الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
52. بَابُ إِتْيَانِ الْيَهُودِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَدِمَ الْمَدِينَةَ:
52. باب: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو آپ کے پاس یہودیوں کے آنے کا بیان۔
(52) Chapter. The coming of the Jews to the Prophet on his arrival at Al-Madina.
حدیث نمبر: 3945
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني زياد بن ايوب، حدثنا هشيم، اخبرنا ابو بشر، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: هم اهل الكتاب جزءوه اجزاء فآمنوا ببعضه وكفروا ببعضه يعني قول الله تعالى: الذين جعلوا القرءان عضين سورة الحجر آية 91.حَدَّثَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: هُمْ أَهْلُ الْكِتَابِ جَزَّءُوهُ أَجْزَاءً فَآمَنُوا بِبَعْضِهِ وَكَفَرُوا بِبَعْضِهِ يَعْنِي قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَى: الَّذِينَ جَعَلُوا الْقُرْءَانَ عِضِينَ سورة الحجر آية 91.
مجھ سے زیاد بن ایوب نے بیان کیا کہا، ہم سے ہشیم نے بیان کیا کہا، ہم کو ابوبشر (جابر بن ابی وحشیہ) نے خبر دی، انہیں سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ وہ اہل کتاب ہی تو ہیں جنہوں نے آسمانی کتاب کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا، بعض باتوں پر ایمان لائے اور بعض باتوں کا انکار کیا۔

Narrated Ibn `Abbas: They, the people of the Scriptures, divided this Scripture into parts, believing in some portions of it and disbelieving the others. (See 15:91)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 281


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3945  
3945. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ اہل کتاب ہی تو ہیں جنہوں نے آسمانی کتاب کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا۔ وہ اس کے کچھ حصے پر ایمان لائے جبکہ کچھ حصے کا انکار کر دیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3945]
حدیث حاشیہ:
جیسے انہوں نے آنحضرت ﷺ کی نبوت کا انکار کیا۔
اس حدیث کی مناسبت باب سے مشکل ہے۔
عینی نے کہا اگلی حدیث میں اہل کتاب کا ذکر ہے، اسی مناسبت سے حضرت ابن عباس ؓ کا اثر بیان کردیا۔
یہودیوں کی جس بری خصلت کا یہاں ذکر ہوا یہی سب عام مسلمانوں میں بھی پیدا ہو چکی ہے کہ بعض آیتوں پر عمل کرتے ہیں اور عملاً بعض کو جھٹلا تے ہیں بعض سنتوں پر عمل کرتے ہیں بعض کی مخالفت کرتے ہیں۔
عام طور پر مسلمانوں کا یہی حال ہے آنحضرت ﷺ نے پہلے ہی فرما دیا تھا کہ میری امت بھی یہودیوں کے قدم بہ قدم چلے گی وہی حالت آج ہورہی ہے۔
رحم اللہ علینا
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3945   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3945  
3945. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ اہل کتاب ہی تو ہیں جنہوں نے آسمانی کتاب کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا۔ وہ اس کے کچھ حصے پر ایمان لائے جبکہ کچھ حصے کا انکار کر دیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3945]
حدیث حاشیہ:
قرآن کریم میں ہے:
جیسا کہ ہم نے عذاب تقسیم کرنے والوں پر نازل کیا۔
جنھوں نے(اپنے)
قرآن (تورات)
کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا۔
(الحجر: 90۔
91)

اس آیت کی تفسیر میں حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا:
اس سے مراد یہود نصاریٰ ہیں جنھوں نے اپنے قرآن، یعنی تورات وانجیل کے حصے بخرے کردیے، کچھ کو مانا اور کچھ کاانکار کردیا۔
اس حدیث میں اہل کتاب کے گندے کردار سے پردہ اٹھایا گیا ہے کہ انھوں نے اپنی کتاب کے ساتھ بہت ناروا سلوک کیا ہے، اس لیے یہ لوگ قابل اعتبار نہیں ہیں۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3945   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.