا کیے جو خروج دجال تک جاری رہیں گے۔
واللہ المستعان۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3598   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.