الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: لباس کے بیان میں
The Book of Dress
68. بَابُ الْجَعْدِ:
68. باب: گھونگھریالے بالوں کا بیان۔
(68) Chapter. The curly hair.
حدیث نمبر: 5911
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
وقال ابو هلال 9، حدثنا قتادة، عن انس، او جابر بن عبد الله،" كان النبي صلى الله عليه وسلم ضخم الكفين والقدمين لم ار بعده شبها له".وَقَالَ أَبُو هِلَالٍ 9، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، أَوْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ،" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَخْمَ الْكَفَّيْنِ وَالْقَدَمَيْنِ لَمْ أَرَ بَعْدَهُ شَبَهًا لَهُ".
اور ابوہلال نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے بیان کیا اور ان سے انس رضی اللہ عنہ یا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلیاں اور قدم بھرے ہوئے تھے، آپ جیسا پھر میں نے کوئی خوبصورت آدمی نہیں دیکھا۔

Narrated Anas or Jabir bin `Abdullah: The Prophet had big hands and feet and I have not seen anybody like him after him.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 794


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5911  
5911. حضرت انس یا حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی ہتھلیاں اور قدم مبارک گوشت سے بھرے ہوئے تھے۔ میں نے آپ جیسا (خوبصورت) کوئی آدمی نہیں دیکھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5911]
حدیث حاشیہ:
(1)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلیاں گوشت سے بھرپور ہونے کے باوجود سخت نہیں تھیں بلکہ انتہائی گداز اور نرم تھیں جیسا کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلیاں ریشم اور دیبا سے بھی زیادہ نرم تھیں۔
(صحیح البخاري، المناقب، حدیث: 3561) (2)
امام بخاری رحمہ اللہ پر کچھ اہل علم نے اعتراض کیا ہے کہ مذکورہ احادیث کا عنوان سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ ان میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک کے متعلق کچھ بیان نہیں ہوا لیکن یہ اعتراض مبنی برحقیقت نہیں کیونکہ امام بخاری رحمہ اللہ نے ان احادیث کو کسی مسئلے کے ثبوت کے لیے پیش نہیں کیا بلکہ ان کا مقصود یہ ہے کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کے شاگرد حضرت قتادہ سے ناقلین کا اختلاف بیان کیا جائے اور یہ اختلاف حدیث کی صحت کو متاثر نہیں کرتا، ویسے بھی ان احادیث کے بعض طرق میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں کا ذکر ہے۔
اس عنوان کے تحت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں کا وصف بیان کرنا اصل مقصود ہے، دیگر مباحث اس مقصد کے تابع ہیں۔
واللہ أعلم (فتح الباري: 441/10)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5911   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.