الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: کھانوں کے بیان میں
The Book of Foods (Meals)
30. بَابُ ذِكْرِ الطَّعَامِ:
30. باب: کھانے کا بیان۔
(30) Chapter. The mention of food.
حدیث نمبر: 5429
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا ابو نعيم، حدثنا مالك، عن سمي، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" السفر قطعة من العذاب يمنع احدكم نومه وطعامه، فإذا قضى نهمته من وجهه فليعجل إلى اهله".حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" السَّفَرُ قِطْعَةٌ مِنَ الْعَذَابِ يَمْنَعُ أَحَدَكُمْ نَوْمَهُ وَطَعَامَهُ، فَإِذَا قَضَى نَهْمَتَهُ مِنْ وَجْهِهِ فَلْيُعَجِّلْ إِلَى أَهْلِهِ".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، کہا ہم سے مالک نے بیان کیا، ان سے سمی نے، ان سے صالح نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے، جو انسان کو سونے اور کھانے سے روک دیتا ہے۔ پس جب کسی شخص کی سفری ضرورت حسب منشا پوری ہو جائے تو اسے جلد ہی گھر واپس آ جانا چاہیئے۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Traveling is a kind of torture, as it prevents one from sleeping and eating! So when one has finished his job, he should return quickly to his family."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 65, Number 340

   صحيح البخاري5429عبد الرحمن بن صخرالسفر قطعة من العذاب
   صحيح البخاري3001عبد الرحمن بن صخرالسفر قطعة من العذاب
   صحيح البخاري1804عبد الرحمن بن صخرالسفر قطعة من العذاب
   صحيح مسلم4961عبد الرحمن بن صخرالسفر قطعة من العذاب
   سنن ابن ماجه2882عبد الرحمن بن صخرالسفر قطعة من العذاب
   المعجم الصغير للطبراني1181عبد الرحمن بن صخر السفر قطعة من العذاب يمنع أحدكم نومه وطعامه وشرابه ولذته ، فإذا فرغ أحدكم من حاجته فليعجل إلى أهله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2882  
´حج کے لیے نکلنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے، وہ تمہارے سونے، اور کھانے پینے (کی سہولتوں) میں رکاوٹ بنتا ہے، لہٰذا تم میں سے کوئی جب اپنے سفر کی ضرورت پوری کر لے، تو جلد سے جلد اپنے گھر لوٹ آئے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 2882]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
سفر میں کئی طرح کی تکالیف اور مشقت ہوتی ہے جب کہ گھر کی راحت وآرام اللہ کا احسان ہے اس لیے کسی معقول سبب کے بغیر خواہ مخواہ ادھر ادھر گھومنا مناسب نہیں۔

(2)
محض تفریح کے طور پر طویل سفر کرنا ایک فضول مشغلہ ہے جو وقت اور دولت کا ضیاع ہے خاص طور پر غیر مسلم ممالک میں جہاں جاہلی تہذیب تمام قباحتوں کے ساتھ پوری قوت سے اثر انداز ہوتی ہے۔
بلاضرورت وہاں کا سفر کرکے اپنے ایمان اور عفت کو خطرے میں ڈالنا محض حماقت ہے۔

(3)
شرعی طور پر جائز مقاصد کے لیے سفر کرنا جائز ہی نہیں مستحسن بھی ہے بلکہ بعض اوقات فرض بھی ہوجاتا ہے مثلاً فرض حج و عمرہ کی ادائیگی کے لیے یا ایسے علم کے حصول کے لیے جو وطن میں دستیاب نہیں۔
اس کے علاوہ کسی بھی جائز مقصد کے لیے سفر کرنا درست ہے مثلاً:
مسجد حرام، مسجد نبوی یا مسجد اقصی کی زیارت کے لیے اسی طرح کسی نیک آدمی یا رشتہ دار وں اور دوستوں سے ملاقات کے لیے اور تجارت وملازمت وغیرہ کے لیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2882   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5429  
5429. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا نبی ﷺ نے فرمایا: سفر تو عذاب کا ایک ٹکڑا ہے جو تمہاری نیند اور کھانے کو روک دیتا ہے اس لیے جب تم میں سے کوئی دوران سفر میں اپنی حاجت پوری کرلے تو جلد اپنے گھر لوٹ آئے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5429]
حدیث حاشیہ:
پہلے زمانوں میں سفر واقعی نمونہ سقر ہوتا تھا مگر آج کے حالات بدل گئے ہیں پھربھی سفر میں تکلیف ہوتی ہے۔
اس لیے حدیث ہذا کا حکم آج بھی باقی ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5429   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5429  
5429. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا نبی ﷺ نے فرمایا: سفر تو عذاب کا ایک ٹکڑا ہے جو تمہاری نیند اور کھانے کو روک دیتا ہے اس لیے جب تم میں سے کوئی دوران سفر میں اپنی حاجت پوری کرلے تو جلد اپنے گھر لوٹ آئے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5429]
حدیث حاشیہ:
(1)
زمانۂ قدیم میں واقعی سفر عذاب کا نمونہ ہوتا تھا۔
لیکن اس دور میں بہت سی سہولیات دوران سفر میں میسر ہوتی ہیں لیکن اس کے باوجود سفر اپنا حق وصول کر کے رہتا ہے اور تکلیف محسوس ہوتی ہے، خواہ ہوائی جہاز ہی پر سفر کیوں نہ کیا جائے، نیز دوران سفر میں انسان جمعہ، جماعت اور اہل و عیال کے حقوق واجبہ سے محروم رہتا ہے۔
(2)
اس حدیث میں یہ اشارہ ہے کہ دنیا میں رہتے ہوئے انسان کو اتنا ضرور کھانا چاہیے جس سے جسم اور روح کا رشتہ قائم رہے اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرنے میں اسے سہولت رہے۔
(فتح الباري: 687/9)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5429   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.