الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
حدیث نمبر: 3954
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثني إبراهيم بن موسى، اخبرنا هشام، ان ابن جريج اخبرهم، قال: اخبرني عبد الكريم، انه سمع مقسما مولى عبد الله بن الحارث يحدث، عن ابن عباس، انه سمعه يقول:" لا يستوي القاعدون من المؤمنين سورة النساء آية 95 عن بدر والخارجون إلى بدر".حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْكَرِيمِ، أَنَّهُ سَمِعَ مِقْسَمًا مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ يُحَدِّثُ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ:" لا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ سورة النساء آية 95 عَنْ بَدْرٍ وَالْخَارِجُونَ إِلَى بَدْرٍ".
ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا، ہم کو ہشام نے خبر دی، انہیں ابن جریج نے خبر دی، کہا کہ مجھے عبدالکریم نے خبر دی، انہوں نے عبداللہ بن حارث کے مولیٰ مقسم سے سنا، وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کرتے تھے، انہوں نے بیان کیا کہ (سورۃ نساء کی اس آیت سے) «لا يستوي القاعدون من المؤمنين‏» جہاد میں شرکت کرنے والے اور اس میں شریک نہ ہونے والے برابر نہیں ہو سکتے۔ وہ لوگ مراد ہیں جو بدر کی لڑائی میں شریک ہوئے اور جو اس میں شریک نہیں ہوئے۔

Narrated Ibn `Abbas: The believers who failed to join the Ghazwa of Badr and those who took part in it are not equal (in reward).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 290


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3954  
3954. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت کے متعلق فرمایا: مومنین میں سے جہاد سے بیٹھ رہنے والے (اور جہاد میں شرکت کرنے والے) برابر نہیں ہیں۔ اس سے وہ لوگ مراد ہیں جو بدر کی لڑائی میں شریک ہوئے اور جو اس میں شریک نہ ہوئے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3954]
حدیث حاشیہ:

اس آیت کریمہ میں اصحاب بدر کی بزرگی اور فضیلت بیان کی گئی ہے کہ ان کے مرتبے اور مقام کو کوئی نہیں پاسکتا، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اہل بدر سے فرمایا:
اے اہل بدر!تم جوچاہو کرو تمہارے لیے جنت واجب ہوچکی ہے۔
(صحیح البخاري، المغازی، حدیث: 3983)

حضرت ابن عباس ؓ کی مراد یہ ہے کہ مذکورہ آیت غزوہ بدر میں نازل ہوئی۔
امام بخاری ؒ کا رجحان بھی یہی معلوم ہوتاہے یہی وجہ ہے کہ انھوں نے اس حدیث کو غزوہ بدر میں بیان کیا ہے جبکہ دوسرے حضرات کا خیال ہے کہ مذکورہ آیت صرف اہل بدر کے متعلق نہیں بلکہ اس میں ایک قاعدہ بیان ہواہے جو اہل بدر کو بھی شامل ہے۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3954   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.