الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
The Virtues and Merits of The Companions of The Prophet
13. بَابُ مَنَاقِبُ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ:
13. باب: زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان۔
(13) Chapter. The merits of Az-Zubair bin Al-Awwam.
حدیث نمبر: 3718
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني عبيد بن إسماعيل، حدثنا ابو اسامة، عن هشام، اخبرني ابي , سمعت مروان، كنت عند عثمان اتاه رجل، فقال: استخلف، قال: وقيل ذاك، قال: نعم الزبير، قال:" اما والله إنكم لتعلمون انه خيركم ثلاثا".حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، أَخْبَرَنِي أَبِي , سَمِعْتُ مَرْوَانَ، كُنْتُ عِنْدَ عُثْمَانَ أَتَاهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: اسْتَخْلِفْ، قَالَ: وَقِيلَ ذَاكَ، قَالَ: نَعَمْ الزُّبَيْرُ، قَالَ:" أَمَا وَاللَّهِ إِنَّكُمْ لَتَعْلَمُونَ أَنَّهُ خَيْرُكُمْ ثَلَاثًا".
مجھ سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے اسامہ نے بیان کیا، ان سے ہشام نے، انہیں ان کے والد نے خبر دی کہ میں نے مروان سے سنا کہ میں عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت میں موجود تھا کہ اتنے میں ایک صاحب آئے اور کہا کہ کسی کو آپ اپنا خلیفہ بنا دیجئیے،۔ آپ نے دریافت فرمایا کیا اس کی خواہش کی جا رہی ہے؟ انہوں نے بتایا کہ جی ہاں، زبیر رضی اللہ عنہ کی طرف لوگوں کا رجحان ہے، آپ نے اس پر فرمایا ٹھیک ہے، تم کو بھی معلوم ہے کہ وہ تم میں بہتر ہیں، آپ نے تین مرتبہ یہ بات دہرائی۔

Narrated Marwan bin Al-Hakam: While I was with `Uthman, a man came to him and said, "Appoint your successor." `Uthman said, "Has such successor been named?" He replied, "Yes, Az-Zubair." `Uthman said, thrice, "By Allah! Indeed you know that he is the best of you."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 64


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3718  
3718. حضرت مروان بن حکم سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں حضرت عثمان ؓ کی خدمت میں موجود تھا۔ ایک شخص نے ان کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کی: آپ کسی کواپنا خلیفہ نامزد کریں۔ آپ نے فرمایا: کیا اس کی خواہش کی جارہی ہے؟اس نے کہا: جی ہاں، حضرت زبیر ؓ کی طرف لوگوں کا رجحان ہے۔ حضرت عثمان ؓ نے فرمایا: اللہ کی قسم!تم سب جانتے ہوکہ وہ تم میں اس منصب کے لیے بہتر اور لائق ہیں۔ آپ نے یہ بات تین مرتبہ دہرائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3718]
حدیث حاشیہ:
حضرت عثمان ؓ نے اپنے بعد حضرت عبدالرحمان بن عوف ؓ کے متعلق نامزدگی لکھوائی تھی۔
اپنے کاتب حمران سے کہا تھا کہ اسے محض لکھنا، کسی سے اس کاذکر نہ کرنا،لیکن اس نے حضرت عبدالرحمان بن عوف ؓ کو بتادیا،اس پر حضرت عثمان ؓ نارض ہوئے اور حمران کو مدینہ بدرکررکے بصرہ بھیج دیا۔
حضرت عبدالرحمان چھ ماہ بعد فوت ہوگئے۔
ان کا سن وفات 32ھ ہے۔
حضرت عثمان سے لوگوں کا نامزدگی کامطالبہ کرنا کسی ناراضی کی وجہ سے نہ تھا بلکہ مرض کی وجہ سے تھا کہ شایداس سے بچ نہ سکیں کیونکہ مرض نکسیر ابتدائی دور میں پھوٹی تھی،جبکہ ابھی تک کوئی فتنہ وفساد نہ اٹھا تھا۔
(فتح الباري: 103/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3718   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.