الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
25. بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ:
25. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزوں یعنی نبوت کی نشانیوں کا بیان۔
(25) Chapter. The signs of Prophethood in Islam.
حدیث نمبر: 3629
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني عبد الله بن محمد، حدثنا يحيى بن آدم، حدثنا حسين الجعفي، عن ابي موسى، عن الحسن، عن ابي بكرة رضي الله عنه، اخرج النبي صلى الله عليه وسلم ذات يوم الحسن فصعد به على المنبر، فقال:" ابني هذا سيد ولعل الله ان يصلح به بين فئتين من المسلمين".حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْجُعْفِيُّ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَخْرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ الْحَسَنَ فَصَعِدَ بِهِ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَقَالَ:" ابْنِي هَذَا سَيِّدٌ وَلَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يُصْلِحَ بِهِ بَيْنَ فِئَتَيْنِ مِنَ الْمُسْلِمِينَ".
مجھ سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ بن آدم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے حسین جعفی نے بیان کیا، ان سے ابوموسیٰ نے، ان سے امام حسن بصری نے اور ان سے ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حسن رضی اللہ عنہ کو ایک دن ساتھ لے کر باہر تشریف لائے اور منبر پر ان کو لے کر چڑھ گئے پھر فرمایا میرا یہ بیٹا سید ہے اور امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ مسلمانوں کی دو جماعتوں میں ملاپ کرا دے گا۔

Narrated Abu Bakra: Once the Prophet brought out Al-Hasan and took him up the pulpit along with him and said, "This son of mine is a Saiyid (i.e. chief) and I hope that Allah will help him bring about reconciliation between two Muslim groups."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 823

   صحيح البخاري3746نفيع بن الحارثابني هذا سيد ولعل الله أن يصلح به بين فئتين من المسلمين
   صحيح البخاري3629نفيع بن الحارثابني هذا سيد ولعل الله أن يصلح به بين فئتين من المسلمين
   صحيح البخاري7109نفيع بن الحارثابني هذا سيد ولعل الله أن يصلح به بين فئتين من المسلمين
   جامع الترمذي3773نفيع بن الحارثابني هذا سيد يصلح الله على يديه فئتين عظيمتين
   سنن أبي داود4662نفيع بن الحارثابني هذا سيد وإني أرجو أن يصلح الله به بين فئتي
   سنن النسائى الصغرى1411نفيع بن الحارثابني هذا سيد ولعل الله أن يصلح به بين فئتين من المسلمين عظيمتين
   المعجم الصغير للطبراني885نفيع بن الحارثابني هذا سيد وإن الله سيصلح على يديه بين فئتين عظيمتين من المسلمين
   مسندالحميدي811نفيع بن الحارثإن ابني هذا سيد، ولعل الله أن يصلح به بين فئتين من المسلمين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3773  
´حسن و حسین رضی الله عنہما کے مناقب کا بیان`
ابوبکرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر چڑھ کر فرمایا: میرا یہ بیٹا سردار ہے، اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ دو بڑے گروہوں میں صلح کرائے گا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3773]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی میرا یہ نواسہ مسلمانوں کے دو گروہوں کے درمیان صلح کا سبب بنے گا،
چنانچہ خلافت کے مسئلہ کو لے کر جب مسلمانوں کے دو گروہ ہو گئے،
ایک گروہ معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ اور دوسرا حسن رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھا،
تو حسن رضی اللہ عنہ نے خلافت سے دستبرداری کا اعلان کر کے مسلمانوں کو قتل و خونریزی سے بچا کر اس امت پر بڑا احسان کیا اور یہ ان کا بہت بڑا کار نامہ ہے (جَزَاہُ اللہُ عَنِ الْمُسْلِمِیْنَ خَیْرَ الْجَزَاءِ)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3773   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4662  
´فتنہ و فساد کے وقت خاموش رہنے کا بیان۔`
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن بن علی رضی اللہ عنہما کو فرمایا: میرا یہ بیٹا سردار ہے اور مجھے امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے میری امت کے دو گروہوں میں صلح کرائے گا۔‏‏‏‏ حماد کی روایت میں ہے: شاید اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے مسلمانوں کے دو بڑے گروہوں میں صلح کرائے گا ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4662]
فوائد ومسائل:
1: حضرت علی رضی اللہ کے دور میں سیدنا عثمان رضی اللہ کی شہادت کی بنا پر ہر مسلمان دو گرہوں میں بٹ گئے تھے۔
ایک طرف علی رضی اللہ تھے اور دوسری طرف حضرت معاویہ رضی اللہ اور دونوں ہی اپنی اپنی ترجیحات میں بر حق تھے، تاہم سیدنا علی رضی اللہ کا موقف اقرب الی الحق تھا۔

2: سیدنا حسن رضی اللہ نے اپنی خلافت سے دست بردارہو کر ایک عظیم کارنامہ سرانجام دیا اور اس کی وجہ سے ان کے شرف سیادت میں اور اضافہ ہو گیا۔
مگر کچھ لوگوں کو اب تک ان کا یہ عمل ناپسند ہے۔

3: رسول ؐ نے دونوں اطراف کے لوگوں کو اپنی امت کے مسلمان قراردیا ہے اورکسی کو بھی گمراہ یا باطل نہیں فرمایا۔

4: صحابہ کرام یا پھر فقہا ءوائمہ کی اجتہادی غلطیوں کی اشاعت کرنا بہت بڑا اور برا فتنہ ہے، صرف خاص محدود علمی حلقہ میں ان کے مسائل کی علمی تفہیم جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4662   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3629  
3629. حضرت ابو بکرہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک دن نبی ﷺ حضرت حسن ؓ کو ساتھ لے کر باہر تشریف لائے۔ انھیں لے کر آپ منبر پر تشریف فر ہوئے اور فرمایا: میرا یہ بیٹا سید (سردار)ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے سے مسلمانوں کی دو جماعتوں کے درمیان صلح کرائے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3629]
حدیث حاشیہ:
آپ ﷺ کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی۔
حضرت حسن ؓ نے وہ کام کیا کہ ہزاروں مسلمانوں کی جان بچ گئی۔
حضرت امیر معاویہ ؓ سے لڑنا پسند نہ کیا۔
خلافت ان ہی کودے دی، حالانکہ ستر ہزار ّدآمیوں نے آپ کے ساتھ جان دینے پر بیعت کی تھی۔
اس طرح سے آنحضرتﷺ کی یہ پیش گوئی صحیح ثابت ہوئی اور یہاں پر یہی مقصد باب ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3629   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3629  
3629. حضرت ابو بکرہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک دن نبی ﷺ حضرت حسن ؓ کو ساتھ لے کر باہر تشریف لائے۔ انھیں لے کر آپ منبر پر تشریف فر ہوئے اور فرمایا: میرا یہ بیٹا سید (سردار)ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے سے مسلمانوں کی دو جماعتوں کے درمیان صلح کرائے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3629]
حدیث حاشیہ:

رسول اللہ ﷺ کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی، حضرت حسن ؓ نے وہ کام کیا کہ ہزاروں مسلمانوں کی جانیں بچ گئیں حضرت امیر معاویہ ؓ سے لڑنا پسندنہ کیا بلکہ صلح کر کے خلافت ان کے حوالے کردی حالانکہ ستر ہزار مسلمانوں نے آپ کے ہاتھ پر جان دینے کی بیعت کر لی تھی۔

یہ نبوت کی دلیل ہے کہ آپ کے اشارے کے مطابق ویسا ہی ہوا۔
امام بخاری ؒ اس حدیث کو نبوت کی دلیل کے طور پر لائے ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3629   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.