الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
حدیث نمبر: 4931
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبدة بن عبد الله، اخبرنا يحيى بن آدم، عن إسرائيل، عن منصور بهذا، وعن إسرائيل، عن الاعمش، عن إبراهيم، عن علقمة، عن عبد الله مثله، وتابعه اسود بن عامر، عن إسرائيل، وقال حفص، وابو معاوية، وسليمان بن قرم، عن الاعمش، عن إبراهيم، عن الاسود، قال يحيى بن حماد: اخبرنا ابو عوانة، عن مغيرة، عن إبراهيم، عن علقمة، عن عبد الله،وقال ابن إسحاق، عن عبد الرحمن بن الاسود، عن ابيه، عن عبد الله.حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا، وَعَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِثْلَهُ، وَتَابَعَهُ أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، وَقَالَ حَفْصٌ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، وَسُلَيْمَانُ بْنُ قَرْمٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، قَالَ يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ: أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ،وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ.
ہم سے عبدہ بن عبداللہ خزاعی نے بیان کیا، کہا ہم کو یحییٰ بن آدم نے خبر دی، انہیں اسرائیل نے، انہیں منصور نے یہی حدیث اور اسرائیل نے اس حدیث کو اعمش سے، انہوں نے ابراہیم سے، انہوں نے علقمہ سے، انہوں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے بھی روایت کیا ہے اور یحییٰ بن آدم کے ساتھ اس حدیث کو اسود بن عامر نے اسرائیل سے روایت کی اور حفص بن غیاث اور ابومعاویہ اور سلیمان بن قرم نے اعمش سے، انہوں نے ابراہیم سے، انہوں نے اسود سے روایت کیا اور یحییٰ بن حماد (شیخ بخاری) نے کہا ہم کو ابوعوانہ نے خبر دی، انہوں نے مغیرہ بن مقسم سے، انہوں نے ابراہیم سے، انہوں نے علقمہ سے، انہوں نے عبداللہ بن مسعود سے اور محمد بن اسحاق نے اس حدیث کو عبدالرحمٰن بن اسود سے روایت کیا، انہوں نے اپنے والد اسود سے، انہوں نے عبداللہ بن مسعود سے بیان کیا۔

Narrated `Abdullah: (Similarly--as no. 452 above.)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 453

   صحيح البخاري3317عبد الله بن مسعودنزلت والمرسلات عرفا فإنا لنتلقاها من فيه إذ خرجت حية من جحرها فابتدرناها لنقتلها فسبقتنا فدخلت جحرها قال رسول الله وقيت شركم كما وقيتم شرها
   صحيح البخاري4931عبد الله بن مسعودنزلت عليه والمرسلات فتلقيناها من فيه وإن فاه لرطب بها خرجت حية قال رسول الله عليكم اقتلوها فابتدرناها فسبقتنا قال وقيت شركم كما وقيتم شرها
   صحيح البخاري4934عبد الله بن مسعودنزلت عليه والمرسلات فإنه ليتلوها وإني لأتلقاها من فيه وإن فاه لرطب بها وثبت علينا حية قال النبي اقتلوها فابتدرناها فذهبت قال النبي وقيت شركم كما وقيتم شرها
   صحيح البخاري4930عبد الله بن مسعودأنزلت عليه والمرسلات وإنا لنتلقاها من فيه خرجت حية فابتدرناها فسبقتنا فدخلت جحرها قال رسول الله وقيت شركم كما وقيتم شرها
   صحيح البخاري1830عبد الله بن مسعودنحن مع النبي في غار بمنى إذ نزل عليه والمرسلات
   صحيح مسلم5835عبد الله بن مسعودأنزلت عليه والمرسلات عرفا فنحن نأخذها من فيه رطبة خرجت علينا حية قال اقتلوها فابتدرناها لنقتلها فسبقتنا قال رسول الله وقاها الله شركم كما وقاكم شرها
   سنن النسائى الصغرى2886عبد الله بن مسعودنزلت والمرسلات عرفا خرجت حية قال رسول الله اقتلوها فابتدرناها فدخلت في جحرها
   مسندالحميدي106عبد الله بن مسعودلقد وقيتم شرها، ووقيت شركم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4931  
4931. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ ہی سے ایک دوسری سند سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ایک غار میں تھے کہ آپ پر سورہ "وَٱلْمُرْسَلَـٰتِ" نازل ہوئی۔ ہم نے اس کو آپ کے مبارک دہن سے یاد کر لیا۔ ابھی اس کی قراءت سے آپ کے منہ کی تازگی ختم نہیں ہوئی تھی کہ ایک سانپ نکل آیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اسے زندہ نہ چھوڑو۔ ہم اسے مارنے کے لیے اس کی طرف دوڑے لیکن وہ ہم سے بچ نکلا تو آپ ﷺ نے فرمایا: وہ تمہارے شر سے بچ گیا جس طرح تم اس کے شر سے محفوظ رہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4931]
حدیث حاشیہ:

