الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
The Virtues and Merits of The Companions of The Prophet
18. بَابُ ذِكْرُ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ:
18. باب: اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کا بیان۔
(18) Chapter. Narrations about Usama bin Zaid.
حدیث نمبر: 3737
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
قال ابو عبد الله، وحدثني سليمان بن عبد الرحمن، حدثنا الوليد بن مسلم، حدثنا عبد الرحمن بن نمر، عن الزهري، حدثني حرملة مولى اسامة بن زيد، انه بينما هو مع عبد الله بن عمر إذ دخل الحجاج بن ايمن فلم يتم ركوعه ولا سجوده، فقال: اعد , فلما ولى، قال لي ابن عمر:" من هذا"، قلت: الحجاج بن ايمن بن ام ايمن، فقال ابن عمر:" لو راى هذا رسول الله صلى الله عليه وسلم لاحبه". فذكر حبه وما ولدته ام ايمن، قال: وحدثني بعض اصحابي , عن سليمان، وكانت حاضنة النبي صلى الله عليه وسلم.قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ، وحَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَمِرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ مَوْلَى أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّهُ بَيْنَمَا هُوَ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ إِذْ دَخَلَ الْحَجَّاجُ بْنُ أَيْمَنَ فَلَمْ يُتِمَّ رُكُوعَهُ وَلَا سُجُودَهُ، فَقَالَ: أَعِدْ , فَلَمَّا وَلَّى، قَالَ لِي ابْنُ عُمَرَ:" مَنْ هَذَا"، قُلْتُ: الْحَجَّاجُ بْنُ أَيْمَنَ بْنِ أُمِّ أَيْمَنَ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ:" لَوْ رَأَى هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأَحَبَّهُ". فَذَكَرَ حُبَّهُ وَمَا وَلَدَتْهُ أُمُّ أَيْمَنَ، قَالَ: وحَدَّثَنِي بَعْضُ أَصْحَابِي , عَنْ سُلَيْمَانَ، وَكَانَتْ حَاضِنَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) نے کہا کہ مجھ سے سلیمان بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا، کہا ہم سے ولید نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن نمر نے بیان کیا، ان سے زہری نے، ان سے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کے مولیٰ حرملہ نے بیان کیا کہ وہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر تھے کہ حجاج بن ایمن (مسجد کے) اندر آئے نہ انہوں نے رکوع پوری طرح ادا کیا تھا اور نہ سجدہ۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے ان سے فرمایا کہ نماز دوبارہ پڑھ لو۔ پھر جب وہ جانے لگے تو انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ یہ کون ہیں؟ میں نے عرض کیا حجاج بن ایمن ابن ام ایمن ہیں۔ اس پر آپ نے کہا اگر انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دیکھتے تو بہت عزیز رکھتے، پھر آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اسامہ رضی اللہ عنہ اور ام ایمن رضی اللہ عنہا کی تمام اولاد سے محبت کا ذکر کیا۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ مجھ سے میرے بعض اساتذہ نے بیان کیا اور ان سے سلیمان نے کہ ام ایمن رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گود لیا تھا۔

Harmala, the freed slave of Usama bin Zaid said that while he was in the company of 'Abdullah bin 'Umar, Al-Hajjaj bin Aiman came in and (while praying) he did not perform his bowing and prostrations properly. So Ibn 'Umar told him to repeat his prayer. When he went away, Ibn 'Umar asked me, "Who is he?" I said, "Al-Hajjaj bin Um Aiman." Ibn 'Umar said, "If Allah's Apostle saw him, he would have loved him." Then Ibn 'Umar mentioned the love of the Prophet for the children of Um Aiman. Sulaiman said that Um Aiman was one of the nurses of the Prophet.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 81


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3737  
3737. حضرت حرملہ، جو حضرت اسامہ بن زید ؓ کے آزاد کردہ غلام ہیں، سے روایت ہے، وہ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ کی خدمت میں حاضر تھے۔ اس دوران میں حجاج بن ایمن ؓ آیا اور اس نے نماز میں رکوع و سجود پوری طرح ادا نہ کیا تو حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے اسے فرمایا: اپنی نماز دوبارہ پڑھو۔ جب وہ واپس جانے لگا تو انھوں نے مجھ سے پوچھا: یہ کون ہے؟میں نے کہا: یہ حضرت ایمن ؓ ہیں۔ حضرت ابن عمر نے فرمایا: اگر اسے رسول اللہ ﷺ دیکھتے تو اس سے بہت محبت کرتے۔ پھر آپ نے حضرت اُم ایمن ؓ کی اولادسے آپ ﷺ کی محبت کے واقعات بیان کیے۔ امام بخاری ؒ بیان کرتے ہیں کہ میرے بعض ساتھیوں نے سلیمان سے بیان کیا کہ حضرت اُم یمن ؓ نے نبی ﷺ کو گودلیاتھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3737]
حدیث حاشیہ:
ایمن کے باپ یعنی ام ایمن کے پہلے خاوند کانام عبید اللہ بن عمر حبشی تھا، ایمن جنگ حنین میں شہید ہوچکے تھے، ان ہی ام ایمن ؓ کے بیٹے حضرت اسامہ ؓ ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3737   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3737  
3737. حضرت حرملہ، جو حضرت اسامہ بن زید ؓ کے آزاد کردہ غلام ہیں، سے روایت ہے، وہ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ کی خدمت میں حاضر تھے۔ اس دوران میں حجاج بن ایمن ؓ آیا اور اس نے نماز میں رکوع و سجود پوری طرح ادا نہ کیا تو حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے اسے فرمایا: اپنی نماز دوبارہ پڑھو۔ جب وہ واپس جانے لگا تو انھوں نے مجھ سے پوچھا: یہ کون ہے؟میں نے کہا: یہ حضرت ایمن ؓ ہیں۔ حضرت ابن عمر نے فرمایا: اگر اسے رسول اللہ ﷺ دیکھتے تو اس سے بہت محبت کرتے۔ پھر آپ نے حضرت اُم ایمن ؓ کی اولادسے آپ ﷺ کی محبت کے واقعات بیان کیے۔ امام بخاری ؒ بیان کرتے ہیں کہ میرے بعض ساتھیوں نے سلیمان سے بیان کیا کہ حضرت اُم یمن ؓ نے نبی ﷺ کو گودلیاتھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3737]
حدیث حاشیہ:
حضرت ایمن ؓ کا پہلا خاوند عبید بن عمروبن ہلال تھا۔
اس سے حضرت ایمن پیدا ہوئے جنھوں نے غزوہ حنین میں شہادت پائی۔
اس کے بعد حضرت زید بن حارثہ ؓ نے ان سے نکاح کیا تو ان کے بطن سے حضرت اسامہ بن زید ؓ پیدا ہوئے اس طرح ایمن اور اسامہ دونوں مادری بھائی تھے۔
حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے جب حجاج بن ایمن کو دیکھا کہ وہ نماز میں کوتا ہی کر رہا ہے تو فرمایا:
نماز دوبارہ پڑھو کیونکہ تم نے دوران نماز میں رکوع و سجود پوری طرح ادا نہیں کیا،۔
چونکہ حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ نے حضرت زید بن حارثہ اُم ایمن ؓ اور ان دونوں کی اولاد سے رسول اللہ ﷺ کی محبت دیکھی تھی تو اس پر قیاس کرتے ہوئے فرمایا:
اگر حجاج بن ایمن کو رسول اللہ ﷺ دیکھتے تو اس سے ضرورمحبت کرتے۔
اس سے بھی حضرت اسامہ ؓ اور ان کے خاندان کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3737   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.