الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
The Book of Medicine
10. بَابُ السَّعُوطِ بِالْقُسْطِ الْهِنْدِيِّ الْبَحْرِيِّ:
10. باب: قسط ہندی اور قسط بحری یعنی کوٹ جو سمندر سے نکلتا ہے اس کا نام لینا۔
(10) Chapter. To sniff the Indian and sea Qust (kind of incense).
حدیث نمبر: Q5692
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وهو الكست مثل الكافور والقافور مثل كشطت وقشطت نزعت وقرا عبد الله قشطتوَهُوَ الْكُسْتُ مِثْلُ الْكَافُورِ وَالْقَافُورِ مِثْلُ كُشِطَتْ وَقُشِطَتْ نُزِعَتْ وَقَرَأَ عَبْدُ اللَّهِ قُشِطَتْ
‏‏‏‏ اسے «كست» بھی کہتے ہیں جیسے «كافور» کو «قافور» اور قرآن میں بھی سورۃ التکویر میں «كشطت» اور «قشطت‏.‏» دونوں قرآت ہیں۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے «قشطت‏.‏» سے پڑھا ہے۔

حدیث نمبر: 5692
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا صدقة بن الفضل، اخبرنا ابن عيينة، قال: سمعت الزهري، عن عبيد الله، عن ام قيس بنت محصن قالت: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:" عليكم بهذا العود الهندي، فإن فيه سبعة اشفية: يستعط به من العذرة، ويلد به من ذات الجنب".حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" عَلَيْكُمْ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ، فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ: يُسْتَعَطُ بِهِ مِنَ الْعُذْرَةِ، وَيُلَدُّ بِهِ مِنْ ذَاتِ الْجَنْبِ".
ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا، کہا ہم کو ابن عیینہ نے خبر دی، کہا میں نے زہری سے سنا، انہوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے کہ ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم لوگ اس عود ہندی ( «كست») کا استعمال کیا کرو کیونکہ اس میں سات بیماریوں کا علاج ہے۔ حلق کے درد میں اسے ناک میں ڈالا جاتا ہے، پسلی کے درد میں چبائی جاتی ہے۔

Narrated Um Qais bint Mihsan: I heard the Prophet saying, "Treat with the Indian incense, for it has healing for seven diseases; it is to be sniffed by one having throat trouble, and to be put into one side of the mouth of one suffering from pleurisy."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 596

   صحيح البخاري5715آمنة بنت محصنعلام تدغرن أولادكن بهذا العلاق عليكم بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب
   صحيح البخاري5713آمنة بنت محصنعلام تدغرن أولادكن بهذا العلاق عليكن بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب يسعط من العذرة ويلد من ذات الجنب
   صحيح البخاري5692آمنة بنت محصنعليكم بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية يستعط به من العذرة ويلد به من ذات الجنب ودخلت على النبي بابن لي لم يأكل الطعام فبال عليه فدعا بماء فرش عليه
   صحيح البخاري5718آمنة بنت محصنعلام تدغرون أولادكم بهذه الأعلاق عليكم بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب
   صحيح مسلم5763آمنة بنت محصنعلامه تدغرن أولادكن بهذا العلاق عليكن بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب يسعط من العذرة ويلد من ذات الجنب
   صحيح مسلم5764آمنة بنت محصنعلامه تدغرن أولادكن بهذا الإعلاق عليكم بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب ابنها بال في حجر رسول الله فدعا رسول الله بماء فنضحه على بوله ولم يغسله غسلا
   سنن أبي داود3877آمنة بنت محصنعلام تدغرن أولادكن بهذا العلاق عليكن بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب يسعط من العذرة ويلد من ذات الجنب
   سنن ابن ماجه3468آمنة بنت محصنعليكم بالعود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب
   سنن ابن ماجه3462آمنة بنت محصنعلام تدغرن أولادكن بهذا العلاق عليكم بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية يسعط به من العذرة ويلد به من ذات الجنب
   مسندالحميدي346آمنة بنت محصندخلت على رسول الله صلى الله عليه وسلم بابن لي لم يأكل الطعام فبال عليه فدعا رسول الله صلى الله عليه وسلم بماء فرشه عليه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3462  
´حلق کے ورم کی دوا کا بیان اور حلق دبانے کی ممانعت۔`
ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اپنے بچے کو لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی، اور اس سے پہلے میں نے «عذرہ» ۱؎ (ورم حلق) کی شکایت سے اس کا حلق دبایا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: آخر کیوں تم لوگ اپنے بچوں کے حلق دباتی ہو؟ تم یہ عود ہندی اپنے لیے لازم کر لو، اس لیے کہ اس میں سات بیماریوں کا علاج ہے، اگر «عذرہ» ۱؎ (ورم حلق) کی شکایت ہو تو اس کو ناک ٹپکایا جائے، اور اگر «ذات الجنب» ۲؎ (نمونیہ) کی شکایت ہو تو اسے منہ سے پلایا جائے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3462]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
عذرہ ایک بیماری ہے۔
جوبچوں کو ہوتی ہے۔
جس میں گلے کے غدود پھول جاتے ہیں۔
اور بچہ تکلیف محسوس کرتاہے۔
ہمارے ہاں اس کاعلاج ان غدودوں کو دبا کر کردیا جاتاہے۔
جو ایک تکلیف دہ علاج ہے۔
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے عذرہ کا مطبلھاۃ بیان کیا ہے۔
جوحلق میں اوپر کی طرف لٹکا ہوا گوشت کا ٹکڑا ہوتا ہے۔
اور فرمایا:
اعلاق کا مطلب کوے کو انگلی سے دبانا ہے۔ (فتح الباری 10 /207)

(2)
اگر آسان علاج ممکن ہو تو ایسے علاج سے پرہیز کرناچاہیے۔
جس سے مریض کو زیادہ تکلیف ہو۔

(3)
عودہندی (قسط)
بہت سی بیماریوں کاعلاج ہے۔
تفصیل کےلئے طب نبوی کے موضوع پر لکھی ہوئی کتابوں کا مطالعہ کیا جائے۔
لدود کا مطلب منہ میں ایک جانب دوا ڈالنا ہے۔
ذات الجنب کی بیماری میں عود ہندی کو اس انداز سے پلایا جاتا ہے۔

(5)
سعوط (ناک میں دوا ٹپکانا)
بھی ایک طریقہ علاج ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3462   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3877  
´انگلی سے بچوں کے حلق دبانے کا بیان۔`
ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے بچے کو لے کر آئی، کوا بڑھ جانے کی وجہ سے میں نے اس کے حلق کو دبا دیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تم اپنے بچوں کے حلق کس لیے دباتی ہو؟ تم اس عود ہندی کو لازماً استعمال کرو کیونکہ اس میں سات بیماریوں سے شفاء ہے جس میں ذات الجنب (نمونیہ) بھی ہے، کوا بڑھنے پر ناک سے دوا داخل کی جائے، اور ذات الجنب میں «لدود» ۱؎ بنا کر پلایا جائے۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: «عود» سے مراد «قسط» ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الطب /حدیث: 3877]
فوائد ومسائل:
بچوں کو بالعموم کوا گرنے یا گلے پڑنے کی تکلیف ہو تی رہتی ہے۔
طبِ نبوی میں اس کا علاج قسط ہے۔
قسط کو ہندی میں کٹ اور لاطینی میں اسے (Costas Arabicus) کہتے ہیں۔
یہ نہایت خوشبودار اور چویل بوٹی کی جڑ ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3877   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.