الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
9. بَابُ دُعَاءُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصْلِحِ الأَنْصَارَ وَالْمُهَاجِرَةَ:
9. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دعا کرنا کہ (اے اللہ!) انصار اور مہاجرین پر اپنا کرم فرما۔
(9) Chapter. The invocation of the Prophet: “O Allah! Improve and make right the state of the Ansar and the Muhajirun (i.e., the emigrants).”
حدیث نمبر: 3797
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني محمد بن عبيد الله، حدثنا ابن ابي حازم، عن ابيه، عن سهل، قال: جاءنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن نحفر الخندق وننقل التراب على اكتادنا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اللهم لا عيش إلا عيش الآخره فاغفر للمهاجرين والانصار".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَهْلٍ، قَالَ: جَاءَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَحْفِرُ الْخَنْدَقَ وَنَنْقُلُ التُّرَابَ عَلَى أَكْتَادِنَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اللَّهُمَّ لَا عَيْشَ إِلَّا عَيْشُ الْآخِرَهْ فَاغْفِرْ لِلْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ".
مجھ سے محمد بن عبیداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن حازم نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے اور ان سے سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم خندق کھود رہے تھے اور اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا رہے تھے۔ اس وقت آپ نے یہ دعا فرمائی «اللهم لا عيش إلا عيش الآخره فاغفر للمهاجرين والأنصار‏"‏‏.» اے اللہ! آخرت کی زندگی کے سوا اور کوئی زندگی حقیقی زندگی نہیں، پس انصار اور مہاجرین کی تو مغفرت فرما۔

Narrated Sahl: Allah's Apostle came to us while we were digging the trench and carrying out the earth on our backs. Allah's Apostle then said, "O Allah ! There is no life except the life of the Hereafter, so please forgive the Emigrants and the Ansar."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 141

   صحيح البخاري4098سهل بن سعداللهم لا عيش إلا عيش الآخره فاغفر للمهاجرين والأنصار
   صحيح البخاري3797سهل بن سعداللهم لا عيش إلا عيش الآخره فاغفر للمهاجرين والأنصار
   صحيح البخاري6414سهل بن سعداللهم لا عيش إلا عيش الآخره فاغفر للأنصار والمهاجره
   صحيح مسلم4672سهل بن سعداللهم لا عيش إلا عيش الآخرة فاغفر للمهاجرين والأنصار
   جامع الترمذي3856سهل بن سعداللهم لا عيش إلا عيش الآخرة فاغفر للأنصار والمهاجره

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3856  
´ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
سہل بن سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، آپ خندق کھود رہے تھے اور ہم مٹی ڈھو رہے تھے، آپ نے ہمیں دیکھا تو فرمایا: «اللهم لا عيش إلا عيش الآخره فاغفر للأنصار والمهاجره» اے اللہ زندگی تو آخرت ہی کی زندگی ہے، تو انصار و مہاجرین کی مغفرت فرما ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3856]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
صاحب تحفہ الأحوذی نے اس حدیث پر (باب مناقب سہل بن سعد) کاعنوان لگایا ہے،
اور یہی مناسب ہے،
کہ اس حدیث کا تعلق ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے کسی طرح نہیں ہے،
اور اس میں تمام مہاجرین وانصار صحابہ کی منقبت کا بیان ہے،
جو خاص طور پر خندق کھودنے میں شریک تھے،
رضی اللہ عنہم اجمعین۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3856   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3797  
3797. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم خندق کھودنے میں مصروف تھے اور اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا رہے تھے۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ نے یہ دعا فرمائی: اے اللہ! آخرت کی زندگی کے علاوہ کوئی حقیقی زندگی نہیں۔ اے اللہ! تو انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3797]
حدیث حاشیہ:
یہ جنگ احزاب کا واقعہ ہے جس میں مسلمانوں نے کفار عرب کے لشکروں کی جو تعداد میں بہت تھے، اندرون شہر سے مدافعت کی تھی اور شہر کی حفاظت کے لیے اطراف شہر میں خندق کھودی گئی تھی، اسی لیے اسے جنگ خندق بھی کہا گیا ہے، تفصیلی بیان آگے آئے گا، اس میں انصار اور مہاجرین کی فضیلت ہے اور یہی ترجمۃ الباب ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3797   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3797  
3797. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم خندق کھودنے میں مصروف تھے اور اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا رہے تھے۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ نے یہ دعا فرمائی: اے اللہ! آخرت کی زندگی کے علاوہ کوئی حقیقی زندگی نہیں۔ اے اللہ! تو انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3797]
حدیث حاشیہ:

یہ غزوہ خندق کا واقعہ ہے جب قبائل مدینہ ٹوٹ پڑے تھے اندرون شہر کی حفاظت کے لیے خندق کھودی گئی۔
اس خندق کھودنے میں انصار اور مہاجرین نے حصہ لیا۔
اس وقت رسول اللہ ﷺ نے انصار اور مہاجرین کے لیے ڈھیروں دعائیں کیں۔
2ان تین روایات میں رسول اللہﷺ کے مختلف الفاظ بیان ہوئے ہیں۔
آپ نے مختلف مواقع پر مختلف دعائیں فرمائیں، چنانچہ کبھی فرمایا:
انھیں بخش دے۔
کبھی ان کی اصلاح کے لیے دعا فرمائی اور کبھی ان پر رحم و کرم کرنے کی دعا کی۔
اللہ تعالیٰ نے ان تمام دعاؤں کو شرف قبولیت سے نوازا۔
(فتح الباري: 150/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3797   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.