الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: مشروبات کے بیان میں
The Book of Drinks
9. بَابُ نَقِيعِ التَّمْرِ مَا لَمْ يُسْكِرْ:
9. باب: کھجور کا شربت یعنی نبیذ جب تک نشہ آور نہ ہو پینا جائز ہے۔
(9) Chapter. (One can drink) date-syrup as long as it does not intoxicate (not fermented).
حدیث نمبر: 5597
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا يحيى بن بكير، حدثنا يعقوب بن عبد الرحمن القاري، عن ابي حازم، قال: سمعت سهل بن سعد الساعدي، ان ابا اسيد الساعدي، دعا النبي صلى الله عليه وسلم لعرسه، فكانت امراته خادمهم يومئذ وهي العروس، فقالت: ما تدرون ما انقعت لرسول الله صلى الله عليه وسلم انقعت، له تمرات من الليل في تور.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، أَنَّ أَبَا أُسَيْدٍ السَّاعِدِيَّ، دَعَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُرْسِهِ، فَكَانَتِ امْرَأَتُهُ خَادِمَهُمْ يَوْمَئِذٍ وَهِيَ الْعَرُوسُ، فَقَالَتْ: مَا تَدْرُونَ مَا أَنْقَعْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْقَعْتُ، لَهُ تَمَرَاتٍ مِنَ اللَّيْلِ فِي تَوْرٍ.
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے یعقوب بن عبدالرحمٰن القاری نے بیان کیا، ان سے ابوحازم نے، انہوں نے سہیل بن سعد سے سنا کہ ابواسید ساعدی رضی اللہ عنہ نے اپنے ولیمہ کی دعوت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دی، اس دن ان کی بیوی (ام اسید سلامہ) ہی مہمانوں کی خدمت کر رہی تھیں۔ زوجہ ابواسید نے کہا تم جانتے ہو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کس چیز کا شربت تیار کیا تھا پتھر کے کونڈے میں رات کے وقت کچھ کھجوریں بھگو دی تھیں اور دوسرے دن صبح کو آپ کو پلا دی تھی۔

Narrated Sahl bin Sa`d: Abu Usaid As Sa`idi invited the Prophet to his wedding banquet. At that time his wife was serving them and she was the bride. She said, ''Do you know what (kind of syrup) I soaked (made) for Allah's Apostle? I soaked some dates in water in a Tur (bowl) overnight. '
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 69, Number 502

   صحيح البخاري6685سهل بن سعدأنقعت له تمرا في تور من الليل حتى أصبح عليه فسقته إياه
   صحيح البخاري5597سهل بن سعدأنقعت له تمرات من الليل في تور
   صحيح البخاري5176سهل بن سعدأنقعت له تمرات من الليل فلما أكل سقته إياه
   صحيح البخاري5183سهل بن سعدأنقعت له تمرات من الليل في تور
   صحيح البخاري5182سهل بن سعدبلت تمرات في تور من حجارة من الليل فلما فرغ النبي من الطعام أماثته له فسقته تتحفه بذلك
   صحيح البخاري5591سهل بن سعدأنقعت له تمرات من الليل في تور
   صحيح مسلم5233سهل بن سعدأنقعت له تمرات من الليل في تور فلما أكل سقته إياه
   سنن ابن ماجه1912سهل بن سعدأنقعت تمرات من الليل فلما أصبحت صفيتهن فأسقيتهن إياه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1912  
´ولیمہ کا بیان۔`
سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابواسید ساعدی رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی شادی میں بلایا، تو سب لوگوں کی خدمت دلہن ہی نے کی، وہ دلہن کہتی ہیں: جانتے ہو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا پلایا؟ میں نے چند کھجوریں رات کو بھگو دی تھیں، صبح کو میں نے ان کو صاف کیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کا شربت پلایا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1912]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
ولیمے کے لیے اپنی طاقت کے مطابق اہتمام کرنا چاہیے۔
اگر کوئی شخص معمولی دعوت ہی کر سکتا ہو تو اس کو قرض لے کر پر تکلف دعوت کرنے کی ضرورت نہیں۔

(2)
ہرشخص کی دعوت قبول کرنی چاہیے، خواہ وہ غریب ہو یا امیر۔

(3)
عورت مہمانوں کی خدمت کر سکتی ہے اگرچہ وہ محرم نہ ہوں بشرطیکہ شرعی پردے کا خیال رکھا جائے۔

(4)
کجھوروں کو پانی میں بھگو کر جو شربت بنایا جاتا ہے اسے نبیذ کہتے ہیں۔
اس میں نشہ نہیں ہوتا اس طرح کا شربت منقی پانی میں رات بھر بھگو کر بھی بنایا جاتا ہے۔
اگر اسے مناسب مدت سے زیادہ رکھا جائے تو اس میں نشہ پیدا ہو جاتا ہے، اس وقت اس کا پینا حرام ہے۔
اس کی علامت یہ ہے کہ شربت پر جھاگ پیدا ہو جاتا ہے اور اس کا ذائقہ میٹھے کے بجائے کڑوا ہو جاتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1912   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5597  
5597. سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابو اسید ساعدی رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ کو اپنے ولیمے میں شمولیت کی دعوت دی۔ اس دن کی بیوی مہمانوں کی خدمت کر رہی تھیں جبکہ وہ خود دلہن تھی۔ اس نے کہا: تم جانتے ہو کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے لیے کس چیز کا شربت تیار کیا تھا؟ میں نے رات ہی کو آپ ﷺ کے لیے کھجوریں ایک پتھر کے برتن میں بھگو دی تھیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5597]
حدیث حاشیہ:
بعض اہل علم نے کھجوروں سے تیار کی ہوئی نبیذ کو مکروہ خیال کیا ہے۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے ان کی تردید میں یہ عنوان قائم کیا ہے۔
جن حضرات نے اسے ناپسند کیا ہے وہ اس امر پر محمول ہو گا کہ جس میں کافی تغیر آ چکا ہو اور نشہ آور ہونے کے قریب ہو۔
بہرحال کھجوروں کا نبیذ استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ وہ نشہ آور نہ ہو۔
اگرچہ حدیث میں اس کے نشہ آور ہونے یا نہ ہونے کا کوئی ذکر نہیں، تاہم رات کے آغاز سے لے کر دوپہر دن تک اس میں کسی قسم کا جوش نہیں آتا اور نہ اس میں ترشی ہی پیدا ہوتی ہے، لہذا اس قسم کا مشروب پینے کی شرعاً اجازت ہے۔
(فتح الباري: 79/10)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5597   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.