الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
5. بَابُ قَوْلِهِ: {عَسَى رَبُّهُ إِنْ طَلَّقَكُنَّ أَنْ يُبَدِّلَهُ أَزْوَاجًا خَيْرًا مِنْكُنَّ مُسْلِمَاتٍ مُؤْمِنَاتٍ قَانِتَاتٍ تَائِبَاتٍ عَابِدَاتٍ سَائِحَاتٍ ثَيِّبَاتٍ وَأَبْكَارًا} :
5. باب: آیت کی تفسیر ”اور اگر نبی تمہیں طلاق دیدے تو اس کا پروردگار تمہارے بدلے انہیں تم سے بہتر بیویاں دیدے گا، وہ اسلام لانے والیاں، پختہ ایمان والیاں، فرمانبرداری کرنے والیاں، توبہ کرنے والیاں، عبادت کرنے والیاں، روزہ رکھنے والیاں، رانڈ بیوہ بھی ہوں گی اور کنواریاں بھی ہوں گی“۔
(5) Chapter. “It may be, if he divorced you (all), that his Lord (Allah) will give him instead of you, wives better than you..." (V.66:5)
حدیث نمبر: 4916
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عمرو بن عون، حدثنا هشيم، عن حميد، عن انس، قال: قال عمر رضي الله عنه:" اجتمع نساء النبي صلى الله عليه وسلم في الغيرة عليه، فقلت لهن: عسى ربه إن طلقكن ان يبدله ازواجا خيرا منكن، فنزلت هذه الآية".حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:" اجْتَمَعَ نِسَاءُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْغَيْرَةِ عَلَيْهِ، فَقُلْتُ لَهُنَّ: عَسَى رَبُّهُ إِنْ طَلَّقَكُنَّ أَنْ يُبَدِّلَهُ أَزْوَاجًا خَيْرًا مِنْكُنَّ، فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ".
ہم سے عمرو بن عون نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا، ان سے حمید نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ عمر رضی اللہ عنہ نے کہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو غیرت دلانے کے لیے جمع ہو گئیں تو میں نے ان سے کہا اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم طلاق دے دیں تو ان کا پروردگار تمہارے بدلے میں انہیں تم سے بہتر بیویاں دیدے گا۔ چنانچہ یہ آیت نازل ہوئی «عسى ربه إن طلقكن» آخر تک۔

Narrated `Umar: The wives of the Prophet out of their jealousy, backed each other against the Prophet, so I said to them, "It may be, if he divorced you all, that Allah will give him, instead of you wives better than you." So this Verse was revealed. (66.5)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 438

   صحيح البخاري6684أنس بن مالكالشهر يكون تسعا وعشرين
   صحيح البخاري5289أنس بن مالكالشهر تسع وعشرون
   صحيح البخاري4483أنس بن مالكأما في رسول الله ما يعظ نساءه حتى تعظهن أنت فأنزل الله عسى ربه إن طلقكن أن يبدله أزواجا خيرا منكن مسلمات الآية
   صحيح البخاري5201أنس بن مالكالشهر تسع وعشرون
   صحيح البخاري4916أنس بن مالكاجتمع نساء النبي في الغيرة عليه فقلت لهن عسى ربه إن طلقكن أن يبدله أزواجا خيرا منكن فنزلت هذه الآية
   صحيح البخاري1911أنس بن مالكالشهر يكون تسعا وعشرين
   جامع الترمذي690أنس بن مالكالشهر تسع وعشرون
   سنن النسائى الصغرى3486أنس بن مالكالشهر تسع وعشرون

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4916  
4916. حضرت عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ازواج مطہرات نے نبی ﷺ کے خلاف غیرت کا رعب جمانے کے لیے باہمی اتفاق کر لیا تو میں نے ان سے کہا: اگر نبی تم کو طلاق دے دے تو بعید نہیں کہ اللہ تعالٰی تمہارے بدلے میں انہیں تم سے بہتر بیویاں عطا کر دے۔ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی (جو باب میں مذکور ہے۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:4916]
حدیث حاشیہ:

عائلی زندگی میں خانگی معاملات کے لیے بے لاگ احتساب کی یہ آخری صورت ہے جو ان آیات میں بیان کی گئی ہے۔
آخر ایسا کیوں نہ ہوتا! ازواج مطہرات رضوان اللہ عنھن اجمعین کوئی عام عورتیں نہ تھیں اور ان کے شوہر بھی کوئی عام انسان نہ تھے بلکہ وہ اس عظیم ہستی کی بیویاں تھیں جسے اللہ تعالیٰ نے انتہائی اہم ذمہ داری کے منصب پر مامورفرمایا تھا، جسے ہر وقت کفار و مشرکین اور آستین وقت کفار ومشرکین اور آستین کے سانپوں منافقین کے ساتھ مسلسل جہاد سے سابقہ درپیش تھا۔
ایسے حالات میں ان کے خلاف باہمی اتفاق سے منصوبہ سازی کی قطعاً گنجائش نہ تھی کہ ہمارے شوہر نامدار فلاں بیوی کو زیادہ وقت دیتے ہیں اور اس کے پاس شہد نوش کرتے ہیں، پھر انھیں اللہ تعالیٰ کی ایک حلال کردہ چیز کو اپنے آپ پر حرام قرار دینے کے لیے مجبور کر دیا جائے۔
ان کے گرد گھیرا اس قدر تنگ کر دیا جائے کہ وہ ہستی ان سب سے الگ ہوکر ایک بالاخانہ میں خلوت گزینی پر مجبور ہو جائے۔

اللہ تعالیٰ نے صاف کہہ دیا کہ تمھیں اس گمان میں نہیں رہنا چاہیے کہ آخر مرد کو بیویوں کی ضرورت تو ہوتی ہے اور ہم سے بہتر عورتیں کہاں ہیں، اس لیے اگر ہم دباؤ ڈالیں گی تو سب باتیں منظور کرلی جائیں گی، اللہ تعالیٰ اس بات پر قادر ہے کہ وہ تم سے بہتر بیویاں انھیں عنایت کر دے، پھر بہتر بیویوں کے انتخاب کے لیے عالمہ، فاضلہ، حافظہ اورقاریہ نہیں بلکہ ان کے اخلاق و کردار کو سامنے رکھا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4916   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.