الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
The Virtues and Merits of The Companions of The Prophet
6. بَابُ مَنَاقِبُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَبِي حَفْصٍ الْقُرَشِيِّ الْعَدَوِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
6. باب: ابوحفص عمر بن خطاب قرشی عدوی رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
(6) Chapter. The merits of Umar bin Al-Khattab Abi Hafs Al-Qurashi Al-Adawi.
حدیث نمبر: 3689
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا يحيى بن قزعة، حدثنا إبراهيم بن سعد، عن ابيه، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لقد كان فيما قبلكم من الامم محدثون فإن يك في امتي احد فإنه عمر". زاد زكرياء بن ابي زائدة، عن سعد، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة , قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" لقد كان فيمن كان قبلكم من بني إسرائيل رجال يكلمون من غير ان يكونوا انبياء فإن يكن من امتي منهم احد فعمر".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَقَدْ كَانَ فِيمَا قَبْلَكُمْ مِنَ الْأُمَمِ مُحَدَّثُونَ فَإِنْ يَكُ فِي أُمَّتِي أَحَدٌ فَإِنَّهُ عُمَرُ". زَادَ زَكَرِيَّاءُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَقَدْ كَانَ فِيمَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ رِجَالٌ يُكَلَّمُونَ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَكُونُوا أَنْبِيَاءَ فَإِنْ يَكُنْ مِنْ أُمَّتِي مِنْهُمْ أَحَدٌ فَعُمَرُ".
ہم سے یحییٰ بن قزعہ نے بیان کیا، کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم سے پہلی امتوں میں محدث ہوا کرتے تھے، اور اگر میری امت میں کوئی ایسا شخص ہے تو وہ عمر ہیں۔ زکریا بن زائدہ نے اپنی روایت میں سعد سے یہ بڑھایا ہے کہ ان سے ابوسلمہ نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم سے پہلے بنی اسرائیل کی امتوں میں کچھ لوگ ایسے ہوا کرتے تھے کہ نبی نہیں ہوتے تھے اور اس کے باوجود فرشتے ان سے کلام کیا کرتے تھے اور اگر میری امت میں کوئی ایسا شخص ہو سکتا ہے تو وہ عمر ہیں۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے پڑھا «من نبي ولا محدث» ۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "Among the nations before you there used to be people who were inspired (though they were not prophets). And if there is any of such a persons amongst my followers, it is 'Umar." Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Among the nation of Bani Israel who lived before you, there were men who used to be inspired with guidance though they were not prophets, and if there is any of such persons amongst my followers, it is 'Umar."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 38

   صحيح البخاري3689عبد الرحمن بن صخرلقد كان فيما قبلكم من الأمم محدثون فإن يك في أمتي أحد فإنه عمر
   صحيح البخاري3469عبد الرحمن بن صخركان فيما مضى قبلكم من الأمم محدثون وإنه إن كان في أمتي هذه منهم فإنه عمر بن الخطاب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3689  
3689. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم سے پہلی امتوں میں محدث ہوا کرتے تھے۔ اگر میری امت میں کوئی ایسا شخص ہے تو وہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ کی بیان کردہ ایک دوسری روایت میں ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: تم سے پہلے بنی اسرائیل میں کچھ ایسے لوگ ہوتے تھے جنھیں الہام ہوا کرتا تھا، حالانکہ وہ نبی نہیں ہوتے تھے، لہٰذا اگر میری امت میں کوئی اس قابل ہے تو وہ عمر ؓہیں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے اس طرح کہا ہے: کوئی نبی یا محدث۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3689]
حدیث حاشیہ:
محدث وہ جس پر خدا کی طرف سے الہام ہو اور حق اس کی زبان پر جاری ہوجائے یا فرشتے اس سے بات کریں یا وہ جس کی رائے بالکل صحیح ثابت ہو، محدث وہ بھی ہوسکتا ہے جو صاحب کشف ہو جیسے حضرت عیسیٰ ؑ کی امت میں حضرت یوحنا حواری گزرے ہیں جن کے مکاشفات مشہور ہیں، یقینا حضرت عمر ؓ بھی ایسے ہی لوگوں میں سے ہیں۔
روایت کے آخر میں مذکور ہے کہ حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سورہ حج کی آیت ہذا کو یوں پڑتھے تھے:
﴿وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّسُولٍ وَلَا نَبِيٍّ۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3689   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3689  
3689. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم سے پہلی امتوں میں محدث ہوا کرتے تھے۔ اگر میری امت میں کوئی ایسا شخص ہے تو وہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ کی بیان کردہ ایک دوسری روایت میں ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: تم سے پہلے بنی اسرائیل میں کچھ ایسے لوگ ہوتے تھے جنھیں الہام ہوا کرتا تھا، حالانکہ وہ نبی نہیں ہوتے تھے، لہٰذا اگر میری امت میں کوئی اس قابل ہے تو وہ عمر ؓہیں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے اس طرح کہا ہے: کوئی نبی یا محدث۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3689]
حدیث حاشیہ:

محدث وہ ہوتا ہے جس پر اللہ کی طرف سے الہام ہوا اور حق اس کی زبان پر جاری ہوجائے یا جس سے فرشتے ہم کلام ہوں یا وہ جس کی رائے بالکل صحیح ثابت ہو۔
حضرت عمر ؓ بھی ایسے ہی لوگوں میں سے ہیں۔
ان کی تخصیص اس وجہ سے ہے کہ ان کے موافقات بہت ہیں جو قرآن مجید کے عین مطابق ہیں اور رسول اللہ ﷺ کی و فات کے بعد بھی ان کی درست باتوں کی کمی نہیں ہے۔
اس امر کی وضاحت ایک حدیث سے بھی ہوتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
اللہ تعالیٰ نے عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی زبان پر حق رکھ دیاہے۔
(سنن أبي داود، الخراج، حدیث: 2982)

حدیث کے آخر میں حضر ت ابن عباس ؓ کی ایک قراءت نقل ہوئی ہے۔
پوری آیت اس طرح ہے:
﴿وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّسُولٍ وَلَا نَبِيٍّ۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
ہم نے آپ سے پہلے جو بھی رسول یا نبی بھیجا۔
۔
۔
(الحج: 52: 22)
وہ اس آیت میں نبی کے بعد محدث کا لفظ بھی پڑھتے تھے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3689   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.