الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
The Virtues and Merits of The Companions of The Prophet
30. بَابُ فَضْلِ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا:
30. باب: عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت کا بیان۔
(30) Chapter. The superiority of Aishah.
حدیث نمبر: 3769
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا آدم، حدثنا شعبة، قال: وحدثنا عمرو، اخبرنا شعبة، عن عمرو بن مرة، عن مرة، عن ابي موسى الاشعري رضي الله عنه , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" كمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا: مريم بنت عمران , وآسية امراة فرعون , وفضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام".حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: وحَدَّثَنَا عَمْرٌو، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَمَلَ مِنَ الرِّجَالِ كَثِيرٌ وَلَمْ يَكْمُلْ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا: مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ , وَآسِيَةُ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ , وَفَضْلُ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ".
ہم سے آدم نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا (امام بخاری رحمہ اللہ نے) اور ہم سے عمرو نے بیان کیا، کہا ہم کو شعبہ نے خبر دی، انہیں عمرو بن مرہ نے، انہیں مرہ نے اور انہیں ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مردوں میں تو بہت سے کامل پیدا ہوئے لیکن عورتوں میں مریم بنت عمران، فرعون کی بیوی آسیہ کے سوا اور کوئی کامل پیدا نہیں ہوئی، اور عائشہ کی فضیلت عورتوں پر ایسی ہے جیسے ثرید کی فضیلت بقیہ تمام کھانوں پر ہے۔

Narrated Abu Musa Al-Ash`ari: Allah's Apostle said, "Many amongst men attained perfection but amongst women none attained the perfection except Mary, the daughter of `Imran and Asiya, the wife of Pharaoh. And the superiority of `Aisha to other women is like the superiority of Tharid (i.e. an Arabic dish) to other meals."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 113

   صحيح البخاري3411عبد الله بن قيسكمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا آسية امرأة فرعون ومريم بنت عمران فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح البخاري5418عبد الله بن قيسكمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا مريم بنت عمران و آسية امرأة فرعون فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح البخاري3769عبد الله بن قيسكمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا مريم بنت عمران وآسية امرأة فرعون فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   صحيح مسلم6272عبد الله بن قيسكمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء غير مريم بنت عمران وآسية امرأة فرعون فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   جامع الترمذي1834عبد الله بن قيسكمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا مريم ابنة عمران وآسية امرأة فرعون فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام
   سنن ابن ماجه3280عبد الله بن قيسكمل من الرجال كثير ولم يكمل من النساء إلا مريم بنت عمران وآسية امرأة فرعون فضل عائشة على النساء كفضل الثريد على سائر الطعام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1834  
´ثرید کی فضیلت کا بیان۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں میں سے بہت سارے مرد درجہ کمال کو پہنچے ۱؎ اور عورتوں میں سے صرف مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی آسیہ درجہ کمال کو پہنچیں اور تمام عورتوں پر عائشہ کو اسی طرح فضیلت حاصل ہے جس طرح تمام کھانوں پر ثرید کو ۲؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأطعمة/حدیث: 1834]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
چنانچہ مردوں میں سے انبیاء،
رسل،
علما،
خلفاء،
اور اولیاء ہوئے۔

2؎:
ثرید:
اس کھانے کو کہتے ہیں جس میں گوشت کے ساتھ شوربے میں روٹی ملی ہوئی ہو۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1834   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3769  
3769. حضرت موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بہت سے مرد کمال کو پہنچے ہیں لیکن عورتوں میں صرف مریم بنت عمران ؑ اور فرعون کی بیوی آسیہ باکمال ہوئیں۔ اور تمام عورتوں پر عائشہ ؓ کی فضیلت ایسی ہے جیسے ثرید کو تمام کھانوں پر برتری حاصل ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3769]
حدیث حاشیہ:

ثرید یہ ہے کہ روٹی کے ٹکڑے گوشت میں بھگو دیے جائیں،روٹی کے بغیر صرف گوشت کو اور نہ گوشت کے بغیر صرف روٹی کے ٹکڑوں کو ثرید کہا جاتا ہے۔
یہ اس وقت کا نقشہ ہے جب گوشت کےہمراہ پکی ہوئی چیز بہت کم ملتی تھی اور اسے اعلیٰ کھانا شمار کیا جاتا تھا۔
آج بھی شکم سیری،لذت ونفع رسانی اور زودہضم ہونے میں اس کی کوئی نظیر نہیں بلکہ اطباء نے تو یہاں تک لکھا ہے کہ یہ کھانا بوڑھوں کو جوان بنادیتا ہے۔

اس حدیث میں جن فضائل کی طرف اشارہ ہے وہ دیگر عورتوں میں نہیں پائے جاتے۔
افضل الانبیاء ﷺ کی بیوی ہونا سب سے بڑی فضیلت ہے،یعنی رسول اللہ ﷺ کی خاص محبوبہ ہیں۔
سب سے زیادہ علم اور حسب ونسب میں بھی فوقیت رکھتی ہیں۔
حضرت خدیجہ ؓ اور فاطمہ ؓ میں دیگر وجوہ سے فضیلت پائی جاتی ہے لیکن وہ جامع حیثیت جس کی وجہ سے ثرید سے مشابہت ہوئی وہ کسی بیوی میں نہیں پائی جاتی،جس کی ہم آئندہ وضاحت کریں گے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3769   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.