الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
16. بَابُ مَنَاقِبُ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
16. باب: ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے فضائل کا بیان۔
(16) Chapter. The virtues or Ubayy bin Kab.
حدیث نمبر: 3808
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا ابو الوليد، حدثنا شعبة، عن عمرو بن مرة، عن إبراهيم، عن مسروق، قال: ذكر عبد الله بن مسعود عند عبد الله بن عمرو، فقال: ذاك رجل لا ازال احبه سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:" خذوا القرآن من اربعة: من عبد الله بن مسعود فبدا به وسالم مولى ابي حذيفة ومعاذ بن جبل وابي بن كعب".حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: ذُكِرَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ عِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، فَقَالَ: ذَاكَ رَجُلٌ لَا أَزَالُ أُحِبُّهُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" خُذُوا الْقُرْآنَ مِنْ أَرْبَعَةٍ: مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ فَبَدَأَ بِهِ وَسَالِمٍ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ وَأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ".
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عمرو بن مرہ نے، ان سے ابراہیم نے، ان سے مسروق نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کی مجلس میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا ذکر آیا تو انہوں نے کہا کہ اس وقت سے ان کی محبت میرے دل میں بیٹھ گئی جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا کہ قرآن چار آدمیوں سے سیکھو، عبداللہ بن مسعود سے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کے نام سے ابتداء کی، اور ابوحذیفہ کے غلام سالم سے، معاذ بن جبل سے اور ابی بن کعب سے۔

Narrated Masruq: `Abdullah bin Masud was mentioned before `Abdullah bin `Amr who said, "That is a man I still love, as I heard the Prophet saying 'Learn the recitation of Qur'an from four from `Abdullah bin Mas`ud -- he started with him--Salim, the freed slave of Abu Hudaifa, Mu`adh bin Jabal and Ubai bin Ka`b."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 153

   صحيح البخاري3806عبد الله بن عمرواستقرئوا القرآن من أربعة من ابن مسعود وسالم
   صحيح البخاري3758عبد الله بن عمرواستقرئوا القرآن من أربعة من عبد الله بن مسعود فبدأ به وسالم مولى أبي حذيفة وأبي بن كعب ومعاذ بن جبل
   صحيح البخاري4999عبد الله بن عمروخذوا القرآن من أربعة من عبد الله بن مسعود وسالم ومعاذ بن جبل وأبي بن كعب
   صحيح البخاري3760عبد الله بن عمرواستقرئوا القرآن من أربعة من عبد الله بن مسعود وسالم مولى أبي حذيفة وأبي بن كعب ومعاذ بن جبل
   صحيح البخاري3808عبد الله بن عمروخذوا القرآن من أربعة من عبد الله بن مسعود فبدأ به وسالم مولى أبي حذيفة ومعاذ بن جبل وأبي بن كعب
   صحيح مسلم6334عبد الله بن عمروخذوا القرآن من أربعة من ابن أم عبد فبدأ به ومعاذ بن جبل وأبي بن كعب وسالم مولى أبي حذيفة
   صحيح مسلم6335عبد الله بن عمرواقرءوا القرآن من أربعة نفر من ابن أم عبد فبدأ به ومن أبي بن كعب ومن سالم مولى أبي حذيفة ومن معاذ بن جبل
   صحيح مسلم6338عبد الله بن عمرواستقرئوا القرآن من أربعة من ابن مسعود وسالم مولى أبي حذيفة وأبي بن كعب ومعاذ بن جبل
   جامع الترمذي3810عبد الله بن عمروخذوا القرآن من أربعة من ابن مسعود وأبي بن كعب ومعاذ بن جبل وسالم مولى أبي حذيفة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3810  
´عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن مجید چار لوگوں سے سیکھو: ابن مسعود، ابی بن کعب، معاذ بن جبل، اور سالم مولی ابی حذیفہ سے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3810]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مطلب یہ ہے کہ یہ چارصحابہ خاص طور پر قرآن کے نبی اکرمﷺ سے اخذ کرنے،
یاد کرنے،
بہتر طریقے سے ادا کرنے میں ممتاز تھے،
اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ان کے سوا دیگر صحابہ کو قرآن یاد ہی نہیں تھا،
اور اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ ان سے مروی قراءت کی ضرور ہی پابندی کی جائے،
کیونکہ عثمان رضی اللہ عنہ نے اعلی ترین مقصد کے تحت ایک قراءت کے سوا تمام قراءتوں کو ختم کرا دیا تھا (اس قراءتو ں سے مراد معروف سبعہ کی قراءتیں نہیں مراد صحابہ کے مصاحف ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3810   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3808  
3808. حضرت مسروق سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ عبداللہ بن عمرو ؓ کی مجلس میں حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کا ذکر ہوا تو آپ نے فرمایا کہ میں ان سے دیرینہ محبت رکھتا ہوں کیونکہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "قرآن مجید چار آدمیوں سے سیکھو: عبداللہ بن مسعود سے، آپ نے پہلے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کا نام ذکر فرمایا، ابوحذیفہ کے آزاد کردہ غلام سالم سے، معاذ بن جبل اور ابی بن کعب سے۔" [صحيح بخاري، حديث نمبر:3808]
حدیث حاشیہ:

حضرت ابی بن کعب ؓ کا تعلق نجار کے قبیلے سے ہے۔
بیعت عقبہ ثانیہ میں آپ موجود تھے۔
غزوہ بدر اور دیگرغزوات میں شرکت کی۔

مذکورہ حدیث کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق حضرت ابی بن کعب ؓ کو قرآن سنایا۔
یہ ان کی ایسی فضیلت ہے جس میں اور کوئی صحابی شریک نہیں۔
رسول اللہ ﷺ نے ان کی فضیلت ظاہر کرنے کے لیے انھیں قرآن سنایا تاکہ لوگوں کو ان سے قرآن پڑھنے کی رغبت ہو، چنانچہ ایسا ہی ہوا۔
وہ رسول اللہ ﷺ کے بعد قراءت قرآن میں مشہور امام ہوئے بلکہ یہ سید القراء کے لقب سے مشہور ہیں۔
(عمدة القاري: 520/1)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3808   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.