ایک روایت میں ہے کہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا:
سانپ کی رات حرا پہاڑی پر سورہ مرسلات نازل ہوئی۔
لوگوں نے پوچھا:
سانپ کی رات سے کیا مراد ہے؟انھوں نے فرمایا:
اس رات ایک سانپ نکل آیا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اسے مار ڈالو۔
"لیکن وہ ایک بل میں گھس گیا۔
آپ نے فرمایا:
"اسے نظر انداز کردو۔
"(فتح الباری: 8/877۔
)


اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جب یہ واقعہ پیش آیاتو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت حرا پہاڑی پر تھے حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ جس واقعے میں منیٰ کی صراحت ہے وہ صحیح ہے۔
"(فتح الباری: 8/876۔
)

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منیٰ میں احرام والے شخص کو سانپ مارنے کا حکم دیا تھا۔
(صحیح مسلم السلام حدیث 5837۔
(2235)
ممکن ہے کہ یہ وہی واقعہ ہو جس کا ذکر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی پیش کردہ احادیث میں ہے بہر حال امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ ان احادیث سے اس سورت کا محل نزول بتانا چاہتے ہیں۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4931   

حدیث نمبر: 4931M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا قتيبة، حدثنا جرير، عن الاعمش، عن إبراهيم، عن الاسود، قال: قال عبد الله: بينا نحن مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في غار، إذ نزلت عليه والمرسلات فتلقيناها من فيه وإن فاه لرطب بها، إذ خرجت حية، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" عليكم اقتلوها"، قال: فابتدرناها فسبقتنا، قال: فقال:" وقيت شركم كما وقيتم شرها".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: بَيْنَا نَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَارٍ، إِذْ نَزَلَتْ عَلَيْهِ وَالْمُرْسَلَاتِ فَتَلَقَّيْنَاهَا مِنْ فِيهِ وَإِنَّ فَاهُ لَرَطْبٌ بِهَا، إِذْ خَرَجَتْ حَيَّةٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" عَلَيْكُمُ اقْتُلُوهَا"، قَالَ: فَابْتَدَرْنَاهَا فَسَبَقَتْنَا، قَالَ: فَقَالَ:" وُقِيَتْ شَرَّكُمْ كَمَا وُقِيتُمْ شَرَّهَا".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، ان سے اعمش نے، ان سے ابراہیم نے، ان سے اسود نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غار میں تھے کہ آپ پر سورۃ والمرسلات نازل ہوئی۔ ہم نے اسے آپ کے منہ سے یاد کر لیا۔ اس وحی سے آپ کے دہن مبارک کی تازگی ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ اتنے میں ایک سانپ نکل پڑا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے زندہ نہ چھوڑو۔ بیان کیا کہ ہم اس کی طرف بڑھے لیکن وہ نکل گیا۔ اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اس کے شر سے بچ گئے اور وہ تمہارے شر سے بچ گیا۔

Narrated `Abdullah: While we were with Allah's Messenger in a cave, Surat "Wal Mursalat" was revealed to him and we received it directly from his mouth as soon as he had received the revelation. Suddenly a snake came out and Allah's Messenger said, "Get at it and kill it!" We ran to kill it but it outstripped us. Allah's Apostle said, "It has escaped your evil, as you too, have escaped its."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 454



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.