الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
The Virtues and Merits of The Companions of The Prophet
18. بَابُ ذِكْرُ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ:
18. باب: اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کا بیان۔
(18) Chapter. Narrations about Usama bin Zaid.
حدیث نمبر: 3736
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
وقال نعيم: عن ابن المبارك، اخبرنا معمر، عن الزهري، اخبرني مولى لاسامة بن زيد، ان الحجاج بن ايمن بن ام ايمن , وكان ايمن بن ام ايمن اخا اسامة لامه وهو رجل من الانصار فرآه ابن عمر لم يتم ركوعه ولا سجوده، فقال:" اعد".وَقَالَ نُعَيْمٌ: عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي مَوْلًى لِأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّ الْحَجَّاجَ بْنَ أَيْمَنَ بْنِ أُمِّ أَيْمَنَ , وَكَانَ أَيْمَنُ بْنُ أُمِّ أَيْمَنَ أَخَا أُسَامَةَ لِأُمِّهِ وَهُوَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَرَآهُ ابْنُ عُمَرَ لَمْ يُتِمَّ رُكُوعَهُ وَلَا سُجُودَهُ، فَقَالَ:" أَعِدْ".
اور نعیم نے کہا ان سے ابن مبارک نے بیان کیا، انہیں معمر نے خبر دی، انہیں زہری نے، انہیں اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کے ایک مولیٰ (حرملہ) نے خبر دی کہ حجاج بن ایمن بن ام ایمن کو عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے دیکھا (نماز میں) انہوں نے رکوع اور سجدہ پوری طرح نہیں ادا کیا، (ایمن ابن ام ایمن، اسامہ رضی اللہ عنہ کی ماں کی طرف سے بھائی تھے، ایمن رضی اللہ عنہ قبیلہ انصار کے ایک فرد تھے) تو ابن عمر رضی اللہ عنہما نے ان سے کہا کہ (نماز) دوبارہ پڑھ لو۔

The freed slave of Usama bin Zaid said, "Al-Hajjaj bin Aiman bin Um Aiman and Aiman Ibn Um Aiman was Usama's brother from the maternal side, and he was one of the Ansar. He was seen by Ibn 'Umar not performing his bowing and prostrations in a perfect manner. So Ibn 'Umar told him to repeat his prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 81


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3736  
3736. حضرت اسامہ بن زید ؓ کے مولی(حرملہ) سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ نے حجاج بن ایمن کو دیکھا جواُم ایمن ؓ کے پوتے تھے اور وہ دوران نماز میں رکوع و سجود پوری طرح نہیں کرتے تھے تو آپ نے فرمایا اپنی نماز دوبارہ پڑھو۔ واضح رہے کہ اُم ایمن ؓ کے بیٹے ایمن حضرت اسامہ ؓ کے مادری بھائی، انصار سے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3736]
حدیث حاشیہ:
حضرت ایمن ؓ کا پہلا خاوند عبید بن عمروبن ہلال تھا۔
اس سے حضرت ایمن پیدا ہوئے جنھوں نے غزوہ حنین میں شہادت پائی۔
اس کے بعد حضرت زید بن حارثہ ؓ نے ان سے نکاح کیا تو ان کے بطن سے حضرت اسامہ بن زید ؓ پیدا ہوئے اس طرح ایمن اور اسامہ دونوں مادری بھائی تھے۔
حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے جب حجاج بن ایمن کو دیکھا کہ وہ نماز میں کوتا ہی کر رہا ہے تو فرمایا:
نماز دوبارہ پڑھو کیونکہ تم نے دوران نماز میں رکوع و سجود پوری طرح ادا نہیں کیا،۔
چونکہ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے حضرت زید بن حارثہ اُم ایمن ؓ اور ان دونوں کی اولاد سے رسول اللہ ﷺ کی محبت دیکھی تھی تو اس پر قیاس کرتے ہوئے فرمایا:
اگر حجاج بن ایمن کو رسول اللہ ﷺ دیکھتے تو اس سے ضرورمحبت کرتے۔
اس سے بھی حضرت اسامہ ؓ اور ان کے خاندان کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3736   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.